چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا قصور اور جلال پور پیر والا کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ: امدادی سرگرمیوں اور سول ملٹری ہم آہنگی کا جائزہ
“پاکستان اس بات کا متحمل نہیں ہو سکتا کہ ہر سال سیلاب کی وجہ سے قیمتی جانیں اور املاک ضائع ہوتی رہیں۔ ہمیں مستقل اور پائیدار حل کی طرف بڑھنا ہوگا، جس میں انفراسٹرکچر کی ترقی اور مؤثر حکمرانی بنیادی کردار ادا کریں گے۔”
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی کے ساتھ خصوصی رپورٹ:
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)، ہلالِ جرات، چیف آف آرمی اسٹاف (COAS)، نے قصور سیکٹر اور جلال پور پیر والا، ملتان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور فلڈ ریلیف کیمپوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ ان کا یہ دورہ نہ صرف سیلاب کی موجودہ صورتحال اور امدادی سرگرمیوں کا براہ راست جائزہ لینے کے لیے تھا بلکہ اس کا مقصد سول انتظامیہ اور فوج کے درمیان قریبی ہم آہنگی کو فروغ دینا بھی تھا، تاکہ متاثرہ آبادی کو فوری، مؤثر اور دیرپا امداد فراہم کی جا سکے۔
زمینی حقائق پر مبنی بریفنگ اور متاثرہ علاقوں کا معائنہ
آرمی چیف نے اپنے دورے کے دوران زمینی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ حاصل کی، جس میں ریسکیو آپریشنز، متاثرہ افراد کی منتقلی، امدادی سامان کی فراہمی، طبی سہولیات، اور عارضی پناہ گاہوں کے قیام سے متعلق معلومات شامل تھیں۔ انہیں بتایا گیا کہ پاک فوج، ریسکیو 1122، پولیس اور سول انتظامیہ مل کر دن رات ریلیف آپریشنز میں مصروف ہیں، تاکہ متاثرہ علاقوں میں قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے اور بنیادی ضروریات فراہم کی جا سکیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سیلاب سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام اداروں کی مربوط کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ،
“پاکستان اس بات کا متحمل نہیں ہو سکتا کہ ہر سال سیلاب کی وجہ سے قیمتی جانیں اور املاک ضائع ہوتی رہیں۔ ہمیں مستقل اور پائیدار حل کی طرف بڑھنا ہوگا، جس میں انفراسٹرکچر کی ترقی اور مؤثر حکمرانی بنیادی کردار ادا کریں گے۔”
سول انتظامیہ کے ساتھ مشاورت
دورے کے دوران چیف سیکریٹری پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ سول حکام بھی موجود تھے۔ آرمی چیف نے سول انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے گڈ گورننس، احتساب، اور عوام پر مبنی پالیسی سازی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے قبل از وقت منصوبہ بندی، جدید نظام، اور ریسپانس میکانزم ناگزیر ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ آبادی کو صرف وقتی ریلیف دینا کافی نہیں بلکہ ان کی آبادکاری اور مکمل بحالی پر توجہ دینا بھی قومی ذمہ داری ہے، جس میں تمام اداروں کو یکجا ہو کر کام کرنا ہوگا۔
سیلاب متاثرین سے ملاقات اور فوجی جوانوں کی حوصلہ افزائی
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے سیلاب متاثرین سے براہِ راست ملاقات کی، جنہیں پاک فوج اور سول اداروں نے خطرناک علاقوں سے کامیابی کے ساتھ نکالا تھا۔ متاثرین نے اس نازک وقت میں پاک فوج کی بروقت کارروائیوں پر گہری تشکر کا اظہار کیا۔ آرمی چیف نے متاثرین کو آبادکاری اور مکمل بحالی کے عمل میں پاک فوج کے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے ریسکیو 1122، پولیس، اور فوجی اہلکاروں سے بھی ملاقات کی جو ریلیف آپریشنز میں دن رات مصروف ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ،
“آپ سب اس قوم کے اصل ہیرو ہیں جو انتہائی مشکل حالات میں بھی اپنے فرائض سے غافل نہیں ہوتے۔ آپ کی قربانیاں اور حوصلے قابلِ تحسین ہیں۔”
فضائی نگرانی اور آپریشنل جائزہ
چیف آف آرمی اسٹاف نے لاہور-قصور اور ملتان-جلال پور پیر والا ایکسس پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی فضائی نگرانی بھی کی تاکہ نقصان کے دائرے اور امدادی سرگرمیوں کی افادیت کا بغور جائزہ لیا جا سکے۔ متاثرہ علاقوں میں پہنچنے پر ان کا استقبال لاہور کور اور ملتان کور کے کور کمانڈرز نے کیا، جنہوں نے جاری ریلیف آپریشنز پر جامع بریفنگ دی۔
قوم سے یکجہتی اور پاک فوج کا عزم
دورے کے اختتام پر فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک فوج ہر حال میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قدرتی آفت یا چیلنج کے وقت فوجی اور سول اداروں کی ہم آہنگی ہی کامیابی کی ضامن ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ،
“ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے عوام کی حفاظت کرے۔ پاک فوج نہ صرف سرحدوں کی محافظ ہے بلکہ قومی آفات میں عوامی خدمت کے لیے بھی ہر وقت تیار رہتی ہے۔”







