بین الاقوامیاہم خبریں

کابل میں دھماکوں کی آوازیں، تحقیقات جاری: طالبان حکومت کا مؤقف

’’تمام ادارے الرٹ ہیں اور تحقیقات کی روشنی میں جلد مزید تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔‘‘

کابل:افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جمعہ کے روز زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کے بعد شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ افغان طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے اور عوام کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری ایک مختصر بیان میں کہا، ’’کابل شہر میں دھماکے کی آواز سنی گئی ہے، تاہم کسی کو پریشانی کی ضرورت نہیں، سب خیریت ہے۔‘‘

ترجمان کے مطابق، واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں اور اب تک کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’تمام ادارے الرٹ ہیں اور تحقیقات کی روشنی میں جلد مزید تفصیلات سامنے لائی جائیں گی۔‘‘

صحافیوں کی رپورٹ: دو دھماکوں کی آوازیں

دوسری جانب بین الاقوامی خبر رساں ادارے اے ایف پی سے تعلق رکھنے والے صحافیوں نے اطلاع دی ہے کہ جمعے کی صبح کابل شہر میں دو الگ الگ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ دھماکوں کے بعد کچھ دیر کے لیے شہر کے مختلف حصوں میں سیکیورٹی میں اضافہ دیکھا گیا۔ مقامی شہریوں نے بھی تصدیق کی کہ چند سیکنڈ کے وقفے سے دو دھماکوں کی آوازیں آئیں جن سے کھڑکیاں لرز اٹھیں۔

عوام میں بے چینی، سیکیورٹی ہائی الرٹ

واقعے کے بعد کابل کے متعدد علاقوں میں خوف و ہراس کی فضا دیکھی گئی، جبکہ سیکیورٹی فورسز کو اہم سرکاری عمارتوں، سفارتخانوں اور بازاروں کے اطراف گشت کرتے دیکھا گیا۔ کچھ مقامی دکان داروں نے حفاظتی تدابیر کے تحت کاروبار عارضی طور پر بند کر دیا۔

نتیجہ

اگرچہ طالبان حکومت نے صورتحال کو قابو میں قرار دیا ہے، لیکن عوام اور بین الاقوامی برادری ان دھماکوں کو ایک سنجیدہ سیکیورٹی چیلنج کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں تحقیقات کی روشنی میں مزید تفصیلات سامنے آئیں گی جن سے اندازہ ہو سکے گا کہ یہ دھماکے کسی تخریبی کارروائی کا نتیجہ تھے یا کوئی اور وجہ تھی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button