صحتتازہ ترین

پنجاب میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم کا کامیاب اختتام: 67 لاکھ بچیوں کو ٹیکے لگائے گئے — وزیرِ صحت خواجہ عمران نذیر

"یہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔ آج ہم نے پاکستان کی لاکھوں بچیوں کو نہ صرف ایک ویکسین دی، بلکہ انہیں ایک محفوظ مستقبل بھی دیا۔"

لاہور (ہیلتھ رپورٹر):
پنجاب بھر میں سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے ایچ پی وی (HPV) ویکسینیشن مہم آج کامیابی کے ساتھ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو گئی۔ صوبائی وزیرِ صحت و آبادی، خواجہ عمران نذیر نے مہم کی شاندار تکمیل کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اس ویکسینیشن مہم کے دوران 9 سے 14 سال کی عمر کی 67 لاکھ بچیوں کو ٹیکے لگائے گئے، جو ایک تاریخی سنگ میل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب نے 90 فیصد کوریج حاصل کر کے ملک بھر میں سرفہرست کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جو عوامی شعور، محکمہ صحت کی انتھک محنت، اور والدین کے اعتماد کا مظہر ہے۔


”آخری دن کا موقع ضائع نہ کریں“ — والدین سے اپیل

خواجہ عمران نذیر نے والدین سے پرزور اپیل کی کہ جنہوں نے کسی وجہ سے اپنی بیٹیوں کو تاحال ویکسین نہیں لگوائی، وہ آج ہی قریبی مراکزِ صحت یا اسکولوں سے رابطہ کر کے ویکسینیشن یقینی بنائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ مہم صحت مند پاکستان کے خواب کی عملی تعبیر ہے اور اس سے لاکھوں بچیاں مستقبل میں ایک مہلک بیماری سے محفوظ رہ سکیں گی۔


چیلنجز، افواہیں اور پروپیگنڈا — مگر ٹیم ڈٹی رہی

وزیرِ صحت نے بتایا کہ اس مہم کے دوران جہاں کچھ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈا اور افواہیں پھیلانے کی کوشش کی گئی، وہیں محکمہ صحت کی ای پی آئی ٹیم نے ثابت قدمی، پیشہ ورانہ جذبے اور سچائی کے ساتھ اپنا کام جاری رکھا۔

"ہماری ٹیم نے لوگوں کو آگاہی دی، دروازے کھٹکھٹائے، والدین کے خدشات دور کیے، اور حقیقت پر مبنی معلومات فراہم کر کے مہم کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔” — خواجہ عمران نذیر


ایچ پی وی ویکسین اب معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کا حصہ

وزیرِ صحت نے خوشخبری سناتے ہوئے اعلان کیا کہ ایچ پی وی ویکسین کو مستقل طور پر ملک کے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام میں شامل کر لیا گیا ہے۔ یہ اب ای پی آئی کی 13ویں ویکسین کے طور پر دستیاب ہو گی، جو نو سال کی عمر کی بچیوں کو باقاعدگی سے لگائی جائے گی۔

"یہ ایک تاریخی پیش رفت ہے۔ آج ہم نے پاکستان کی لاکھوں بچیوں کو نہ صرف ایک ویکسین دی، بلکہ انہیں ایک محفوظ مستقبل بھی دیا۔”


سروائیکل کینسر: ایک خاموش قاتل

عالمی ادارہ صحت کے مطابق، پاکستان میں 15 سے 44 سال کی خواتین میں سروائیکل کینسر دوسرا سب سے عام کینسر ہے، اور سالانہ ہزاروں خواتین اس مہلک بیماری کا شکار ہوتی ہیں۔

خواجہ عمران نذیر نے اس حوالے سے کہا:

"ایچ پی وی وہ واحد وائرس ہے جس کے خلاف ویکسین دستیاب ہے، اور یہ کینسر سے بچاؤ کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اس موقع کو ضائع نہ کریں۔”


عالمی توثیق اور اسلامی ممالک میں منظوری

ایچ پی وی ویکسین کی افادیت اور تحفظ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیرِ صحت نے کہا کہ یہ ویکسین عالمی ادارہ صحت (WHO) سے منظور شدہ ہے اور اب تک دنیا کے 147 ممالک بشمول:

  • سعودی عرب

  • قطر

  • متحدہ عرب امارات

  • کویت

  • لیبیا

  • مراکش

… اس ویکسین کو اپنے حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کا حصہ بنا چکے ہیں۔ اس کے استعمال سے کینسر کے کیسز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔


”ڈیجیٹل عطائی“ انسانی جانوں سے کھیل رہے ہیں: وزیر صحت کی تنقید

خواجہ عمران نذیر نے سوشل میڈیا پر چلنے والے کچھ گمراہ کن بیانیے اور جعلی معلومات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا:

"کچھ لوگ، جنہیں ہم ’ڈیجیٹل عطائی‘ کہتے ہیں، محض فالوورز بڑھانے کے لیے انسانی جانوں سے کھیلنے پر تُلے ہیں۔ یہ قوم کے مستقبل کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔”

انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ صرف مصدقہ ذرائع سے معلومات حاصل کریں، جیسا کہ:

  • محکمہ صحت و آبادی کی ویب سائٹ

  • ہیلتھ ہیلپ لائن 1033

  • قومی ہیلپ لائن 1166

  • یا ماہر ڈاکٹروں سے مشورہ


نتیجہ: صحت مند نسل کی طرف ایک بڑا قدم

ایچ پی وی ویکسینیشن مہم کا کامیاب اختتام پاکستان، بالخصوص پنجاب، کے لیے ایک صحت عامہ کی بڑی کامیابی ہے۔ اس مہم نے نہ صرف لاکھوں بچیوں کو کینسر جیسے جان لیوا مرض سے بچایا، بلکہ ایک بیدار اور باشعور معاشرے کی تشکیل کی بنیاد بھی رکھ دی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ تسلسل برقرار رہا، تو پاکستان بھی اُن ممالک میں شامل ہو جائے گا جہاں سروائیکل کینسر کا خاتمہ ممکن ہو چکا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button