
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع جہلم میں امن و امان کی صورتحال یقینی بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور پولیس متحرک، دریائے جہلم کے پلوں پر سیکیورٹی اقدامات سخت کر دیے گئے
کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت کو امن خراب کرنے، عوامی زندگی میں خلل ڈالنے یا قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی
مخدوم حسین چوہدری-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ:
ضلع جہلم میں ممکنہ ہنگامی صورتحال اور مذہبی جماعت کی جانب سے متوقع مارچ کے پیش نظر امن و امان قائم رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر متحرک ہو گئے ہیں۔ ضلع بھر میں سیکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے جا رہے ہیں، خاص طور پر دریائے جہلم کے تینوں اہم پلوں پر، جنہیں حساس مقامات قرار دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر جہلم میر رضا اوزگن اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) طارق عزیز سندھو نے سیکیورٹی صورتحال کا ازسرنو جائزہ لینے کے لیے دریائے جہلم کے تینوں اہم پلوں کا تفصیلی دورہ کیا۔ دورے کے دوران دونوں اعلیٰ افسران نے پلوں کے داخلی و خارجی راستوں، اردگرد کے علاقوں، چیک پوسٹوں اور سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے پولیس، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں سے ملاقات کی اور سیکیورٹی پلان پر بریفنگ حاصل کی۔
ڈپٹی کمشنر میر رضا اوزگن نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع جہلم میں قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت کو امن خراب کرنے، عوامی زندگی میں خلل ڈالنے یا قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے اور ضلعی انتظامیہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
ڈی پی او طارق عزیز سندھو نے پلوں پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ چیک پوسٹوں کو مزید فعال اور مؤثر بنایا جائے، ہر مشکوک شخص پر کڑی نظر رکھی جائے اور تمام اہلکار ہمہ وقت ہائی الرٹ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاضلاعی رابطے کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال میں فوری ردعمل ممکن ہو۔
ڈی پی او نے مزید کہا کہ مذہبی جماعت کی متوقع نقل و حرکت پر مکمل نظر رکھی جا رہی ہے اور اگر کسی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی یا قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جہلم کی سرزمین پر بدامنی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انتظامیہ کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، پرامن رہیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر پولیس یا متعلقہ حکام کو دیں۔ ترجمان ضلعی حکومت کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں معمولات زندگی معمول کے مطابق جاری ہیں اور سیکیورٹی انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ کسی بھی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس، رینجرز اور دیگر ادارے ہمہ وقت تیار ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر مختلف قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں جن میں ضلع جہلم میں ممکنہ بدامنی کی خبریں شامل تھیں۔ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے نہ صرف حساس مقامات پر سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا بلکہ عوام کو اعتماد میں لینے کے لیے میڈیا کو بھی تفصیلی بریفنگ دی۔
ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او کی قیادت میں کیے جانے والے یہ اقدامات اس عزم کی عکاسی کرتے ہیں کہ ضلع جہلم کو ایک محفوظ، پُرامن اور مثالی ضلع بنایا جائے گا، جہاں شہری بلا خوف و خطر اپنی روزمرہ زندگی بسر کر سکیں گے۔ ضلعی حکومت اور پولیس کی مشترکہ کوششیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ قانون کی عملداری کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا اور کسی کو بھی امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انتظامیہ نے عوامی تعاون کو پائیدار امن کے قیام کے لیے ضروری قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ تمام شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ساتھ دیں تاکہ جہلم کو بدامنی سے محفوظ رکھا جا سکے۔