پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم: آٹسٹک بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے اہم اقدامات

اس اسکول میں بچوں کو مکمل طور پر فری تعلیم، تھراپی، یونیفارم، بکس، کھانا اور پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کی جائے گی

مخدوم حسین-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس معاون خصوصی وزیراعلیٰ برائے سپیشل ایجوکیشن ثانیہ عاشق کی سربراہی میں منعقد ہوا، جس میں آٹسٹک بچوں کی فلاح اور بحالی کے لیے اہم اور تاریخی فیصلے کیے گئے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق یہ اقدامات آٹسٹک بچوں کے لیے ایک نئی امید اور روشن مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے ہیں۔

مریم نواز سکول فار آٹزم: ایک انقلابی قدم

مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم کو پاکستان میں آٹسٹک بچوں کے لیے پہلا اسٹیٹ آف دی آرٹ سرکاری ادارہ ہونے کا اعزاز حاصل ہے، جہاں عالمی معیار کی تعلیم اور تھراپی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس اسکول میں بچوں کو مکمل طور پر فری تعلیم، تھراپی، یونیفارم، بکس، کھانا اور پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، آٹسٹک بچوں کی فلاح کے لیے جدید ترین سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی۔

فری تھراپی اور تعلیم کا اہتمام

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اس بات کی توثیق کی کہ مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم میں آٹسٹک بچوں کو عالمی معیار کی تعلیم اور تھراپی بالکل مفت فراہم کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکول میں بچوں کے لیے فری یونیفارم، فری سکول میل اور دیگر تمام سہولتیں حکومت کی جانب سے مہیا کی جائیں گی تاکہ بچوں کو بہترین تعلیم اور تربیت مل سکے۔

جدید سہولتیں: اوپن جم، سینڈ تھراپی اور سینسوری گارڈن

مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم میں آٹسٹک بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف جدید سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ ان سہولتوں میں اوپن جم، سینڈ تھراپی (Sand Therapy)، سینسوری گارڈن (Sensory Garden)، اور واکنگ ٹریک شامل ہیں۔ یہ تمام سہولتیں بچوں کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی بحالی میں مدد فراہم کریں گی۔ ان سہولتوں کی فراہمی کا مقصد بچوں کی مجموعی ترقی اور ان کی نفسیاتی و جسمانی بہتری ہے۔

داخلوں اور سٹاف بھرتی کا عمل فوری شروع کرنے کا فیصلہ

بورڈ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم میں داخلوں اور سٹاف بھرتی کا عمل فوری طور پر شروع کیا جائے گا۔ اس اسکول میں داخلہ لینے والے بچوں کو نہ صرف تعلیمی لحاظ سے بلکہ بحالی کی تمام خدمات بھی فراہم کی جائیں گی۔ ساتھ ہی اس اسکول میں جدید تدابیر اور تعلیم دینے والے اہل اساتذہ کی بھرتی کا عمل بھی جلد شروع کیا جائے گا تاکہ آٹسٹک بچوں کو عالمی معیار کی تعلیم اور تھراپی فراہم کی جا سکے۔

ایوننگ شفٹ میں سیلف فنانسنگ پر تھراپی سروسز کی فراہمی

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ ایوننگ شفٹ میں سیلف فنانسنگ پر آٹسٹک بچوں کو تھراپی سروسز کی سہولت دی جائے گی۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ وہ بچے جو اسکول کے اوقات میں نہیں آ سکتے یا جنہیں اضافی تھراپی کی ضرورت ہے، وہ سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز کا وژن

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے وژن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کو آٹسٹک بچوں کے لیے ایک تاریخی اور انقلابی قدم قرار دیا۔ مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم کے قیام کا مقصد نہ صرف آٹسٹک بچوں کو تعلیم اور بحالی کی سہولتیں فراہم کرنا ہے، بلکہ ان کے خاندانوں کی حمایت کرنا اور انہیں معاشرتی دھارے میں شامل کرنے کے لیے مختلف پروگرامز فراہم کرنا بھی ہے۔

سیکرٹریز کی شرکت

اجلاس میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ، اور سیکرٹری ایجوکیشن نے بھی شرکت کی۔ علاوہ ازیں، سیکرٹری فنانس اور سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن نے بذریعہ ویڈیولنک اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائی اور اسکول کے لیے ضروری فنڈنگ اور انتظامات پر تفصیل سے گفتگو کی۔ ان حکام نے اس منصوبے کی کامیابی کے لیے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

پاکستان میں آٹسٹک بچوں کے لیے ایک نیا باب

مریم نواز سکول اینڈ ریسورس سنٹر فار آٹزم کی بنیاد ایک نئے اور روشن باب کا آغاز ہے۔ یہ اسکول نہ صرف تعلیم و تربیت کے حوالے سے اہم ہے بلکہ اس کا مقصد آٹسٹک بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے جدید سہولتیں اور تھراپی فراہم کرنا بھی ہے۔ پاکستان میں آٹسٹک بچوں کے لیے پہلے سرکاری اسکول کا قیام اس بات کا غماز ہے کہ حکومت آٹسٹک بچوں کی زندگی میں بہتری لانے کے لیے سنجیدہ ہے۔

آگے کا منظر

اسکول کے قیام کے ساتھ ساتھ، حکومت پنجاب نے اس بات کا بھی عزم کیا ہے کہ آٹسٹک بچوں کے لیے مزید اسکولز اور سنٹرز قائم کیے جائیں گے تاکہ ہر بچے کو عالمی معیار کی تعلیم اور تھراپی دستیاب ہو سکے۔ اس کے علاوہ، خصوصی اساتذہ کی تربیت اور تحقیقی کام کے لیے ایک علیحدہ مرکز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان میں آٹسٹک بچوں کے لیے یہ ایک نیا دور ہے، جہاں انہیں دنیا کے بہترین تعلیمی اور بحالی کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ اس اقدام سے نہ صرف ان بچوں کی زندگی میں تبدیلی آئے گی بلکہ ان کے خاندانوں کو بھی ایک نیا اعتماد ملے گا کہ حکومت ان کے بچوں کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button