
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے فلیگ شپ پروگرام کے تحت حکومتی سول مقدمات کی ڈیجیٹائزیشن — صوبائی وزیر قانون نے لاہور پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کردیا
“ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن کا قیام نہ صرف مؤثر قانونی چارہ جوئی کو یقینی بنائے گا بلکہ سرکاری محکموں میں شفافیت، جوابدہی اور ڈیجیٹل گورننس کے نئے دور کا آغاز کرے گا۔”
سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وژن کے تحت گورننس کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور قانون کی حکمرانی کو عملی شکل دینے کے لیے ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا گیا ہے۔ حکومتی سول مقدمات کی ڈیجیٹائزیشن کے فلیگ شپ پروگرام کے تحت صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال خان نے ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن کے لاہور پائلٹ پراجیکٹ کا باضابطہ افتتاح کردیا۔
اس حوالے سے محکمہ قانون میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں پارلیمانی سیکرٹری احمد نواز رانجھا، چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی و ایم پی اے ملک نوشیر لنگڑیال، سیکرٹری قانون آصف بلال لودھی، سیکرٹری ہاؤسنگ نورالامین مینگل، اور پی آئی ٹی بی کے نمائندگان سمیت متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران سیکرٹری قانون نے صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن کا قیام جنوری 2025 میں عمل میں لایا گیا، جس کے نتیجے میں سالیسٹر ڈیپارٹمنٹ کا خاتمہ ممکن ہوا۔ اس اقدام کا مقصد سرکاری قانونی چارہ جوئی کے نظام کو ڈیجیٹل بنیادوں پر منتقل کرنا اور شفافیت، جوابدہی اور مؤثر کارکردگی کو یقینی بنانا ہے۔
منصوبے کی خصوصیات اور مقاصد
بریفنگ کے مطابق، یہ منصوبہ مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔
فیز 1: اکتوبر تا نومبر 2025 — لاہور ڈویژن (پائلٹ پراجیکٹ)
فیز 2: دسمبر 2025 — گوجرانوالہ اور گجرات
فیز 3: جنوری 2026 — راولپنڈی اور ملتان
فیز 4: فروری 2026 — ساہیوال اور بہاولپور
فیز 5: مارچ 2026 — ڈیرہ غازی خان
فیز 6: اپریل 2026 — فیصل آباد اور سرگودھا
منصوبے کے تحت مئی 2026 تک پورے پنجاب میں نظام کو فعال کر دیا جائے گا۔
AI-Based Litigation Management System کا قیام
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے نمائندگان نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت ایک جدید AI-Based Litigation Management System تیار کیا گیا ہے جس میں متعدد جدید فیچرز شامل ہیں، جن میں:
لاء آفیسرز کی پروفائلنگ اور پرفارمنس مینجمنٹ ماڈیول
انتظامی محکموں کے لیے موبائل ایپلیکیشن
جامع ڈیش بورڈز اور رپورٹس
انتباہات و اطلاعات کا خودکار نظام
رول پر مبنی رسائی کنٹرول (Role-Based Access Control)
افسران کی استعداد کار بڑھانے کے لیے Knowledge Base
میڈیا روم اور آئی ٹی سیل ڈویلپمنٹ کے فیچرز شامل ہیں۔
مزید برآں، مقدمات کی مانیٹرنگ کے لیے ڈیجیٹل رپورٹس (روزانہ، ماہانہ، سہ ماہی، سالانہ)، بائیومیٹرک حاضری سسٹم، اور سی سی ٹی وی یا جیو ٹیگنگ پر مبنی مانیٹرنگ سسٹم بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔
قانونی نظام میں شفافیت اور جوابدہی کا نیا دور
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وژن کے مطابق صوبے میں قانون و انصاف کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ:
“ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ اینڈ ایویلوایشن کا قیام نہ صرف مؤثر قانونی چارہ جوئی کو یقینی بنائے گا بلکہ سرکاری محکموں میں شفافیت، جوابدہی اور ڈیجیٹل گورننس کے نئے دور کا آغاز کرے گا۔”
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی یہ نظام مقدمات کے مؤثر ٹریکنگ، قانونی کارکردگی کے تجزیے اور افسران کی صلاحیتوں میں اضافے کے حوالے سے سنگ میل ثابت ہوگا۔
انہوں نے سیکرٹری قانون آصف بلال لودھی اور پی آئی ٹی بی کی ٹیم کو ان کی محنت، تکنیکی معاونت اور وژنری کاوشوں پر سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ یہ پراجیکٹ جلد ہی پورے پنجاب میں شفاف، جدید اور مؤثر عدالتی نظام کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
تقریب میں ڈسٹرکٹ اٹارنی لاہور، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شاہد جٹ، لاء آفیسرز، نمائندگان قانون، اور دیگر متعلقہ افسران بھی شریک ہوئے۔





