
خواتین میراتھن ورلڈ ریکارڈ ہولڈر روتھ چیپنگیچ پر تین سال کی پابندی — ڈوپنگ ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد AIU کا سخت اقدام
ابتدائی طور پر ان پر چار سال کی پابندی تجویز کی گئی تھی، مگر چونکہ انہوں نے ڈوپنگ کی خلاف ورزی تسلیم کر لی، اس لیے سزا میں ایک سال کی کمی کر کے اسے تین سال کر دیا گیا۔
نیروبی / موناکو: ایتھلیٹکس انٹیگریٹی یونٹ (AIU) نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ کینیا کی معروف میراتھن رنر اور خواتین کے عالمی ریکارڈ ہولڈر روتھ چیپنگیچ (Ruth Chepngetich) پر ممنوعہ مادے کے استعمال کے باعث تین سال کے لیے مقابلوں سے معطلی عائد کر دی گئی ہے۔
AIU کے مطابق، چیپنگیچ کا 14 مارچ 2024ء کو جمع کیا گیا پیشاب کا نمونہ Hydrochlorothiazide (HCTZ) کے لیے مثبت آیا — یہ ایک ڈائیوریٹک دوا ہے جو عام طور پر جسم میں پانی کے اخراج اور ہائی بلڈ پریشر کے علاج کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ تاہم، ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (WADA) کے ضوابط کے مطابق، HCTZ کا استعمال اس لیے بھی ممنوع ہے کیونکہ اسے اکثر ممنوعہ مادوں کو جسم سے خارج کرنے کے لیے بطور masking agent استعمال کیا جاتا ہے۔
اعتراف جرم کے بعد سزا میں کمی
AIU کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، چیپنگیچ نے ابتدائی طور پر ٹیسٹ کے نتائج پر کوئی وضاحت فراہم نہیں کی اور کہا کہ "میں نے کبھی ڈوپ نہیں کیا۔” تاہم، بعد میں انہوں نے عارضی معطلی قبول کر لی۔
ابتدائی طور پر ان پر چار سال کی پابندی تجویز کی گئی تھی، مگر چونکہ انہوں نے ڈوپنگ کی خلاف ورزی تسلیم کر لی، اس لیے سزا میں ایک سال کی کمی کر کے اسے تین سال کر دیا گیا۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ 31 سالہ چیپنگیچ اپریل 2028ء تک کسی بھی بین الاقوامی یا قومی مقابلے میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔
مثبت ٹیسٹ اور تحقیقاتی انکشافات
AIU کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ چیپنگیچ کے پیشاب کے نمونے میں HCTZ کی مقدار 3800ng/ml تھی، جو کم از کم رپورٹنگ حد 20ng/ml سے کئی گنا زیادہ ہے۔
جب انہیں پہلی بار 16 اپریل کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا تو وہ مثبت ٹیسٹ کی کوئی قابل قبول وضاحت پیش نہ کر سکیں۔
جولائی میں دوسرے انٹرویو کے دوران بھی انہوں نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی، حتیٰ کہ جب تفتیش کاروں نے ان کے فون سے حاصل شدہ شواہد دکھائے جن سے معلوم ہوتا تھا کہ یہ استعمال "ممکنہ طور پر دانستہ” ہو سکتا ہے۔
بعد ازاں، چیپنگیچ نے AIU کو لکھے گئے ایک خط میں اعتراف کیا کہ انہوں نے ٹیسٹ سے دو دن قبل اپنی گھریلو ملازمہ کی دوا لی تھی کیونکہ وہ طبیعت ناساز محسوس کر رہی تھیں۔ تاہم، AIU نے اس وضاحت کو "مشکل سے قابلِ اعتبار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمل غیر ذمہ دارانہ لاپرواہی کے زمرے میں آتا ہے جو بالواسطہ ارادے (indirect intent) کے مترادف ہے۔
AIU کا مؤقف اور مزید تحقیقات
AIU کے سربراہ بریٹ کلوتھیئر (Brett Clothier) نے ایک بیان میں کہا:
“چیپنگیچ کا معاملہ HCTZ کے حوالے سے حل ہو گیا ہے، تاہم ان کے فون سے برآمد ہونے والے مشکوک مواد کے سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا کوئی دیگر خلاف ورزیاں بھی ہوئی ہیں یا نہیں۔”
AIU کے چیئر ڈیوڈ ہاؤمین نے بھی اس کیس کو مثال بناتے ہوئے کہا:
“یہ واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ایتھلیٹکس میں کوئی بھی کھلاڑی — خواہ وہ عالمی چیمپیئن ہی کیوں نہ ہو — قوانین سے بالاتر نہیں۔ ڈوپنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔”
کیریئر اور کارنامے
روتھ چیپنگیچ دنیا کی تیز ترین خواتین میراتھن رنرز میں شمار ہوتی ہیں۔ وہ تین بار شکاگو میراتھن کی فاتح رہ چکی ہیں اور 2019ء کی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں خواتین کے میراتھن مقابلے کا گولڈ میڈل جیت چکی ہیں۔
اکتوبر 2023ء میں انہوں نے 2 گھنٹے، 9 منٹ اور 56 سیکنڈ میں میراتھن مکمل کر کے ایک نیا ورلڈ ریکارڈ قائم کیا، جس نے ایتھوپیا کی ٹائیگسٹ اسیفہ (Tigst Assefa) کے پچھلے ریکارڈ کو تقریباً دو منٹ سے بہتر کیا تھا۔
AIU نے واضح کیا ہے کہ 14 مارچ کے بعد کے تمام نتائج نااہل قرار دیے گئے ہیں، لیکن ان کا گزشتہ سال کا شکاگو میراتھن ریکارڈ برقرار رہے گا کیونکہ وہ واقعہ اس تاریخ سے قبل پیش آیا تھا۔
کھیلوں کی دنیا میں ردعمل
بین الاقوامی کھیلوں کے ماہرین نے اس فیصلے کو “ڈوپنگ کے خلاف سخت پیغام” قرار دیا ہے۔ کینیا، جہاں میراتھن رنرز کی عالمی شہرت ہے، حالیہ برسوں میں متعدد کھلاڑی ڈوپنگ کیسز میں ملوث پائے گئے ہیں۔
کھیلوں کے تجزیہ کار مارٹن کیپٹو کے مطابق:
“روتھ چیپنگیچ کا کیس نہ صرف کینیا بلکہ عالمی ایتھلیٹکس برادری کے لیے بھی ایک وارننگ ہے کہ کارکردگی بڑھانے کے لیے کسی بھی ممنوعہ دوا کا استعمال اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔”
نتیجہ
روتھ چیپنگیچ پر عائد پابندی نے ایک بار پھر اس سوال کو جنم دیا ہے کہ کیا موجودہ ایتھلیٹک نظام کھلاڑیوں کو ممنوعہ مادوں کے استعمال سے باز رکھنے کے لیے مؤثر ہے؟
AIU کے مطابق، ادارہ ڈوپنگ کے خلاف جنگ کو مزید سخت کرنے کے لیے نئے ڈیجیٹل اور حیاتیاتی ٹریکنگ طریقے متعارف کرانے پر غور کر رہا ہے۔
جبکہ چیپنگیچ کے لیے، یہ پابندی ان کے شاندار کیریئر کے بیچ میں ایک بڑا دھچکا ثابت ہوئی ہے — ایک ایسی کھلاڑی جو کبھی "خواتین میراتھن کی سب سے بڑی امید” کہلاتی تھی، اب ایک لمبی معطلی کے سائے میں کھڑی ہے۔



