پاکستان پریس ریلیزتازہ ترین

ڈی جی آئی ایس پی آر کا فاسٹ یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ: طلبہ و اساتذہ کے ساتھ سیر حاصل مکالمہ، قومی استحکام اور سوشل میڈیا کے کردار پر زور

“آپ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں۔ آپ کا کردار صرف تعلیم حاصل کرنے تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ قومی بیانیے کو درست سمت دینا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔”

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ): پاک فوج کے ترجمان ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) نے گزشتہ روز فاسٹ نیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ کے ساتھ ایک خصوصی نشست میں شرکت کی۔ اس ملاقات کا مقصد نوجوان نسل میں قومی سلامتی، اندرونی و بیرونی چیلنجز، سوشل میڈیا کے مثبت و منفی اثرات اور ملکی اداروں کی ذمہ داریوں کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا تھا۔

معلوماتی نشست: نوجوانوں سے براہ راست مکالمہ

اس خصوصی سیشن میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے شرکاء سے کھل کر بات چیت کی اور قومی امور پر ان کے سوالات کے تفصیلی جوابات دیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز صرف عسکری نوعیت کے نہیں بلکہ نظریاتی، معاشی اور معلوماتی محاذ پر بھی ہیں، جن سے نمٹنے کے لیے ہمیں قومی یکجہتی، آگاہی اور مثبت سوچ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ ملکی حالات سے باخبر رہیں، غیر مصدقہ اطلاعات سے بچیں اور سوشل میڈیا کو ذمہ داری سے استعمال کریں۔ انہوں نے کہا،
“آپ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں۔ آپ کا کردار صرف تعلیم حاصل کرنے تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ قومی بیانیے کو درست سمت دینا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔”

اساتذہ کی آراء: ایسے سیشنز وقت کی اہم ضرورت

نشست کے دوران فاسٹ یونیورسٹی کے اساتذہ نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے معلوماتی اور فکری سیشنز موجودہ دور کی اہم ضرورت ہیں، جہاں نوجوانوں کو براہ راست قومی و دفاعی امور پر رہنمائی حاصل ہوتی ہے۔ اساتذہ نے زور دیا کہ ان سیشنز کا سلسلہ مختلف تعلیمی اداروں میں تسلسل سے جاری رہنا چاہیے تاکہ نوجوان نسل حقائق سے آگاہ رہ کر مثبت سوچ اپنا سکے۔

طلبہ کا مؤقف: قومی استحکام مشترکہ ذمہ داری ہے

طلبہ و طالبات نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان میں پائیدار امن و ترقی صرف پاک فوج ہی نہیں بلکہ تمام ریاستی اداروں کی مشترکہ کوششوں سے ممکن ہے۔ انہوں نے دہشت گردی، انتہا پسندی اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کو قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا۔

ایک طالبعلم نے کہا،
“یہ صرف پاک فوج کی ذمہ داری نہیں کہ وہ ہر چیلنج کا سامنا کرے۔ تمام اداروں، حکومت، عدلیہ، میڈیا اور عوام کو مل کر کام کرنا ہوگا، تب ہی ہم ایک مستحکم پاکستان کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔”

سوشل میڈیا پر گفتگو: تحقیق کے بغیر معلومات پھیلانا خطرناک

نشست میں سوشل میڈیا کے استعمال پر بھی تفصیلی بات ہوئی۔ اساتذہ اور طلبہ نے متفقہ طور پر اس امر پر زور دیا کہ سوشل میڈیا ایک طاقتور ذریعہ ہے، لیکن اس کا غیر ذمہ دارانہ استعمال معاشرتی بگاڑ کا باعث بن رہا ہے۔

اساتذہ نے کہا کہ نوجوانوں کو سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی معلومات کی تحقیق کرنی چاہیے، خاص طور پر ان خبروں اور پوسٹس کے بارے میں جو قومی سلامتی، افواج پاکستان یا ریاستی اداروں سے متعلق ہوں۔ انہوں نے اسے "غیر ذمہ دارانہ روش” قرار دیا جس سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔

قومی یکجہتی کا پیغام

ڈی جی آئی ایس پی آر نے نشست کے اختتام پر اس بات پر زور دیا کہ ہمیں بطور قوم، رنگ، نسل، زبان، فرقے اور سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر پاکستان کی ترقی و استحکام کے لیے متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل ہی وہ طاقت ہے جو ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کر سکتی ہے، بشرطیکہ وہ سچائی، تحقیق، نظم و ضبط اور حب الوطنی کے اصولوں پر کاربند رہے۔

اختتامیہ: تعلیم و آگاہی کے سنگم کی ضرورت

فاسٹ یونیورسٹی میں یہ خصوصی نشست اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی نوجوان نسل قومی معاملات میں دلچسپی رکھتی ہے اور اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہونا چاہتی ہے۔ ایسے مکالمے، سیشنز اور فکری تبادلے نہ صرف شعور بیدار کرتے ہیں بلکہ اداروں اور عوام کے درمیان فاصلے کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button