پاکستاناہم خبریں

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک بطور ڈی جی آئی ایس آئی برقرار، مدت ملازمت میں توسیع

ان کا تعلق پاکستان آرمی کی ممتاز بلوچ رجمنٹ سے ہے، جس نے ملک کی تاریخ میں کئی اہم جنگی محاذوں پر قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔

اسلام آباد/پی ٹی وی:
پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے موجودہ سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی گئی ہے، اور وہ ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ سرکاری نشریاتی ادارے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) ڈیجیٹل نے پیر کے روز اس اہم پیش رفت کی تصدیق کی۔

تاہم رپورٹ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ توسیع کتنے عرصے کے لیے دی گئی ہے، اور آیا اس میں مستقبل قریب میں مزید رد و بدل متوقع ہے یا نہیں۔ وزارت دفاع کی جانب سے بھی اس حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، البتہ عسکری ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک بدستور اپنی موجودہ ذمہ داریاں انجام دیتے رہیں گے۔

یاد رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے 30 ستمبر 2024 کو ڈی جی آئی ایس آئی کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اس سے قبل وہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ایڈجوٹینٹ جنرل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کی تقرری اس وقت عمل میں آئی جب ملک کو اندرونی و بیرونی سکیورٹی چیلنجز، خاص طور پر دہشت گردی، سرحدی کشیدگی اور سائبر سکیورٹی جیسے معاملات کا سامنا تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کا شمار پاکستان فوج کے پیشہ ور، منجھے ہوئے اور تجربہ کار افسران میں ہوتا ہے۔ انہوں نے فوج کے مختلف اہم شعبہ جات میں خدمات انجام دی ہیں جن میں کمانڈ، اسٹاف اور انسٹرکشنل اسائنمنٹس شامل ہیں۔ ان کی قیادت میں آئی ایس آئی نے نہ صرف اندرون ملک سکیورٹی کی صورتحال کو مستحکم کرنے میں کردار ادا کیا بلکہ علاقائی اور عالمی سطح پر بھی کئی اہم سکیورٹی معاملات میں مؤثر حکمت عملی اپنائی۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کی قیادت میں آئی ایس آئی نے کئی اہم کارروائیوں اور معلوماتی سرگرمیوں کو کامیابی سے انجام دیا، جن میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز، سراغ رسانی کی جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال اور علاقائی خفیہ اداروں کے ساتھ تعاون شامل ہے۔

پیشہ ورانہ پس منظر اور فوجی خدمات

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کا شمار پاکستان آرمی کے انتہائی ذہین اور باصلاحیت افسران میں ہوتا ہے۔ انہوں نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے 80ویں لانگ کورس سے فوج میں شمولیت اختیار کی اور دوران تربیت اپنے کورس میں نمایاں کارکردگی کی بنیاد پر اعزازی شمشیر (سوارڈ آف آنر) حاصل کی، جو کہ پاکستان آرمی میں اعلیٰ ترین اعزاز تصور کیا جاتا ہے۔

ان کا تعلق پاکستان آرمی کی ممتاز بلوچ رجمنٹ سے ہے، جس نے ملک کی تاریخ میں کئی اہم جنگی محاذوں پر قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے مختلف اہم عسکری عہدوں پر خدمات انجام دی ہیں جن میں بلوچستان میں ایک انفنٹری ڈویژن اور وزیرستان میں ایک انفنٹری بریگیڈ کی کمان شامل ہے۔ یہ دونوں علاقے کئی دہائیوں سے دہشت گردی اور شدت پسندی کا شکار رہے ہیں، اور ان علاقوں میں فوجی کمانڈ سنبھالنا غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، قیادت اور تدبر کا متقاضی ہوتا ہے۔

تدریسی اور اسٹاف تعیناتیاں

عاصم ملک کا عسکری تجربہ صرف میدان جنگ تک محدود نہیں بلکہ تدریسی اور اسٹاف سطح پر بھی ان کی خدمات قابل قدر رہی ہیں۔ وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU) میں بطور چیف انسٹرکٹر خدمات انجام دے چکے ہیں اور کوئٹہ کے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں بھی انسٹرکٹر کے طور پر تعینات رہے۔ یہ ادارے پاکستان آرمی کے مستقبل کے سینئر افسران کو تربیت فراہم کرنے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ وہ جی ایچ کیو میں ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ میں بھی کلیدی عہدے پر خدمات انجام دے چکے ہیں، جہاں ان کا کردار ملک کی سکیورٹی پالیسی سازی، آپریشنل حکمت عملیوں اور انٹیلیجنس تعاون کے فروغ میں نمایاں رہا۔

بین الاقوامی تعلیم اور تحقیقی سرگرمیاں

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کا علمی پس منظر بھی خاصہ مضبوط ہے۔ وہ امریکہ کے فورٹ لیون ورتھ (Fort Leavenworth) اور برطانیہ کے رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز (Royal College of Defence Studies) سے گریجویٹ ہیں۔ یہ دونوں ادارے عالمی سطح پر عسکری تعلیم و تربیت کے حوالے سے ممتاز حیثیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے ’’امریکہ-پاکستان تعلقات‘‘ پر پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے۔ یہ تحقیقی کام نہ صرف ان کی علمی استعداد کو ظاہر کرتا ہے بلکہ عالمی اور سفارتی سطح پر سکیورٹی ایشوز کی گہرائی سے تفہیم کا مظہر بھی ہے۔

ترقی اور موجودہ حیثیت

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کو چھ اکتوبر 2021 کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی۔ ان کی ترقی کے بعد فوجی حلقوں میں ان کے لیے اعلیٰ ترین عہدوں کے امکانات کا تذکرہ شروع ہو گیا تھا، جس کا عملی مظاہرہ ان کی بطور ڈی جی آئی ایس آئی تقرری کی صورت میں سامنے آیا۔

ڈی جی آئی ایس آئی کی حیثیت سے ان کی مدت کے دوران نہ صرف داخلی سکیورٹی چیلنجز پر قابو پانے میں بہتری آئی بلکہ خارجہ محاذ پر بھی پاکستان کے انٹیلیجنس نیٹ ورک کی ساکھ کو مزید مستحکم کیا گیا۔ خاص طور پر افغانستان کی بدلتی صورتحال، بھارت کے ساتھ کشیدہ تعلقات، اور سائبر تھریٹس جیسے معاملات میں آئی ایس آئی کا کردار کلیدی رہا۔

لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کی موجودگی اس سلسلے میں ایک اہم پیش رفت ہے، اور یہ توسیع ملک کے سکیورٹی اداروں میں تسلسل اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کا عندیہ دیتی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button