
پنجاب میں ریاستی رٹ قائم کرنے کے لیے تاریخی اقدامات: وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرصدارت امن و امان پر مسلسل تیسرا غیر معمولی اجلاس
حکومت پنجاب نے صوبے میں لاوڈ اسپیکر ایکٹ کا سختی سے نفاذ یقینی بنانے اور اس کے غلط استعمال پر مزید سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں امن و امان کی صورتحال پر مسلسل تیسرے غیر معمولی اجلاس میں حکومت پنجاب نے ریاستی رٹ، قانون کی بالادستی، انتہاپسندی اور بدمعاشی کے مکمل خاتمے کے لیے کئی تاریخی اور غیر معمولی فیصلے کیے ہیں، جو صوبے میں پائیدار امن اور شہریوں کے تحفظ کے لیے سنگِ میل ثابت ہوں گے۔
غیر قانونی عناصر کیخلاف زیرو ٹالرنس، زمین تنگ کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ اب ریاست کے خلاف بندوق اٹھانے والے انتہا پسندوں، منظم بدمعاشوں، غیر قانونی رہائشیوں، اسلحہ بردار گروہوں اور قانون شکن عناصر کے لیے پنجاب کی زمین تنگ کر دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب میں ڈالا کلچر، مافیا کلچر اور انتہا پسند تنظیموں کی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
لاوڈ اسپیکر ایکٹ کا سخت نفاذ اور مس یوز پر کریک ڈاؤن
حکومت پنجاب نے صوبے میں لاوڈ اسپیکر ایکٹ کا سختی سے نفاذ یقینی بنانے اور اس کے غلط استعمال پر مزید سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ مذہبی، فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز تقاریر پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپناتے ہوئے ایسے عناصر کی فوری نشاندہی اور گرفتاری کی ہدایت کی گئی۔
ہر ضلع میں "وسل بلور سیل” قائم کرنے کا فیصلہ
شفاف حکمرانی، غیر قانونی سرگرمیوں کی نشاندہی اور جرائم کی بروقت اطلاع کے لیے پنجاب حکومت نے ہر ضلع میں "وسل بلور سیل” کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سیلز عام شہریوں کو خفیہ طور پر اطلاع دینے اور اپنا تحفظ یقینی بنانے کا بااعتماد پلیٹ فارم فراہم کریں گے۔
غیر قانونی اسلحے کے خاتمے اور کومبنگ آپریشنز میں تیزی
اجلاس میں غیر قانونی اسلحے کے خاتمے کے لیے جاری اقدامات میں مزید تیزی لانے اور ہر ضلع میں کومبنگ آپریشنز کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا اعلان کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ یہ آپریشنز کسی فرقہ یا عقیدے کے خلاف نہیں بلکہ صرف شدت پسند ذہنیت کے خلاف ہیں۔
انتہا پسند جتھوں کے اشتہارات، تصاویر اور پلے کارڈز پر مکمل پابندی
حکومت پنجاب نے انتہا پسند جماعتوں کے پوسٹرز، بینرز، اشتہارات، اور سوشل میڈیا پر موجود مواد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی اور مقدمات درج کیے جائیں گے۔
غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کے خلاف وسیع آپریشنز
اجلاس میں واضح کیا گیا کہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف روزانہ کومبنگ آپریشنز کیے جائیں گے۔ ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کرے:
کتنے غیر قانونی غیر ملکی کہاں کہاں کاروبار کر رہے ہیں
کتنے افراد کو ڈی پورٹیشن مراکز میں بھیجا گیا
کتنے افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا گیا
عوام کو بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ کسی غیر قانونی رہائشی کو کرایہ پر دکان یا مکان نہ دیا جائے، بصورتِ دیگر کرایہ داری اور پاسپورٹ ایکٹ کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
موبائل پولیس اسٹیشنز اور امن کمیٹیوں کو فعال بنانے کا اعلان
حکومت پنجاب کے ویژن "ریاست، عوام کی چوکھٹ پر” کے تحت ہر شہری تک موبائل پولیس اسٹیشنز کی سہولت پہنچانے کا اعلان کیا گیا۔ ساتھ ہی امن کمیٹیوں کو فوری طور پر فعال، مؤثر اور آپریشنز میں شریک کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، تاکہ مقامی سطح پر امن قائم رہے۔
سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کیخلاف سخت کارروائی
پنجاب میں سوشل میڈیا پر شر انگیزی، نفرت اور انتہا پسندی کو روکنے کے لیے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت نے اعلان کیا کہ زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کر دی گئی ہے، اور سوشل میڈیا پر افواہیں، فرقہ واریت، یا ملک دشمن بیانیے پھیلانے والوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔
غیر قانونی اجتماعات اور بازار بند کرانے والوں پر دہشت گردی قوانین لاگو ہوں گے
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلا اجازت اجتماعات، دھمکی آمیز جلوس، یا کاروباری مراکز زبردستی بند کرانے والے عناصر پر دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیراعلیٰ کا دوٹوک پیغام
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا:
"پنجاب میں ریاستی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ شدت پسندی، بدامنی اور قانون شکنی کرنے والوں کے لیے اب کوئی رعایت نہیں۔ ہم ہر شہری کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے اور انصاف کو ہر دروازے تک پہنچائیں گے۔”
نتیجہ: پنجاب میں "ریاستی طاقت، عوامی امن”
یہ فیصلے ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت پنجاب نے امن و امان، قانون کی بالادستی اور شدت پسندی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اور سنجیدہ حکمت عملی اپنائی ہے، جس کا مقصد عوام کو ایک محفوظ، پرامن اور خوشحال معاشرہ فراہم کرنا ہے۔