
غزہ پٹی میں انسانی بحران جاری، مزید 42 فلسطینی ہلاک
جی ایچ ایف کے مطابق بھگدڑ میں 19 افراد کچلے جانے سے جبکہ ایک شخص چاقو کے وار سے ہلاک ہوا۔ اس تنظیم نے، جو عموماً اپنے مراکز پر پیش آنے والے مسائل کو منظر عام پر نہیں لاتی
غزہ پٹی کی وزارت صحت اور عینی شاہدین کے مطابق امداد حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے افراد پر اسرائیلی حملوں میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیںغزہ پٹی کی وزارت صحت اور عینی شاہدین کے مطابق امداد حاصل کرنے کے لیے جمع ہونے والے افراد پر اسرائیلی حملوں میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں
غزہ پٹی میں اسرائیلی حمایت یافتہ امریکی تنظیم ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ (جی ایچ ایف) نے آج بدھ سولہ جولائی کے روز کہا کہ جنوبی غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں ایک امدادی مرکز کے قریب بھگدڑ کے نتیجے میں 20 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔ اس واقعے کے کچھ ہی دیر بعد ہسپتال حکام نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 22 دیگر افراد ہلاک ہو گئے، جن میں 11 بچے بھی شامل ہیں۔
جی ایچ ایف کے مطابق بھگدڑ میں 19 افراد کچلے جانے سے جبکہ ایک شخص چاقو کے وار سے ہلاک ہوا۔ اس تنظیم نے، جو عموماً اپنے مراکز پر پیش آنے والے مسائل کو منظر عام پر نہیں لاتی، حماس پر الزام لگایا کہ اس نے خوف و ہراس پھیلا کر یہ صورتحال پیدا کی، تاہم اس تنظیم نے اپنے اس الزام کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔
غزہ پٹی کے دو ملین سے زائد شہری شدید انسانی بحران سے دوچار ہیں۔ سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل میں دہشت گرادنہ حملے کے بعد شروع ہونے والی 21 ماہ سے جاری جنگ میں اسرائیل نے غزہ پر مسلسل بمباری اور محاصرے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کی وجہ سے بین الاقوامی خوراک ماہرین کے مطابق اس محصور پٹی میں شہری آبادی قحط کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔
جی ایچ ایف ایک امریکی تنظیم ہے، جو ریاست ڈیلاویئر میں رجسٹرڈ ہے اور غزہ پٹی میں جاری بحران کے دوران امداد کی تقسیم کے لیے فروری 2025 ء میں قائم کی گئی تھی۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ جب سے یہ امدادی مراکز کام کر رہے ہیں، اسرائیلی فوج روزانہ کی بنیاد پر ان راستوں پر فائرنگ کرتی ہے، جو فوجی زونز سے گزر کر ان مراکز تک جاتے ہیں۔ غزہ پٹی کی وزارت صحت اور عینی شاہدین کے مطابق ان حملوں میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔