
وزیرِاعظم یوتھ پروگرام اور ماری اسٹوپس سوسائٹی کا اہم اقدام: سیلاب متاثرین کے لیے مفت میڈیکل کیمپس کا قیام
کیمپس کا مقصد نہ صرف فوری علاج مہیا کرنا ہے بلکہ مقامی افراد کو صحت کے حوالے سے آگاہی دینا
ریڈیو پاکستان کے نمائندے قاسم بخاری کے ساتھ وائس آف جرمنی:
وزیرِاعظم یوتھ پروگرام اور ماری اسٹوپس سوسائٹی (ایم ایس ایس) کے اشتراک سے ملک کے مختلف اضلاع میں سیلاب اور حالیہ شدید بارشوں سے متاثرہ افراد کے لیے مفت میڈیکل کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں، جن کا مقصد متاثرہ خاندانوں کو فوری، معیاری اور مفت طبی سہولیات فراہم کرنا ہے۔
ماری اسٹوپس سوسائٹی کے صوبائی ہیڈ آف آپریشنز، عامر یوسف نے ریڈیو پاکستان کے نمائندے قاسم بخاری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اقدام انسانی ہمدردی اور فلاحی خدمات کے جذبے کے تحت کیا گیا ہے تاکہ سیلاب سے متاثرہ پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کو مناسب علاج و معالجے کی سہولت میسر آ سکے۔
عامر یوسف کے مطابق، اس اہم منصوبے کا باقاعدہ افتتاح وزیرِاعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے لاہور کے علاقے بابو سابو میں پہلے میڈیکل کیمپ کے قیام سے کیا۔ افتتاحی تقریب میں مقامی افراد، سرکاری حکام اور فلاحی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی، جہاں چیئرمین نے اس اقدام کو "فلاحی ریاست کی جانب ایک اہم قدم” قرار دیا۔
طبی سہولیات کی فراہمی کی تفصیلات
مفت میڈیکل کیمپس میں درج ذیل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں:
مفت طبی معائنہ
ضروری تشخیصی ٹیسٹ (ڈائیگناسٹک ٹیسٹس)
ادویات کی فراہمی
ماہر ڈاکٹروں کی خدمات
تربیت یافتہ پیرامیڈیکل اور نرسنگ اسٹاف کی موجودگی
عامر یوسف نے بتایا کہ ان کیمپس کا مقصد نہ صرف فوری علاج مہیا کرنا ہے بلکہ مقامی افراد کو صحت کے حوالے سے آگاہی دینا بھی شامل ہے، تاکہ وہ آئندہ ممکنہ وبائی یا موسمی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کر سکیں۔
زیادہ متاثرہ علاقوں پر توجہ مرکوز
یہ کیمپس ان علاقوں میں قائم کیے گئے ہیں جہاں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے زیادہ تباہی ہوئی۔ ان میں شامل اضلاع یہ ہیں:
پنجاب: لاہور، فیصل آباد، قصور، چنیوٹ، ملتان، خانیوال، مظفرگڑھ، راجن پور
خیبر پختونخوا: سوات، صوابی، بونیر، شانگلہ
سندھ: لاڑکانہ، دادو، حیدرآباد، شکارپور، جامشورو، ٹنڈو الہ یار، میرپور، ٹنڈو محمد خان
یہ علاقے صحت عامہ کے مسائل سے دوچار ہیں، اور وہاں پر معیاری طبی سہولیات تک رسائی محدود ہے۔ اس صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے ان علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر کیمپس قائم کیے جا رہے ہیں۔
مزید علاقوں تک توسیع کا ارادہ
عامر یوسف نے مزید بتایا کہ یہ مہم ایک محدود وقتی کارروائی نہیں بلکہ ایک مرحلہ وار قومی پروگرام کا حصہ ہے، جسے آنے والے دنوں میں مزید متاثرہ اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"ہم چاہتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ متاثرہ خاندانوں کو اس سہولت سے فائدہ پہنچے، اور اس کے لیے ہماری ٹیمیں مسلسل متحرک اور تیار ہیں۔ ہم حکومت، مقامی انتظامیہ اور دیگر فلاحی اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ ایک مؤثر اور منظم طریقے سے متاثرین تک پہنچا جا سکے۔”
وزیرِاعظم یوتھ پروگرام کا کردار
وزیرِاعظم یوتھ پروگرام نے اس منصوبے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ:
"ہماری اولین ترجیح نوجوانوں کی ترقی ہے، لیکن موجودہ ہنگامی حالات میں انسانی زندگی کو بچانا اور متاثرین کی بحالی بھی ہماری قومی ذمہ داری ہے۔ یہ شراکت داری ماری اسٹوپس سوسائٹی کے ساتھ اسی جذبے کی عکاسی ہے۔”
خلاصہ
مفت میڈیکل کیمپس کا یہ اقدام پاکستان میں فلاحی اور انسانی ہمدردی کے میدان میں ایک روشن مثال کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔ جب قدرتی آفات سے متاثرہ افراد حکومتی مدد کے منتظر ہوتے ہیں، تو ایسے منصوبے انہیں نہ صرف جسمانی صحت کی بحالی میں مدد فراہم کرتے ہیں بلکہ ایک امید بھی دیتے ہیں کہ ریاست اور معاشرہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔