
"میں نے محفوظ محسوس نہیں کیا، میں نے محسوس نہیں کیا”: ٹیمز کی کہانی — ایک افریقی خاتون کی آواز جو عالمی موسیقی کا چہرہ بدل رہی ہے
30 سالہ ٹیملاڈ اوپینی، جنہیں دنیا ٹیمز کے نام سے جانتی ہے، لاگوس کی گلیوں سے لے کر گریمی ایوارڈز کے اسٹیج تک کا سفر
لاگوس / نیویارک (خصوصی فیچر رپورٹ) — ایک ایسا وقت تھا جب نائجیریا کی گلوکارہ، نغمہ نگار اور پروڈیوسر ٹیمز (Tems) خود کو موسیقی کی دنیا میں تنہا، غیرمحفوظ اور نظر انداز محسوس کرتی تھیں۔ آج، وہ نہ صرف افریقی موسیقی کی سب سے طاقتور آواز بن چکی ہیں، بلکہ عالمی موسیقی کے افق پر خواتین کے لیے ایک نئی سمت کا تعین کر رہی ہیں۔
30 سالہ ٹیملاڈ اوپینی، جنہیں دنیا ٹیمز کے نام سے جانتی ہے، لاگوس کی گلیوں سے لے کر گریمی ایوارڈز کے اسٹیج تک کا سفر کسی افسانے سے کم نہیں۔ لیکن یہ سفر نہ تو آسان تھا اور نہ ہی سیدھا۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جس میں خوداعتمادی، ثابت قدمی اور نسلی و صنفی تعصب کے خلاف مزاحمت شامل ہے۔
صداقت ہی میری طاقت ہے: ٹیمز
"صداقت میرے لیے سب کچھ ہے،” ٹیمز کہتی ہیں۔ "یہ ایک چیز ہے جس پر میں کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتی، کیونکہ میرے پاس یہی ہے — جو میں اصل میں ہوں۔”
یہی سوچ ٹیمز کو ایک ایسی عالمی فنکارہ میں تبدیل کر گئی ہے، جس نے کبھی تجارتی مقبولیت کے لیے اپنی شناخت یا موسیقی کے معیار کو قربان نہیں کیا۔ جولائی 2025 میں جب ٹیمز نے فیفا کلب ورلڈ کپ کے ہاف ٹائم شو میں نیویارک کے MetLife اسٹیڈیم میں پرفارم کیا، تو لاکھوں ناظرین کے سامنے پرفارم کرنا ان کے لیے ایک اعزاز بھی تھا اور ایک ناقابلِ یقین موقع بھی۔
نائجیریا سے آغاز: ایک لڑکی جو سنی نہیں گئی
ٹیمز نے اپنی کہانی کا آغاز نائجیریا کے شہر لاگوس سے کیا، جہاں انہوں نے کم عمری میں خود سے گانے لکھنے اور موسیقی پروڈیوس کرنا سیکھا۔ تاہم، ایک خاتون ہونے کے ناطے، انہیں موسیقی کی صنعت میں قدم رکھنے کے لیے دوہری جدوجہد کرنی پڑی۔
"میں نے خود کو محفوظ محسوس نہیں کیا، اور میں نے محسوس نہیں کیا،” وہ کہتی ہیں۔ "کسی نے میری حمایت نہیں کی۔ میں نے سالوں تک یہ سب خود کیا۔”
عالمی شناخت: "Essence” سے "Love Me Jeje” تک
ٹیمز کی زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ 2020 میں آیا، جب انہوں نے معروف نائجیرین گلوکار Wizkid کے ساتھ "Essence” پر تعاون کیا، جو بل بورڈ Hot 100 پر چارٹ کرنے والا پہلا نائجیرین گانا بن گیا۔ اس کے بعد انہوں نے Future اور Drake کے ساتھ "Wait For U” پر کام کیا، جو Grammy جیتنے والا گانا ثابت ہوا — اور ٹیمز کے لیے بین الاقوامی شناخت کا دروازہ کھل گیا۔
ان کا اپنا سنگل "Free Mind” بھی امریکی میوزک چارٹس پر مقبول ہوا۔ ساتھ ہی، ان کی آواز نے بیونس کے گانے "Move” اور ریحانہ کے Black Panther ساؤنڈ ٹریک "Lift Me Up” میں بھی جگہ پائی۔
2025 میں، ٹیمز نے نائجیریا کے مشہور گانے "Love Me Jeje” کے جدید ورژن پر بہترین افریقی میوزک پرفارمنس کا گریمی ایوارڈ جیت کر ایک اور سنگِ میل عبور کیا۔
شہرت نہیں، اصل مقصد تبدیلی ہے
ٹیمز کا کہنا ہے کہ شہرت ان کا مقصد کبھی نہیں تھا۔ "میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں مشہور ہو جاؤں گی یا نہیں۔ میں صرف اپنے آپ جیسا بننے کی کوشش کرتی رہی۔ اگر یہ مجھے بلندیوں پر لے جاتا ہے تو ٹھیک ہے، اگر نہیں تو بھی ٹھیک ہے۔”
موسیقی میں خواتین کے لیے نئی راہیں
2025 میں ٹیمز نے ایک نیا باب شروع کیا — "Leading Vibe Initiative” — ایک رہنمائی اور تربیتی پروگرام جو 18-35 سال کی خواتین کے لیے مخصوص ہے، اور جس کا مقصد موسیقی کی دنیا میں خواتین کو نظر آنا، سنجیدہ لیا جانا اور بااختیار بنانا ہے۔
"بہت سی خواتین ہیں جو پروڈیوسر، مینیجر، یا آڈیو انجینئر بن سکتی ہیں — لیکن وہ نظر نہیں آتیں،” ٹیمز کہتی ہیں۔ "میں انہیں مرئی بنانا چاہتی ہوں، اور ایسی جگہ بنانا چاہتی ہوں جہاں ہم موسیقی میں خواتین کے نقطہ نظر کی نئی تعریف کر سکیں۔”
اس پروگرام کا آغاز لاگوس میں کیا گیا، جہاں لانچ ایونٹ میں درجنوں نوجوان خواتین نے شرکت کی۔ ٹیمز کا منصوبہ اسے پورے افریقہ میں پھیلانے کا ہے، جس کا اگلا اسٹاپ کینیا ہوگا۔
گیٹ کیپرز تب مانے جب موسیقی نے ان سے بہتر کارکردگی دکھائی
ٹیمز یاد کرتی ہیں کہ کیسے مردوں کی اکثریت والی موسیقی کی دنیا میں انہیں سنجیدہ نہیں لیا جاتا تھا — جب تک کہ ان کی موسیقی نے وہ حاصل نہ کیا، جو وہ نہیں کر سکے۔
"لوگ تب ہی مجھے سنجیدگی سے لینے لگے جب میری موسیقی ایسی جگہ پر پہنچ گئی جہاں وہ خود نہ پہنچ سکتے تھے۔” وہ کہتی ہیں، "اس وقت وہ سوچنے لگے: یہ سب کیسے ہو رہا ہے؟”
عالمی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل
ٹیمز کی کہانی صرف ایک موسیقار کی کامیابی کی داستان نہیں ہے — یہ ایک ایسی افریقی عورت کی کہانی ہے جس نے اپنی شناخت، جذبے اور قابلیت سے نہ صرف اپنے لیے جگہ بنائی، بلکہ آنے والی نسلوں کی راہ بھی ہموار کی۔
انہوں نے دکھایا ہے کہ صداقت، استقلال اور جذبہ کی طاقت سے کوئی بھی عورت — چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہو — عالمی سطح پر کچھ بھی حاصل کر سکتی ہے، بغیر کسی سمجھوتے کے۔
نتیجہ: ایک انقلاب کی شروعات
ٹیمز آج صرف ایک آرٹسٹ نہیں، بلکہ ایک تحریک ہیں۔ ان کی کامیابی، ان کی سچائی اور ان کا وژن افریقی خواتین کے لیے ایک نئی امید ہے۔ وہ نہ صرف عالمی اسٹیج پر روشنی بکھیر رہی ہیں، بلکہ ان خواتین کے لیے بھی چراغِ راہ بن گئی ہیں جن کی آواز ابھی تک دبی ہوئی ہے۔
جیسا کہ وہ خود کہتی ہیں:
"یہ سفر میں اکیلی نہیں کر رہی — ہم سب مل کر کر رہے ہیں۔ اور یہ صرف آغاز ہے۔”