پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

سیالکوٹ میں مسیحی کمیونٹی کے زیراہتمام ایک روزہ پرئیر فیسٹیول کا پُرامن اور روحانی انعقاد

پاکستان کی حقیقی طاقت اس کی قومی یکجہتی میں ہے، اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے

مخدوم حسین-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

پاکستان میں مختلف مذاہب اور عقائد کے درمیان محبت، رواداری اور یکجہتی کے فروغ کی ایک اور مثال قائم کرتے ہوئے، سیالکوٹ میں مسیحی کمیونٹی نے ایک روزہ پرئیر فیسٹیول کا انعقاد کیا۔ اس روحانی اور پرامن تقریب میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نیلسن عظیم نے خصوصی شرکت کی۔ اس فیسٹیول کی قیادت معروف مذہبی رہنما پاسٹر انور فضل نے کی، جنہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کرائیں۔ تقریب کے شرکاء نے “پاکستان زندہ باد” اور “پاک فوج پائندہ باد” کے فلک شگاف نعرے لگائے، جس سے محفل میں ایک والہانہ جوش اور قومی یکجہتی کا جذبہ محسوس ہو رہا تھا۔

وفاقی وزیر دفاع کا مسیحی برادری کے کردار کا اعتراف

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو تمام مذاہب اور برادریوں کا مشترکہ وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسیحی برادری نے ہمیشہ اس سرزمین کی ترقی، خدمتِ انسانیت اور دفاعِ پاکستان میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خواجہ آصف نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی حقیقی طاقت اس کی قومی یکجہتی میں ہے، اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ ہر پاکستانی، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو، اپنے وطن کے لیے اپنی بھرپور خدمات پیش کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان مذہبی ہم آہنگی، امن اور بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ اقدامات کرتی رہے گی اور اس حوالے سے مسیحی برادری کے کردار کی اہمیت کو تسلیم کرتی ہے۔

ڈاکٹر نیلسن عظیم کا خطاب اور قوم کے اتحاد کا پیغام

وفاقی پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت ڈاکٹر نیلسن عظیم نے تقریب میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسیحی برادری پاکستان کے وقار اور استحکام کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کا ایک ہی مقصد ہے: اپنے وطن کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے کام کرنا۔ ڈاکٹر نیلسن عظیم نے تمام شہریوں کو ملک کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب ایک قوم ہیں اور ہمیں ہر حال میں اپنے پاک فوج کے ساتھ کھڑا رہنا ہے۔

پاسٹر انور فضل کا روحانی پیغام اور دعا

پاسٹر انور فضل نے اپنے خطاب میں پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے دعائیں کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا وطن ہے اور ہم سب کی وفاداریاں صرف اور صرف اپنے ملک کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج پاکستان کا فخر ہے، اور اگر کوئی دشمن اس ملک کے خلاف سازش کرے گا تو مسیحی برادری پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔

انہوں نے پاکستان کی مضبوطی میں شہداء کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ یہ وطن ان کی قربانیوں سے قائم ہے۔ پاکستان کو مضبوط اور متحد قوم کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرنے میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی جرات مندانہ قیادت کا بھی اہم کردار ہے۔

پاسٹر انور فضل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت کی بھی تعریف کی، جنہوں نے پنجاب میں ہر مذہب کے پیروکاروں کو برابری کے حقوق، آزادی اور تحفظ فراہم کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کے ویژن سے بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی اتحاد کو مزید تقویت ملی ہے۔

بابا گرو نانک دیو جی کا پیغام اور مسیحی برادری کا موقف

پاسٹر انور فضل نے تقریب کے دوران سکھ برادری کو بابا گرو نانک دیو جی کے 556ویں جنم دن کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بابا گرو نانک کا پیغام امن، رواداری اور محبت کا ہے، اور یہی پیغام پاکستان کی اصل پہچان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مذہبی آزادی اور یکجہتی کی فضا فراہم کی گئی ہے، جو کہ ایک عظیم کامیابی ہے۔

اجتماعی دعا اور اختتام

تقریب کے اختتام پر پاسٹر انور فضل نے ملک کی سلامتی، پاک فوج کی کامیابی، شہداء کے درجات کی بلندی، دہشت گردی کے خاتمے، بین المذاہب ہم آہنگی اور قومی اتحاد کے لیے خصوصی دعا کرائی۔ شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر وطنِ عزیز پاکستان کے امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے اجتماعی دعا میں شرکت کی، جس سے ایک بار پھر پاکستان کے تمام شہریوں کی یکجہتی اور وطن سے محبت کا عزم ثابت ہوا۔

شرکاء کی بڑی تعداد اور تقریب میں شرکت

اس پرامن اور روحانی تقریب میں ضلعی انتظامیہ کے نمائندگان، مختلف بشپ، پاسٹرز اور مسیحی برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ ایسی تقاریب نہ صرف مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہیں بلکہ یہ ایک موقع فراہم کرتی ہیں کہ ہم سب ایک ساتھ مل کر اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کریں۔

نتیجہ:

سیالکوٹ میں ہونے والی اس ایک روزہ پرئیر فیسٹیول نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار ایک دوسرے کے ساتھ محبت، بھائی چارے اور امن کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔ اس طرح کی تقریبات سے نہ صرف قومی یکجہتی کا پیغام جاتا ہے بلکہ یہ سب کو یاد دلاتی ہیں کہ پاکستان کا ہر شہری، چاہے وہ کسی بھی مذہب یا عقیدہ کا ہو، اپنے وطن کی خدمت میں برابر کا شریک ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button