
پاک بحریہ کا بڑا کارنامہ: پی این ایس یرموک کا کامیاب انسداد منشیات آپریشن، 972 ملین ڈالرز مالیت کی منشیات ضبط
پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یرموک نے شمالی بحیرہ عرب میں ایک تفصیلی سرچ اور آپریشن پلان کے تحت مشتبہ بحری سرگرمیوں کو نشانہ بنایا
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
کراچی: پاک بحریہ نے علاقائی اور عالمی سطح پر انسداد اسمگلنگ، دہشت گردی کے سدباب اور سمندری تحفظ کے سلسلے میں ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے شمالی بحیرہ عرب میں ایک وسیع پیمانے پر انسداد منشیات آپریشن کامیابی سے مکمل کیا ہے۔ اس شاندار کارروائی کے دوران 972 ملین امریکی ڈالرز مالیت کی منشیات برآمد کی گئی، جس نے پاک بحریہ کی پیشہ وارانہ مہارت، مؤثر حکمت عملی اور بین الاقوامی ذمہ داریوں میں فعال کردار کو اجاگر کر دیا۔
کثیرالقومی تعاون کا عملی مظاہرہ
یہ آپریشن کمبائنڈ میری ٹائم فورسز (CMF) کی سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والی کمبائنڈ ٹاسک فورس 150 (CTF-150) کے تحت کیا گیا، جس میں پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک مشترکہ طور پر کھلے سمندروں میں دہشت گردی، غیر قانونی اسمگلنگ، اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہیں۔ اس فورس کا بنیادی مقصد بین الاقوامی آبی راستوں کو محفوظ بنانا اور عالمی تجارت کو غیرقانونی اثرات سے بچانا ہے۔
پی این ایس یرموک کا کلیدی کردار
اس بین الاقوامی کوشش کے تحت پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس یرموک نے شمالی بحیرہ عرب میں ایک تفصیلی سرچ اور آپریشن پلان کے تحت مشتبہ بحری سرگرمیوں کو نشانہ بنایا۔ بھرپور نگرانی، انٹیلیجنس شیئرنگ اور چابکدستی کے ساتھ کی گئی کارروائی میں منشیات کی بھاری مقدار کو قبضے میں لیا گیا، جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 972 ملین امریکی ڈالر بنتی ہے۔
علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی میں پاکستان کا فعال کردار
پاک بحریہ کی اس کامیابی نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار میری ٹائم پارٹنر ہے، جو نہ صرف اپنے قومی بحری مفادات کا دفاع کرتا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر سمندری استحکام میں بھی مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔ پی این ایس یرموک کا یہ آپریشن نہ صرف سمندری سیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کی سنجیدگی کا مظہر ہے بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی ایک اہم سنگِ میل ہے۔
نیول چیف کا خراجِ تحسین
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے اس کامیاب مشن پر پی این ایس یرموک کے عملے کو مبارکباد دی اور ان کی پیشہ وارانہ مہارت، عزم اور لگن کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا:
"یہ کامیابی ہماری بحریہ کی اعلیٰ تربیت، آپریشنل تیاری اور عالمی سطح پر ذمے داریوں کو نبھانے کی صلاحیت کی عکاس ہے۔ پاک بحریہ ملکی مفادات کے تحفظ اور سمندری جرائم کے خاتمے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کی قیادت میں کام کرنے والی CTF-150 میں پی این ایس یرموک کی تعیناتی سے نہ صرف دونوں ممالک کی بحری افواج کے درمیان باہمی آپریشنز کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی شراکت داری کو مزید تقویت ملے گی۔
بین الاقوامی سطح پر مثبت تاثر
اس کامیاب کارروائی پر پاکستان کو نہ صرف خطے میں سراہا جا رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ اہلیت اور انسداد جرائم میں مؤثر کردار کو تسلیم کیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی بحری سیکیورٹی ماہرین کے مطابق، یہ آپریشن ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان سمندری راستوں کو محفوظ بنانے کے لیے نہ صرف سنجیدہ ہے بلکہ عملی اقدامات بھی کر رہا ہے۔
منشیات کی اسمگلنگ: ایک عالمی خطرہ
یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ سمندری راستے منشیات، اسلحہ اور انسانی اسمگلنگ کے لیے بدستور استعمال کیے جا رہے ہیں، جس سے نہ صرف علاقائی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہوتے ہیں بلکہ عالمی معیشت اور انسانی جانوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ پاک بحریہ کا یہ اقدام اس امر کی علامت ہے کہ پاکستان ان خطرات کے خلاف عالمی برادری کے ساتھ صفِ اول میں کھڑا ہے۔
نتیجہ: قومی فخر اور عالمی اعتراف
پی این ایس یرموک کا کامیاب آپریشن پاک بحریہ کی حفاظتی صلاحیت، بین الاقوامی تعاون اور پیشہ وارانہ برتری کا عملی ثبوت ہے۔ یہ آپریشن اس بات کا غماز ہے کہ پاکستان نہ صرف اپنے ساحلی حدود کا محافظ ہے بلکہ عالمی سمندری امن کا بھی ایک فعال علمبردار ہے۔
پاک بحریہ کی یہ کاوش یقینا نہ صرف پاکستان کے عوام کے لیے قومی فخر کا باعث ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے ذمہ دار اور بااعتماد شراکت دار ہونے کے تاثر کو بھی مزید مضبوط کرتی ہے۔