پاکستانتازہ ترین

آر ٹی ایم کانفرنس 2025 میں ایرانی سفیر رضا امیری موغادم کا خصوصی پیغام

“پاکستان نے علاقائی ٹرانسپورٹ وزراء کانفرنس کی شاندار میزبانی کر کے خطے کے تعاون کی نئی بنیاد رکھی”

اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے علاقائی ٹرانسپورٹ وزراء کانفرنس (RTM Conference 2025) کی کامیاب میزبانی پر اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری موغادم نے حکومتِ پاکستان اور عوامِ پاکستان کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس بین الاقوامی تقریب کو علاقائی ہم آہنگی، معاشی تعاون اور پائیدار ترقی کی سمت ایک تاریخی پیشرفت قرار دیا ہے۔

ایرانی سفیر نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ آر ٹی ایم کانفرنس کی کامیاب انعقاد سے پاکستان نے نہ صرف علاقائی سطح پر تعاون اور رابطہ کاری کی نئی مثال قائم کی ہے بلکہ خطے کے ممالک کے درمیان اقتصادی ہم آہنگی اور ٹرانسپورٹ انضمام کے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔

“پاکستان کی میزبانی علاقائی تعاون کے فروغ کی علامت ہے”

سفیر رضا امیری موغادم نے کہا:

“میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے علاقائی ٹرانسپورٹ وزراء کانفرنس 2025 جیسی کثیرالجہتی اور بااثر تقریب کی کامیابی سے میزبانی کی۔ یہ کانفرنس علاقائی ربط و تعاون کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگی۔”

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ خطے کے ممالک کو مشترکہ ترقی، امن، تجارت اور روابط کے پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

“خطے کا محلِ وقوع جغرافیائی معاشیات کے نئے دور کی بنیاد رکھتا ہے”

ایرانی سفیر نے اپنے پیغام میں زور دیا کہ ہمارا خطہ — جو قدرتی وسائل، افرادی قوت اور ثقافتی تنوع سے مالا مال ہے — عالمی اقتصادی نظام میں ایک اہم کردار ادا کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
ان کے مطابق:

“ہمارے خطے کا منفرد جغرافیائی محلِ وقوع اور اس کے قدرتی و انسانی وسائل ایک ایسی جغرافیائی-معاشی ترتیب پیش کرتے ہیں جو نہ صرف تجارت اور نقل و حمل کو فروغ دیتی ہے بلکہ ثقافتی ہم آہنگی اور انسانی ترقی کے نئے دروازے بھی کھولتی ہے۔”

سفیر نے کہا کہ ایران، پاکستان، ترکی، سعودی عرب، آذربائیجان، ازبکستان، قازقستان، ترکمانستان، بیلاروس، سری لنکا اور دیگر دوست ممالک کے درمیان تعاون اس وژن کو حقیقت میں بدلنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

“جنوبی-شمالی اور مشرقی-مغربی راہداری — رابطوں کا محور”

رضا امیری موغادم نے آر ٹی ایم کانفرنس 2025 کے فریم ورک کے اندر جنوبی-شمالی (South-North) اور مشرقی-مغربی (East-West) راہداریوں کو علاقائی نقل و حمل کے مستقبل کا محور قرار دیا۔
ان کے مطابق:

“یہ راہداریاں دوست ممالک کے درمیان تجارت، سیاحت، توانائی کے تبادلے اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ خطے کو ایک وسیع جغرافیائی معاشی زون میں تبدیل کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔”

انہوں نے کہا کہ ان راہداریوں کے ذریعے سڑک، ریل، بندرگاہوں اور ڈیجیٹل رابطوں کا ایسا مربوط نیٹ ورک قائم کیا جا سکتا ہے جو خطے کے تمام ممالک کے لیے پائیدار ترقی، روزگار کے مواقع اور عوامی فلاح و بہبود کا ذریعہ بنے گا۔

“علاقائی تعاون خوشحالی اور پائیدار ترقی کی کنجی ہے”

سفیر موغادم نے اس موقع پر کہا کہ آر ٹی ایم کانفرنس کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ خطے کے ممالک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کے ذریعے اپنی معاشی، سماجی اور تکنیکی خودمختاری کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا:

“یہ حرکیات (Dynamics) نہ صرف علاقائی اور غیر علاقائی رابطوں کو فروغ دیں گی بلکہ پائیدار ٹرانسپورٹ تعاون کے ذریعے پورے خطے کی وسیع تر ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔”

ان کا کہنا تھا کہ یہ کانفرنس مشترکہ وژن، اعتماد اور تعاون کے اس جذبے کی مظہر ہے جو جنوبی ایشیا، وسط ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کے ممالک کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔

“ایران اور پاکستان کے تعلقات تعاون اور اعتماد کی بنیاد پر قائم ہیں”

ایرانی سفیر نے اس موقع پر پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات کو تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی قربتوں پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے قابلِ اعتماد پارٹنرز ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آر ٹی ایم کانفرنس جیسے فورمز اس باہمی اعتماد کو مزید گہرا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

ان کے مطابق، “ایران خطے کے تمام دوست ممالک کے ساتھ مل کر ایک پائیدار، مربوط اور اقتصادی طور پر خودکفیل خطے کے قیام کے لیے پرعزم ہے، اور پاکستان کے ساتھ یہ اشتراک عمل اس وژن کی عملی شکل ہے۔”


خلاصہ:

اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری موغادم کے مطابق، آر ٹی ایم کانفرنس 2025 نہ صرف علاقائی ربط، ٹرانسپورٹ تعاون اور جغرافیائی معاشیات کی سمت میں ایک تاریخی قدم ہے بلکہ یہ پاکستان کی سفارتی بصیرت، موثر میزبانی اور خطے میں قیادت کے کردار کا بھی اعتراف ہے۔
ان کے بقول، یہ کانفرنس جنوبی ایشیا، وسط ایشیا اور مشرقِ وسطیٰ کو ترقی و خوشحالی کے ایک مشترکہ راستے پر گامزن کرے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button