
ناصر خان خٹک-پاکستان، وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی اصل طاقت اس کی ثقافتی یکجہتی اور تنوع میں مضمر ہے، جہاں مختلف زبانوں، رسم و رواج اور روایات رکھنے والے لوگ ایک پرچم تلے متحد ہیں۔ وہ ہفتہ کے روز قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں پشتون کونسل کے زیر اہتمام ہونے والی ثقافتی و روایتی رقص کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
تقریب میں یونیورسٹی کے طلبہ، اساتذہ، اور مختلف قومی ثقافتی کونسلوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے روایتی لباس زیب تن کیے اور پختون ثقافت کے رنگوں سے سجی محفل کو خوبصورت انداز میں سجایا۔ تقریب کے آغاز پر پشتون روایتی رقص “اتن” پیش کیا گیا، جس نے حاضرین سے خوب داد سمیٹی۔
ثقافت قومی اتحاد کی علامت ہے
وزیر داخلہ محسن نقوی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بنیاد برادری، برداشت اور بھائی چارے پر رکھی گئی تھی، اور یہی اقدار ملک کی پائیدار ترقی کی ضامن ہیں۔
انہوں نے کہا:
“پاکستان کی طاقت صرف اس کی فوجی یا معاشی قوت میں نہیں، بلکہ اس کی ثقافتی ہم آہنگی اور باہمی احترام میں پوشیدہ ہے۔ جب ہم اپنی ثقافت کو زندہ رکھتے ہیں تو ہم اپنی پہچان کو مضبوط کرتے ہیں۔”
محسن نقوی نے پختون ثقافت کو “محبت، غیرت، مہمان نوازی اور جرأت” کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں پختون روایات اپنی خوبصورتی اور سادگی کے باعث پہچانی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پختون قوم کا پاکستان کی تعمیر و ترقی میں کردار ناقابل فراموش ہے۔
نوجوانوں کے لیے پیغام
وزیر داخلہ نے تقریب میں شریک نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم، محنت، مثبت سوچ اور ملکی خدمت کو اپنی ترجیح بنائیں۔
انہوں نے کہا:
“نوجوان پاکستان کا فخر ہیں، ملک کا مستقبل انہی کے ہاتھوں میں ہے۔ آپ سب کی کامیابی پاکستان کی ترقی ہے۔ مثبت سرگرمیوں، کھیلوں اور ثقافتی میل جول میں حصہ لینے سے باہمی اعتماد بڑھتا ہے اور انتہاپسندی کا خاتمہ ہوتا ہے۔”
انہوں نے طلباء کو یقین دلایا کہ حکومت نوجوانوں کو تعلیمی و فنی ترقی کے بہترین مواقع فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے تاکہ وہ عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر سکیں۔
روایتی رقص میں شرکت اور تحسین
تقریب کے دوران وزیر داخلہ نے طلباء کے ساتھ مل کر پختون روایتی رقص "اتن” میں حصہ لیا، جس پر ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی سرگرمیاں نوجوانوں میں خوشی، اشتراک اور قومی یکجہتی کے جذبات کو فروغ دیتی ہیں۔
محسن نقوی نے کہا:
“میں آج یہاں ایک وزیر کے طور پر نہیں، بلکہ ایک پاکستانی کی حیثیت سے آیا ہوں جو اپنی نوجوان نسل کی توانائی سے متاثر ہے۔”
انتظامیہ اور اساتذہ کی شرکت
اس موقع پر وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی، اساتذہ اور مختلف شعبوں کے سربراہان نے وفاقی وزیر داخلہ کا استقبال کیا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بھی تقریب میں موجود تھے۔
وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی ملک کی تمام اکائیوں کی نمائندہ جامعہ ہے جہاں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے طلباء ایک ہی پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر پاکستان کی ثقافتی ہم آہنگی کی بہترین مثال پیش کرتے ہیں۔
قومی ہم آہنگی کا پیغام
پشتون کونسل کے نمائندوں نے بھی وزیر داخلہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آمد سے طلباء کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ثقافتی تقریبات کے انعقاد سے نہ صرف طلباء اپنی روایات کو زندہ رکھتے ہیں بلکہ مختلف صوبوں کے طلباء کے درمیان قربت اور بھائی چارہ بھی بڑھتا ہے۔
محسن نقوی نے اس موقع پر طلباء کے ساتھ گروپ فوٹو بنوایا اور یونیورسٹی میں مزید ثقافتی و سماجی تقریبات کے انعقاد کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تعلیم، ثقافت اور نوجوانوں کے فروغ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے گی۔
اختتامیہ:
یہ تقریب ایک خوبصورت یاد دہانی تھی کہ پاکستان کی اصل روح اس کے ثقافتی رنگوں، روایتی اقدار اور نوجوان نسل کی توانائی میں زندہ ہے۔ وزیر داخلہ کا پیغام واضح تھا — “جب ہم ایک دوسرے کی ثقافتوں کو سمجھتے اور سراہتے ہیں، تو پاکستان مزید مضبوط ہوتا ہے۔”




