
بھارتی قیادت کے اشتعال انگیز بیانات پر پاکستان کا شدید ردعمل: ’’جنگ مسلط کی گئی تو جواب فیصلہ کن، تیز اور تباہ کن ہوگا‘‘
"ہم جغرافیائی استثنیٰ (Geographic Immunity) کے اس جھوٹے تاثر کو اب ہمیشہ کے لیے دفن کرنے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے میزائل سسٹمز اور فضائی طاقت دشمن کے کسی بھی حصے تک پہنچنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز،آئی ایس پی آر کے ساتھ
اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کی اعلیٰ ترین قیادت کی جانب سے آنے والے اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیانات کو شدید تشویش کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر بھارت نے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوئی نئی کوشش کی، تو پاکستان کی مسلح افواج اور قوم بھرپور، فیصلہ کن اور تباہ کن انداز میں جواب دینے کی مکمل صلاحیت اور عزم رکھتی ہیں۔
پاکستانی سیکیورٹی حلقوں اور عسکری قیادت کی طرف سے یہ سخت مؤقف ان بھارتی بیانات کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جو حالیہ دنوں میں بھارتی وزیرِ دفاع، آرمی چیف اور ایئر فورس کے سربراہ کی جانب سے دیے گئے، اور جن میں نہ صرف پاکستان کے خلاف کھلی دھمکیاں دی گئیں، بلکہ علاقائی کشیدگی کو ہوا دینے کی دانستہ کوشش کی گئی۔
’’یہ غیر ذمہ دارانہ بیانات جنوبی ایشیا کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں‘‘ — ترجمان دفاعی ذرائع
پاکستانی حکام کے مطابق، یہ بیانات اس خطرناک بھارتی بیانیے کا تسلسل ہیں، جس کا مقصد اپنی داخلی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا، اور بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق:
"یہ ایک پرانی چال ہے — خود کو مظلوم ظاہر کر کے جارحیت کا جواز پیدا کرنا۔ بھارت کئی دہائیوں سے یہی کھیل کھیل رہا ہے، لیکن اب دنیا اس کے دوہرے معیار اور دہشت گردی کی سرپرستی سے باخبر ہو چکی ہے۔”
’اس بار بھارت کے دور دراز علاقوں کو نشانہ بنائیں گے‘
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ غیر ضروری دھمکیوں اور جارحیت کے سامنے، پاکستان کے عوام اورمسلح افواج دشمن کے ہر کونے میں جنگ لے جانے کی صلاحیت اورعزم رکھتے ہیں، اس بار ہم جغرافیائی عدمِ مداخلت کے مفروضے کو توڑ دیں گے اور بھارت کے دور دراز علاقوں کو نشانہ بنائیں گے۔
جہاں تک پاکستان کو نقشے سے مٹانے کی بات ہے، بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر کبھی ایسی صورتِ حال پیش آئی تو یہ دوطرفہ ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فضائیہ کے سربراہ امر پریت سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ مئی میں ہونے والی جنگ کے دوران بھارت نے پاکستان کے ایف 16 اور جے ایف 17 کلاس کے 5 پاکستانی لڑاکا طیارے مار گرائے تھے۔
پاکستان: خطے کا ذمہ دار ایٹمی طاقت، لیکن دفاع سے پیچھے نہیں ہٹے گا
پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن، استحکام اور مذاکرات کو ترجیح دی ہے۔ تاہم حکام نے واضح کیا کہ:
"ہمیں بھارت کی جنگی اشتعال انگیزی کے تناظر میں سخت حفاظتی اقدامات کرنے ہوں گے۔ ہم جنگ نہیں چاہتے، لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو یہ صرف سرحدی جھڑپ نہیں ہوگی، بلکہ دشمن کو اپنی سرزمین پر اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔"
سیکیورٹی اداروں کے مطابق، پاکستان نے ردعمل کا نیا معمول (New Normal of Response) قائم کر دیا ہے، جو:
تیز رفتار ہوگا
فیصلہ کن ہوگا
اور دشمن کے گہرائی تک اثرانداز ہوگا
’’نقشے سے مٹانے‘‘ کی باتیں کرنے والوں کو متنبہ: ’’ردعمل باہمی ہوگا‘‘
بھارتی حکام کی جانب سے پاکستان کو ’’نقشے سے مٹانے‘‘ جیسے انتہائی اشتعال انگیز بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستانی دفاعی قیادت نے کہا ہے:
"ایسی زبان نہ صرف غیر سفارتی اور غیر سنجیدہ ہے، بلکہ یہ جنوبی ایشیا جیسے ایٹمی خطے میں خطرناک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے۔ بھارت کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر مٹانے کی نوبت آئی، تو یہ عمل باہمی ہوگا۔"
حکام نے مزید کہا:
"ہم جغرافیائی استثنیٰ (Geographic Immunity) کے اس جھوٹے تاثر کو اب ہمیشہ کے لیے دفن کرنے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے میزائل سسٹمز اور فضائی طاقت دشمن کے کسی بھی حصے تک پہنچنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔”
بھارت کا پراپیگنڈا بے نقاب، دنیا جان چکی ہے کہ کون امن کا دشمن ہے
پاکستانی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت گزشتہ کئی برسوں سے عالمی سطح پر خود کو ’’دہشت گردی کا شکار‘‘ ظاہر کر کے بین الاقوامی ہمدردی سمیٹنے کی کوشش کرتا رہا ہے، مگر اب حالات بدل چکے ہیں:
بلوچستان میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس، جن کی کڑیاں بھارت سے جا ملتی ہیں
فالس فلیگ آپریشنز جنہیں عالمی اداروں نے بے نقاب کیا
اور بین الاقوامی صحافتی اداروں کی رپورٹس جو بھارت کی "Disinformation Networks” کو ظاہر کرتی ہیں
یہ تمام حقائق بھارت کے پراپیگنڈے کو عالمی سطح پر بے اثر بنا چکے ہیں۔
یاددہانی,بھارت نہ بھولے
پاکستانی حکام نے بھارتی قیادت کو یاد دلایا کہ:
"بھارت شاید اپنے طیاروں کی تباہی، ونگ کمانڈر ابھینندن کی گرفتاری، اور پاکستانی فضائیہ کی جوابی کارروائی کو بھول چکا ہے۔ لیکن ہم نے ایک نئی روایات قائم کیں — جارحیت کا منہ توڑ جواب، بغیر خوف کے۔"
امن کو موقع دیں، لیکن کمزوری نہ سمجھا جائے
پاکستان کی حکومت، عوام، اور مسلح افواج امن چاہتی ہیں، لیکن کسی بھی صورت میں کمزور نہیں۔ بھارتی قیادت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنگی مہم جوئی سے باز رہے، ورنہ نتائج ایسے ہوں گے جو دہائیوں تک یاد رکھے جائیں گے۔
"ہم امن کے خواہاں ہیں، مگر قومی خودمختاری، عزت اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔"




