
رمیش سنگھ اروڑہ کی جانب سے برطانیہ سے آئے سکھ یاتریوں کے اعزاز میں پروقار عشائیہ، بین المذاہب ہم آہنگی کا شاندار مظاہرہ
پاکستان کی سرزمین سکھ برادری کے لیے نہایت مقدس ہے۔ یہ وہ دھرتی ہے جہاں بابا گرونانک دیو جی نے جنم لیا، اور جہاں ان کی تعلیمات آج بھی امن، محبت اور بھائی چارے کا پیغام دے رہی ہیں
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز
صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی (PSGPC) کے پردھان سردار رمیش سنگھ اروڑہ کی جانب سے برطانیہ سے آئے ہوئے 75 سکھ یاتریوں کے اعزاز میں ایک پُروقار عشائیہ کا اہتمام کیا گیا، جس میں ملکی و غیر ملکی شخصیات، سفارتکاروں، مذہبی و سماجی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
یہ خصوصی تقریب پاکستان میں مذہبی رواداری، بین المذاہب ہم آہنگی اور اقلیتوں کے احترام کی ایک خوبصورت مثال بنی، جہاں مختلف مذاہب، ممالک اور طبقات سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھی ہوئیں۔
بین الاقوامی سفارتکاروں کی شرکت
تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے بھی شرکت کی، جن میں سری لنکا، ازبکستان، اور پرتگال کے اعزازی جنرل قونصل شامل تھے۔ ان کی موجودگی اس بات کی غماز تھی کہ پاکستان میں اقلیتوں کے لیے کیے جانے والے اقدامات اور مذہبی سیاحت کے فروغ کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل، سیاسی و سماجی شخصیات، انسانی حقوق کے کارکنان، سول سوسائٹی کے نمائندے، مختلف مذاہب کے رہنما اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔
سردار رمیش سنگھ اروڑہ کا خطاب
اپنے خطاب میں سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا:
"پاکستان کی سرزمین سکھ برادری کے لیے نہایت مقدس ہے۔ یہ وہ دھرتی ہے جہاں بابا گرونانک دیو جی نے جنم لیا، اور جہاں ان کی تعلیمات آج بھی امن، محبت اور بھائی چارے کا پیغام دے رہی ہیں۔ یہاں آنے والے یاتری ہمارے بھائی ہیں اور ان کی خدمت اور میزبانی کو ہم اپنا دینی، اخلاقی اور قومی فرض سمجھتے ہیں۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو نہ صرف مذہبی آزادی حاصل ہے بلکہ ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت عملی اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قیادت میں اقلیتوں کے لیے یکساں مواقع اور احترام کے ماحول کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
بھارت کی رکاوٹیں قابل افسوس: رمیش سنگھ اروڑہ
رمیش سنگھ اروڑہ نے بھارت کی جانب سے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہ دینے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"یہ نہایت تکلیف دہ امر ہے کہ بھارتی حکومت سکھ برادری کو ان کے مقدس مقامات کی زیارت سے روک رہی ہے۔ پاکستان کی عوام اپنے سکھ بھائیوں کے استقبال کے لیے ہمیشہ بے صبری سے منتظر رہتی ہے، اور جب وہ واپس جاتے ہیں تو بے پناہ پیار، محبت اور احترام کے ساتھ رخصت کیے جاتے ہیں۔”
سکھ یاتریوں کی جانب سے اظہارِ تشکر
تقریب کے اختتام پر برطانیہ سے آئے سکھ یاتریوں نے اس پُرخلوص اور شاندار میزبانی پر حکومت پاکستان، PSGPC، اور پاکستانی عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آ کر نہ صرف روحانی سکون ملا بلکہ جس طرح محبت اور عزت دی گئی، وہ ہمیشہ یاد رہے گی۔
بین المذاہب ہم آہنگی کی مثال
یہ عشائیہ نہ صرف ایک رسمی تقریب تھی بلکہ یہ پاکستان کے مثبت تشخص، رواداری، اور مذہبی احترام کے پیغام کا عملی مظاہرہ بھی تھا۔ اس موقع پر مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی شرکت نے اس بات کو مزید تقویت دی کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو برابری کا درجہ دیا جاتا ہے، اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینا ریاستی پالیسی کا حصہ ہے۔



