
سیف سٹی انسدادِ سموگ آپریشن: لاہور سمیت پنجاب بھر میں آلودگی پھیلانے والے عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن
سیف سٹی نہ صرف جرائم کی روک تھام میں فعال کردار ادا کر رہا ہے بلکہ شہریوں کی صحت اور ماحول کے تحفظ کے لیے بھی عملی اقدامات کر رہا ہے
لاہور (خصوصی نمائندہ) – پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے ماحولیاتی آلودگی، بالخصوص سموگ کے تدارک کے لیے بڑے پیمانے پر "انسدادِ سموگ آپریشن” کا آغاز کر دیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، سرویلنس کیمروں اور ڈرونز کی مدد سے پنجاب بھر میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، فیکٹریوں، چمنیوں، اور بغیر ترپال ٹرالیوں کے خلاف سخت کارروائیاں جاری ہیں۔
ترجمان سیف سٹی کے مطابق، سمارٹ سرویلنس ٹیکنالوجی کی بدولت صرف لاہور میں ہی 350 سے زائد ایسے عوامل کی نشاندہی کی گئی ہے جو فضائی آلودگی اور سموگ پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں۔ ان میں 85 سے زائد دھواں چھوڑتی گاڑیاں اور 262 بغیر ترپال لوڈ ٹرک اور ٹرالیاں شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ:
“سیف سٹی نہ صرف جرائم کی روک تھام میں فعال کردار ادا کر رہا ہے بلکہ شہریوں کی صحت اور ماحول کے تحفظ کے لیے بھی عملی اقدامات کر رہا ہے۔ سموگ جیسا خطرناک ماحولیاتی مسئلہ اب صرف موسمی نہیں رہا بلکہ ایک مستقل صحت کا خطرہ بن چکا ہے، جس کے انسداد کے لیے سیف سٹی اپنی تمام تر جدید ٹیکنالوجی بروئے کار لا رہا ہے۔”
سمارٹ سنٹرز سے براہِ راست نگرانی
پنجاب کے مختلف اضلاع میں قائم سمارٹ سیف سٹی کنٹرول سنٹرز سے دھواں چھوڑتی گاڑیوں، فیکٹریوں، اینٹوں کے بھٹوں، اور دیگر آلودگی پھیلانے والے ذرائع کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ جہاں بھی خلاف ورزی پائی جاتی ہے، وہاں فوری کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔
لاہور میں اب تک 85 ایسی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جو زیادہ دھواں چھوڑ رہی تھیں، جبکہ درجنوں فیکٹریوں اور بغیر ترپال مال بردار ٹرالیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جا چکی ہے۔ ان خلاف ورزیوں پر ای چالان بھی جاری کیے جا رہے ہیں تاکہ آلودگی پھیلانے والے عناصر کو قانون کی گرفت میں لایا جا سکے۔
خصوصی “اسموگ سرویلنس ٹیمیں” تشکیل
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے خصوصی "اسموگ سرویلنس ٹیمیں” تشکیل دی ہیں جو فیلڈ میں موجود رہ کر کیمروں سے حاصل کردہ معلومات کی بنیاد پر فوری ایکشن لیتی ہیں۔ ان ٹیموں کو ڈرونز، ہائی ریزولوشن کیمرے اور موبائل انسپکشن یونٹس کی معاونت حاصل ہے۔
عوام سے تعاون کی اپیل
سیف سٹی اتھارٹی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ سموگ پھیلانے والی کسی بھی سرگرمی کو مشاہدہ کریں تو فوری طور پر ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر اطلاع دیں۔ ترجمان کا کہنا تھا:
"یہ جنگ ہم سب کو مل کر لڑنی ہے۔ عوامی تعاون کے بغیر ماحولیاتی آلودگی کا مکمل سدباب ممکن نہیں۔”
سموگ کے خطرات اور موجودہ صورتحال
ماہرین کے مطابق پنجاب بالخصوص لاہور ہر سال سردیوں کے آغاز میں سموگ کی لپیٹ میں آ جاتا ہے، جس سے شہریوں کو سانس، آنکھوں، اور جلد کی بیماریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ ان وجوہات کی بڑی وجہ صنعتی آلودگی، دھواں چھوڑتی گاڑیاں، کھلی جگہوں پر کچرا جلانا، اور فصلوں کی باقیات کو آگ لگانا ہے۔
سیف سٹی اتھارٹی کے اس جدید آپریشن سے امید کی جا رہی ہے کہ نہ صرف آلودگی میں کمی واقع ہو گی بلکہ سموگ کی شدت میں بھی خاطر خواہ کمی آئے گی۔
اختتامیہ:
سیف سٹی اتھارٹی کے اقدامات قابلِ ستائش ہیں اور یہ ثابت کرتے ہیں کہ ٹیکنالوجی کو ماحولیاتی تحفظ کے لیے کس قدر مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ شہریوں کی صحت اور ماحول کی بہتری کے لیے یہ اقدامات نہ صرف قابلِ تقلید ہیں بلکہ دیگر صوبوں کے لیے بھی ایک مثال بن سکتے ہیں۔