
بابا گورو نانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی تقریبات اختتام پذیر — سکھ یاتریوں کی پاکستان سے والہانہ محبت اور حکومتِ پاکستان کے بہترین انتظامات کو خراجِ تحسین
وفاقی وزیر سردار محمد یوسف: تمام مذاہب قابلِ احترام اور امن کا درس دیتے ہیں — پاکستان کی سرزمین محبت، رواداری اور احترامِ انسانیت کی علامت ہے
عامر سہیل-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
ننکانہ صاحب: سکھ مذہب کے روحانی پیشوا بابا گورو نانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی مرکزی تقریب متروکہ وقف املاک بورڈ، وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی حکومتِ پاکستان کے زیرِ انتظام گورو دوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں منعقد ہوئی۔ اس روح پرور موقع پر پاکستان، بھارت اور دیگر ممالک سے آئے ہزاروں سکھ یاتریوں نے شرکت کی اور اپنے مذہبی عقیدت و احترام کا اظہار کیا۔
مرکزی تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف تھے، جب کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان، ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق، وزیرِ مملکت کھیل داس کوہستانی، ڈاکٹر شذرہ منصب علی، صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ سمیت مختلف مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا خطاب
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام مذاہب قابلِ احترام ہیں اور سب امن، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کوئی بھی ہو، مگر انسانیت سب کی سانجھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے سکھ یاتریوں کی آمد، رہائش اور مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے مثالی انتظامات کیے۔ متروکہ وقف املاک بورڈ نے صوبائی اداروں کے تعاون سے یاتریوں کی مہمان نوازی، سیکورٹی، رہائش، طبی سہولیات اور نقل و حمل کے بہترین انتظامات کیے۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے اس مقصد کے لیے کروڑوں روپے کے فنڈز مختص کیے تاکہ یاتریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ حالیہ سیلاب کے دوران گورو دوارہ دربار صاحب کرتار پور کو نقصان پہنچا تھا، جسے وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف کی ہدایت پر 24 گھنٹے کے اندر بحال کیا گیا۔
ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق کا اظہارِ خیال
ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز ناصر مشتاق نے سکھ یاتریوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ سکھ برادری کی خدمت اور مذہبی مقامات کے تحفظ کے لیے ہمیشہ پیش پیش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مقدس دھرتی کا اعزاز ہے کہ بابا گورو نانک دیو جی کا پرکاش اسی سرزمین پر ہوا۔ ناصر مشتاق نے مزید بتایا کہ حکومتِ پاکستان نے وساکھی میلے کے موقع پر بھارتی یاتریوں کو طے شدہ پروٹوکول سے چار گنا زیادہ ویزے جاری کیے اور کسی درخواست کو مسترد نہیں کیا، جو پاکستان کی مذہبی رواداری اور مہمان نوازی کی روشن مثال ہے۔
بھارتی گیانی کلدیپ سنگھ گڑگج کا بیان
بھارت کے اکال تخت کے گیانی کلدیپ سنگھ گڑگج نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں پاکستان کی دھرتی سے عشق ہے، یہاں ہمیں مکمل آزادی، عزت اور احترام ملا۔”
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام اور حکومت نے سکھ برادری کے ساتھ امن، دوستی اور بھائی چارے کا جو برتاؤ کیا ہے، وہ ناقابلِ فراموش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم دونوں ملکوں کی عوام کے درمیان امن اور محبت کے خواہاں ہیں، کیونکہ گورو نانک دیو جی کا پیغام ہی امن، اتحاد اور انسانیت کا ہے۔”
جتھہ لیڈر بی بی گوریندر کور کا خطاب
بھارتی شرومنی گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کی جتھہ لیڈر بی بی گوریندر کور نے کہا کہ بابا گورو نانک دیو جی نے خواتین کے حقوق اور ان کے احترام کا درس دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان آکر بے حد خوشی اور سکون محسوس ہوا کیونکہ یہاں خواتین یاتریوں کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان، متروکہ وقف املاک بورڈ اور ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستانی رہنماؤں کے خیالات
پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی کے پردھان اور صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ سکھ برادری پاکستان کے سر کا تاج ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتِ پاکستان کے دروازے ہمیشہ سکھ یاتریوں کے لیے کھلے رہیں گے۔
انہوں نے تمام اداروں، خصوصاً وفاقی وزیر مذہبی امور، متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین، ایڈیشنل سیکرٹری شرائنز، چیف سیکرٹری پنجاب، پولیس، صحت و انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی یاتری جب واپس جائیں گے تو وہ پاکستان کی محبت، مہمان نوازی اور احترام کا پیغام دنیا بھر میں پہنچائیں گے۔
تقریب کی جھلکیاں اور اختتامی لمحات
مرکزی تقریب میں ڈاکٹر ساجد محمود چوہان، سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ فرید اقبال، ڈپٹی سیکرٹری فراز عباس، ڈپٹی کمشنر ننکانہ، ڈی پی او، ہندو رہنماؤں، سکھ نمائندوں، اور دیگر سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
اختتام پر سکھ رہنماؤں نے وفاقی وزیر، متروکہ وقف املاک بورڈ کے افسران اور انتظامیہ کے نمائندوں کو خصوصی تحائف پیش کیے۔
بھارتی اور غیر ملکی یاتریوں نے گوردوارہ کیارہ صاحب، گوردوارہ بالیلا صاحب، گوردوارہ پٹی صاحب اور گوردوارہ تمبو صاحب کے درشن کیے۔
اختتامی روز پالکی صاحب کا جلوس گوردوارہ جنم استھان سے گوردوارہ کیارہ صاحب تک بڑی عقیدت کے ساتھ لے جایا گیا۔
سکھ یاتری 6 نومبر کو سچا سودا فاروق آباد کی یاترا کے بعد گوردوارہ پنجہ صاحب حسن ابدال روانہ ہوں گے، جہاں وہ مزید مذہبی رسومات ادا کریں گے۔
محبت، امن اور بھائی چارے کا پیغام
تقریب کے اختتام پر تمام مقررین نے ایک ہی پیغام دیا کہ بابا گورو نانک دیو جی کا فلسفہ انسانیت، مساوات اور امن کا پرچار کرتا ہے۔
پاکستان کی سرزمین نہ صرف سکھ برادری بلکہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لیے محبت، احترام اور رواداری کی مثال ہے۔
شرکا نے دعا کی کہ بابا گورو نانک دیو جی کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے دنیا بھر میں امن، محبت اور بھائی چارے کا فروغ ہو۔



