پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا انسداد منشیات میں تعاون بڑھانے پر اتفاق، مشترکہ نمائندے مقرر

ی جی اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) میجر جنرل عبدالمعید اور یو اے ای کی جانب سے بریگیڈیئر طاہر غریب کو اس مقصد کے لیے فوکل پرسن مقرر کیا گیا،

اسلام آباد وزارت داخلہ نیوز ڈیسک

پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے انسداد منشیات کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی اور یو اے ای کی نیشنل اینٹی نارکوٹکس اتھارٹی کے چیئرمین شیخ زید بن حماد بن حمدان النیہان کے درمیان وزارت داخلہ اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی۔

اعلیٰ سطحی ملاقات: خیرمقدمی مراسم اور تبادلہ خیال

وزارت داخلہ آمد پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے معزز مہمان شیخ زید بن حماد اور ان کے ہمراہ آنے والے اعلیٰ سطحی وفد کا پُرتپاک خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں انسداد منشیات، معلومات کے تبادلے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان رابطے اور آپریشنل تعاون جیسے اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں ممالک نے انسداد منشیات کے حوالے سے موجودہ تعاون کو مزید مؤثر بنانے پر اتفاق کیا، اور اس سلسلے میں نمائندہ خصوصی بھی مقرر کیے گئے۔ پاکستان کی جانب سے ڈی جی اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) میجر جنرل عبدالمعید اور یو اے ای کی جانب سے بریگیڈیئر طاہر غریب کو اس مقصد کے لیے فوکل پرسن مقرر کیا گیا، جو آئندہ عملی اقدامات اور معلومات کے تبادلے کے نظام کو مربوط بنائیں گے۔

یو اے ای کی نئی اتھارٹی کا قیام: اہم پیش رفت

وزیر داخلہ محسن نقوی نے یو اے ای میں نیشنل اینٹی نارکوٹکس اتھارٹی کے قیام کو ایک اہم سنگِ میل قرار دیا اور شیخ زید بن حماد کو اس ادارے کے پہلے چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’یو اے ای میں انسداد منشیات کی اتھارٹی کا قیام دونوں ممالک کے درمیان انسداد منشیات کے تعاون کو نئے افق تک لے جائے گا۔‘‘

پاکستان کی کارکردگی اور تعاون کی یقین دہانی

محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان منشیات کے خلاف عالمی جنگ میں ہراول دستہ ہے اور ملک بھر میں اس ناسور کے خلاف آہنی ہاتھوں سے کارروائیاں جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ بروقت معلومات کے تبادلے اور مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث 400 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ 5 ٹن سے زائد منشیات ضبط کی گئیں۔

وزیر داخلہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں سنتھیٹک ڈرگز (مثلاً آئس، ایمفیٹامین، اور کیمیکل بیسڈ نشہ آور ادویات) کی اسمگلنگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ان کے مطابق، ’’یہ جنگ صرف قانون کی نہیں، بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کی جنگ ہے، جس میں ناکامی کا کوئی آپشن نہیں۔‘‘

شیخ زید بن حماد کی پاکستانی کوششوں کی تعریف

متحدہ عرب امارات کی نیشنل اینٹی نارکوٹکس اتھارٹی کے چیئرمین شیخ زید بن حماد بن حمدان النیہان نے پاکستانی حکومت کے انسداد منشیات کے لیے کیے گئے اقدامات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یو اے ای منشیات کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا:

"ہمیں اپنے نوجوانوں اور آنے والی نسلوں کو نشے جیسے خطرناک رجحانات سے محفوظ رکھنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہو گی۔ یہ صرف ایک قومی مسئلہ نہیں بلکہ بین الاقوامی انسانی فریضہ بھی ہے۔‘‘

وفود کی شرکت اور ادارہ جاتی روابط

شیخ زید بن حماد کے ہمراہ یو اے ای کے مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے انسداد منشیات کے سینئر افسران شریک تھے، جن میں ابوظہبی، دبئی، راس الخیمہ، شارجہ، عجمان، فجیرہ اور ام القوین کے نمائندے شامل تھے۔

پاکستان کی جانب سے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، وفاقی سیکرٹری داخلہ، سپیشل سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹریز، ڈی جی اے این ایف اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔ دونوں ممالک کے ادارہ جاتی روابط کو مربوط اور مؤثر بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

آئندہ کا لائحہ عمل

ملاقات میں طے پایا کہ دونوں ممالک کے فوکل پرسنز مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیں گے، جو انسداد منشیات کی پالیسی سازی، معلومات کے تبادلے، تربیت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، اور اسمگلنگ کے نئے طریقوں کے سدباب جیسے امور پر مل کر کام کریں گے۔

نتیجہ: دوطرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت

یہ ملاقات نہ صرف پاکستان اور یو اے ای کے درمیان سیکیورٹی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کی جانب ایک قدم ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی، اعتماد اور شراکت داری کے رشتے کو بھی مزید گہرا کرتی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button