
’پاک افغان بحران بہت جلد ختم کرا دوں گا،‘ امریکی صدر ٹرمپ
پاکستانی اور افغان دستوں کے مابین رواں ماہ جو خونریز جھڑپیں ہوئی تھیں، اور جن میں بھاری ہتھیار بھی استعمال کیے گئے تھے
پاکستان اور کابل میں افغان طالبان کی حکومت کے مابین استنبول میں ہفتے کو شروع ہونے والا امن بات چیت کا دوسرا دور اتوار 26 اکتوبر کو دوسرے دن بھی جاری رہا۔ اسی دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پاک افغان بحران ’’بہت جلد ختم‘‘ کرا دیں گے۔
پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں میں نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ اتوار کے روز، جب ترکی کی میزبانی میں جنوبی ایشیا کے دونوں ہمسایہ ممالک پاکستان اور افغانستان کے مابین ایک دن پہلے شروع ہونے والی بات چیت کا دوسرا دور اپنے دوسرے دن میں داخل ہو چکا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ کابل اور اسلام آباد کے مابین حالیہ فوجی کشیدگی اور مسلح جھڑپوں کی وجہ سے پایا جانے والا بحران ’’بہت جلد ختم‘‘ کرا دیں گے۔

گزشتہ کئی برسوں کی سب سے ہلاکت خیز جھڑپیں
پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحدی جھڑپوں میں اسی مہینے اطراف کے درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس سلسلے میں دونوں ہی فریق ایک دوسرے پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ خود کسی کشیدگی میں پہل نہیں کر رہے، بلکہ دوسرے فریق کی طرف سے کی جانے والی مبینہ جارحیت کا جواب دے رہے ہیں۔
پاکستانی اور افغان دستوں کے مابین رواں ماہ جو خونریز جھڑپیں ہوئی تھیں، اور جن میں بھاری ہتھیار بھی استعمال کیے گئے تھے، وہ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین گزشتہ کئی برسوں کے دوران ہونے والی سب سے ہلاکت خیز جھڑپیں تھی۔

استنبول امن مذاکرات کا مقصد
پاکستان اور افغانستان کے مابین حالیہ خونریز جھڑپیں اس وقت عارضی طور پر رک گئی تھیں، جب خلیجی عرب ریاست قطر نے دونوں ممالک کے نمائندوں کی میزبانی کرتے اور ترکی کے ساتھ مل کر ان کے بیچ ثالثی کرتے ہوئے انہیں فائر بندی پر آمادہ کر لیا تھا۔
دوحہ میں ہونے والے پاک افغان مذاکرات میں طے پانے والی عارضی فائر بندی کے بعد ترکی کے شہر استنبول میں ہونے والی اسلام آباد اور کابل کے مابین بات چیت میں اب یہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اس فائر بندی کو سرحدی سلامتی اور دیرپا امن کے فرم ورک میں بدل دیا جائے۔
اس مقصد کے تحت استنبول میں پاک افغان امن بات چیت کے دوسرے دور کے طور پر جو مذاکرات کل ہفتے کے روز شروع ہوئے تھے، وہ آج اتوار کو دوسرے دن بھی جاری رہے۔ ان مذاکرات میں آخری خبریں ملنے تک اطراف کے مابین کوئی بڑی یا نئی پیش رفت نہیں ہو سکی تھی۔

ٹرمپ کا ملائیشیا میں دیا گیا بیان
پاکستان اور افغانستان کے مابین ترکی میں ہونے والی اسی بات چیت کے پس منظر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے دن کہا کہ وہ ’’پاک افغان بحران بہت جلد ختم‘‘ کرا سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے ملائیشیا میں ہونے والی جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم آسیان اور امریکہ کے سربراہی اجلاس کے حاشیے پر کہا، ’’میں نے سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے بھی مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ لیکن میں یہ مسئلہ بہت جلد حل کرا دوں گا۔‘‘

اہم بات یہ ہے کہ امریکی صدر نے پاک افغان امن مذاکرات کے پس منظر میں یہ بیان ایسے وقت پر دیا، جب وہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے مابین طے پانے والے ایک امن معاہدے پر دستخطوں کی تقریب میں شریک تھے۔
اس تقریب میں شرکت کے دوران پاکستان کی افغانستان میں طالبان حکومت کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ پاکستانی رہنما ’’عظیم لوگ‘‘ ہیں۔



