
سید عاطف ندیم-پاکستان کرم ایجنسی،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
کرم ایجنسی: پاک-افغان سرحد پر واقع کرم سیکٹر میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاک فوج کی مؤثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں طالبان کی کئی چوکیاں، ٹینک پوزیشنز اور اسلحہ خانے تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ دہشت گردوں کی صفوں میں شدید افراتفری پھیل گئی ہے۔
بلااشتعال فائرنگ کا آغاز، پاک فوج کا فوری ردعمل
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، گزشتہ شب افغان طالبان اور ان کے اتحادی خوارج گروہوں کی جانب سے کرم سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔ دشمن کی طرف سے چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جس کا مقصد پاکستانی پوسٹوں پر دباؤ ڈالنا تھا۔ تاہم پاک فوج نے نہ صرف فوری طور پر مؤثر ردعمل دیا بلکہ حکمتِ عملی سے دشمن کی اہم عسکری تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا۔
طالبان کی متعدد چوکیوں کو نشانہ، پوسٹیں جل کر راکھ
جوابی کارروائی میں پاک فوج نے دشمن کی کئی پوسٹوں کو نشانہ بنایا جن میں سے متعدد پر آگ بھڑک اٹھی۔ فائرنگ کے دوران افغان طالبان کا ایک فعال ٹینک بھی نشانے پر آیا جسے پاک فوج نے انتہائی مہارت سے تباہ کر دیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، کارروائی کے بعد طالبان اور خوارج کے جنگجو اپنی لاشیں چھوڑ کر چوکیوں سے فرار ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ بعض پوسٹوں سے دھواں اٹھتا رہا جبکہ وہاں موجود اسلحے اور سامان کو بھی بھاری نقصان پہنچا۔ اس کارروائی سے دشمن کی پیش قدمی کی کوششیں ناکام ہو گئیں۔
"شام صدر پوسٹ” مکمل طور پر تباہ، دشمن کی صفوں میں افراتفری
پاک فوج نے کارروائی کے دوران طالبان اور خوارج کی ایک اہم ٹینک پوزیشن، جسے "شام صدر پوسٹ” کہا جاتا ہے، کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ اس مقام کو دشمن نے ایک دفاعی قلعے کے طور پر تیار کیا تھا جہاں سے مسلسل فائرنگ کی جا رہی تھی۔ کارروائی کے بعد دہشت گردوں کی صفوں میں شدید گھبراہٹ پھیل گئی اور کئی عسکریت پسند پوسٹیں چھوڑ کر جان بچانے کی کوشش کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔
اہم کمانڈر کی ہلاکت کی اطلاعات، دہشت گردوں کو بھاری نقصان
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک فوج کی کارروائی میں فتنہ الخوارج کے ایک اہم کمانڈر کی ہلاکت کی بھی مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ اگرچہ اس کی شناخت فوری طور پر ظاہر نہیں کی گئی، تاہم سیکیورٹی اداروں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ کمانڈر پاکستان میں تخریب کاری کے کئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
دہشت گرد گروہوں کے اندرونی ذرائع کے مطابق، ان کارروائیوں کے بعد ان کے مواصلاتی نظام کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے ان کے آپریشنل روابط منقطع ہو چکے ہیں۔
طالبان کے ٹینک تباہ، پوسٹیں جلتی ہوئی ویڈیو میں واضح
ذرائع کے مطابق پاک فوج نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کے فعال ٹینکوں کو نشانہ بنایا۔ "شمشاد پوسٹ” پر قائم چوتھے ٹینک کی پوزیشن کو ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں تباہ کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ افغانستان کے شہر خوست میں واقع "نرگسار پوسٹ” پر پانچواں ٹینک بھی نشانے پر آیا، جس میں موجود متعدد جنگجو ہلاک ہوئے اور پوسٹ کو خالی چھوڑ دیا گیا۔
ترکمان زئی ٹاپ پر دشمن کا چھٹا ٹینک بھی پاک فوج کے حملے میں تباہ کیا گیا۔ اس ٹینک کی تباہی کی ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ آگ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔
طالبان اور خوارج کی افراتفری، سفید جھنڈے لہرا دیے گئے
ذرائع کے مطابق دشمن کی صفوں میں اس قدر خوف و ہراس پھیل گیا کہ بعض سرحدی پوسٹوں پر افغان طالبان کے کارندوں نے سفید جھنڈے لہرا دیے۔ بعد ازاں یہ پوسٹیں خالی کر کے وہاں سے فرار ہو گئے۔ کئی چوکیوں پر جلتی ہوئی تنصیبات اور تباہ شدہ گاڑیاں دیکھنے میں آئیں۔
یہ بھی اطلاع ہے کہ دشمن کے کارندے اپنی ہی پوسٹوں پر موجود گاڑیوں اور دیگر اثاثوں کو خود تباہ کر کے فرار ہوئے تاکہ ان کا قبضہ نہ ہو سکے۔
خطے میں کشیدگی، مگر پاک فوج مکمل چوکس
کرم سیکٹر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ پاک فوج نے تمام سرحدی چوکیاں فعال کر دی ہیں اور اضافی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں تاکہ مستقبل میں کسی بھی ممکنہ جارحیت کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔
فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سرزمین کا دفاع ہر قیمت پر کیا جائے گا اور کسی کو ملک کی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم پیش رفت
تجزیہ کاروں کے مطابق کرم سیکٹر میں حالیہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی پیش رفت ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے سرحد پار سے فائرنگ اور دراندازی کی کوششوں میں اضافہ دیکھا گیا تھا، جس کے جواب میں پاک فوج نے اب بھرپور حکمت عملی کے تحت جوابی کارروائیاں شروع کی ہیں۔
یہ آپریشن نہ صرف افغان طالبان کے عسکری اثر و رسوخ کو کمزور کرنے کا باعث بنے گا، بلکہ خوارج گروہوں کی سرگرمیوں پر بھی کاری ضرب ہے، جو پاکستان کے اندرونی امن کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔
بین الاقوامی برداری کی خاموشی پر سوالات
ماہرین سوال اٹھا رہے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین سے پاکستان پر مسلسل حملوں کے باوجود عالمی برداری کی خاموشی تشویش ناک ہے۔ اقوامِ متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں کو اس معاملے پر واضح مؤقف اختیار کرنا چاہیے تاکہ خطے میں امن قائم رہ سکے۔
نتیجہ: پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں
کرم سیکٹر میں حالیہ پیش رفت ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔ پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور بروقت ردعمل نے ثابت کر دیا ہے کہ ملک دشمن عناصر کو کہیں بھی چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔