بین الاقوامیاہم خبریں

ہلمند، افغانستان: جعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ گل رحمان عرف استاد مرید پراسرار طور پر ہلاک

گل رحمان نہ صرف تنظیم کا اہم ٹرینر تھا بلکہ آپریشنل کمانڈر کے طور پر بھی متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور قیادت کر چکا تھا

وائس آف جرمنی عالمی نیوز ڈئسک

افغانستان کے صوبے ہلمند میں فتنہ الہندوستان نامی کالعدم دہشتگرد تنظیم سے تعلق رکھنے والا خطرناک دہشتگرد اور جعفر ایکسپریس حملے کا مبینہ ماسٹر مائنڈ، گل رحمان عرف استاد مرید، پراسرار حالات میں ہلاک ہو گیا ہے۔ ذرائع نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گل رحمان نہ صرف تنظیم کا اہم ٹرینر تھا بلکہ آپریشنل کمانڈر کے طور پر بھی متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور قیادت کر چکا تھا۔

دہشتگردانہ پس منظر:

گل رحمان فتنہ الہندوستان کے مجید بریگیڈ ونگ سے وابستہ تھا، جو کہ ایک انتہائی تربیت یافتہ، پرتشدد اور عالمی سطح پر بدنام دہشتگرد گروہ مانا جاتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ کئی برسوں سے پاکستان میں دہشتگردی کی منصوبہ بندی اور تربیت دے رہا تھا۔ اس نے خاص طور پر چینی شہریوں، اہم سرکاری و عسکری تنصیبات اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔

اس کے بڑے حملوں میں شامل ہیں:

  • جعفر ایکسپریس پر حملہ – جس میں درجنوں مسافر جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

  • کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ – جس نے پاک چین تعلقات پر اثر ڈالنے کی کوشش کی۔

  • گوادر کے پی سی ہوٹل پر دہشتگردی – جہاں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو نشانہ بنایا گیا۔

  • خضدار میں اسکول بس پر دھماکہ – جس میں معصوم بچے جان کی بازی ہار گئے۔

  • کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کراچی پر خودکش حملہ – جس میں چینی اساتذہ شہید ہوئے۔

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ – جس نے ملکی معیشت کو ہدف بنایا۔

  • کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکہ – جس سے کئی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

افغان سرزمین کا استعمال – خطے کے لیے خطرہ:

ذرائع کے مطابق گل رحمان کی افغانستان میں موجودگی اور اس کی ہلاکت اس بات کا ناقابل تردید ثبوت ہے کہ افغان سرزمین پاکستان میں دہشتگردی کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ یہ صورتحال خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔

پاکستانی حکام نے بارہا عالمی برادری کو متنبہ کیا ہے کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے خطرناک ہیں۔ پاکستان نے افغانستان کی عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشتگردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بننے دے اور ان کے خلاف مؤثر کارروائی کرے۔

عالمی سطح پر مذمت:

امریکہ پہلے ہی فتنہ الہندوستان کے مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیم قرار دے چکا ہے۔ پاکستان اور چین کی جانب سے اقوامِ متحدہ میں بھی اس تنظیم کو عالمی دہشتگرد گروہ قرار دینے کے لیے مسلسل سفارتی کوششیں جاری ہیں۔

چینی وزارتِ خارجہ نے گل رحمان کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ “دہشتگردوں کا انجام ہمیشہ عبرتناک ہوتا ہے۔ پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے والے عناصر کو ختم کرنا دونوں ممالک کی مشترکہ ترجیح ہے۔”

کیا ہلاکت ایک ٹارگٹڈ آپریشن کا نتیجہ تھی؟

اس وقت گل رحمان کی ہلاکت کی تفصیلات محدود ہیں۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ ایک اندرونی گروہی جھڑپ تھی، بین الاقوامی خفیہ ایجنسیوں کا مشترکہ ٹارگٹڈ آپریشن تھا یا کسی ریاستی ادارے کی کاروائی کا نتیجہ۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ہلاکت سے فتنہ الہندوستان کو شدید دھچکہ پہنچا ہے، کیونکہ گل رحمان تنظیم کا دماغ اور پالیسی ساز مانا جاتا تھا۔

نتیجہ:

گل رحمان کی ہلاکت ایک اہم پیشرفت ہے، مگر یہ مسئلے کا مکمل حل نہیں۔ جب تک افغانستان میں دہشتگرد گروہوں کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، خطے میں مکمل امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ پاکستان، چین اور عالمی برادری کو اس خطرے کے خلاف متحد ہو کر مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ آئندہ کسی جعفر ایکسپریس یا کنفیوشس انسٹیٹیوٹ جیسے المناک واقعات سے بچا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button