
پاکستان میں خواتین کے سب سے بڑے اسپورٹس ایونٹ ’’کھیلتا پنجاب پنک گیمز‘‘ کے انعقاد کی تیاریوں میں تیزی، نومبر میں ایونٹ کا انعقاد ہوگا
"پنک گیمز نومبر میں چار روز تک جاری رہیں گے، جن میں پنجاب کے تمام ڈویژنز سے 3,000 سے زائد خواتین کھلاڑی شرکت کریں گی۔"
لاہور (اسپورٹس رپورٹر) — صوبہ پنجاب میں خواتین کی اسپورٹس سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے تاریخ کا سب سے بڑا اسپورٹس ایونٹ "کھیلتا پنجاب پنک گیمز” نومبر 2025 میں منعقد کیا جائے گا۔ اس حوالے سے ایک اہم اجلاس صوبائی وزیر کھیل پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کی زیر صدارت نیشنل ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں منعقد ہوا، جس میں ایونٹ کی تیاریوں، انعقاد، اور مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اہم اجلاس، اعلیٰ سطحی شرکت
اجلاس میں سیکرٹری سپورٹس پنجاب مظفر خان سیال، ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب خضر افضال چودھری، ایڈیشنل سیکرٹری میاں عثمان علی، اسپورٹس کوآرڈینیٹر ملک انوش کھوکھر اور دیگر اہم افسران نے شرکت کی۔
ڈی جی سپورٹس پنجاب خضر افضال چودھری نے اجلاس کو پنک گیمز کے مجوزہ فارمیٹ، تیاریوں اور لاجسٹک پلان پر تفصیلی بریفنگ دی۔
تین ہزار سے زائد خواتین کھلاڑی شریک ہوں گی
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر کھیل ملک فیصل ایوب کھوکھر نے کہا کہ:
"پنک گیمز نومبر میں چار روز تک جاری رہیں گے، جن میں پنجاب کے تمام ڈویژنز سے 3,000 سے زائد خواتین کھلاڑی شرکت کریں گی۔”
انہوں نے کہا کہ ایونٹ کا دائرہ کار تمام ڈویژنز تک بڑھا دیا گیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین کو اپنی صلاحیتیں دکھانے کا موقع ملے۔
اس ایونٹ میں سکول اور کالج کی 21 سال سے کم عمر طالبات کی شرکت کو بھی یقینی بنایا گیا ہے، جو خواتین کے کھیلوں میں نیا خون شامل کرے گا۔
17 مختلف کھیلوں میں مقابلے، شاندار تقریبات
صوبائی وزیر کے مطابق، پنک گیمز کے دوران مجموعی طور پر 17 کے قریب مختلف کھیل شامل کیے جائیں گے، جن میں ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن، باسکٹ بال، والی بال، ہینڈ بال، ہاکی، ٹیبل ٹینس، کراٹے، تائیکوانڈو، نیٹ بال اور دیگر کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ:
"ایونٹ کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات شاندار انداز میں منعقد کی جائیں گی تاکہ کھلاڑیوں کا جوش و جذبہ مزید بڑھے اور یہ ایونٹ یادگار بن جائے۔”
خواتین ارکان اسمبلی کو ایمبیسیڈر بنانے کا فیصلہ
ملک فیصل ایوب کھوکھر نے اعلان کیا کہ پنجاب اسمبلی کی خواتین اراکین کو ایونٹ کا ایمبیسیڈر مقرر کیا جائے گا، جو نہ صرف نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گی بلکہ معاشرے میں خواتین کی کھیلوں میں شمولیت کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔
فاتح کھلاڑیوں کے لیے ایک کروڑ روپے سے زائد کے انعامات
ایونٹ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کھلاڑیوں میں ایک کروڑ روپے سے زائد کے نقد انعامات تقسیم کیے جائیں گے، جو کھلاڑیوں کی کارکردگی کو تسلیم کرنے اور انہیں مستقبل کے لیے تیار کرنے کی ایک اہم کوشش ہو گی۔
وزیر کھیل کی ہدایات: ’’تیاریوں میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے‘‘
صوبائی وزیر نے اجلاس کے اختتام پر متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ:
"ایونٹ کی بروقت اور شاندار تیاری کو یقینی بنایا جائے، اور پنک گیمز کو ایک کامیاب، منظم اور باوقار ایونٹ بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایونٹ صرف ایک مقابلہ نہیں بلکہ خواتین کی خوداعتمادی، قیادت اور کھیلوں میں نمائندگی کا جشن ہو گا۔
خلاصہ
"کھیلتا پنجاب پنک گیمز” پنجاب میں خواتین کے لیے سب سے بڑا اسپورٹس ایونٹ ثابت ہونے جا رہا ہے، جس کا مقصد خواتین کو کھیلوں کے میدان میں آگے لانا، ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنا اور صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔
حکومتِ پنجاب اور محکمہ اسپورٹس کی یہ مشترکہ کوشش نوجوان خواتین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی کا آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔