بین الاقوامیاہم خبریں

سعودی عرب میں عبادت گاہوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے دو شہریوں کے سر قلم کر دیے گئے

یہ الزامات بھی ثابت ہو گئے تھے کہ انہوں نے سعودی سکیورٹی تنصیبات اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کے منصوبے بھی بنا رکھے تھے۔

خلیجی بادشاہت سعودی عرب میں اتوار نو نومبر کے روز دو ایسے مقامی شہریوں کو ان کے سر قلم کر کے سزائے موت دے دی گئی، جن پر ایک دہشت گرد گروہ میں شمولیت کا الزام تھا۔ اس گروہ نے عبادت گاہوں پر دہشت گردانہ حملوں کے منصوبے بنا رکھے تھے۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے نے ملکی وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ان دونوں مجرموں پر لگائے گئے یہ الزامات بھی ثابت ہو گئے تھے کہ انہوں نے سعودی سکیورٹی تنصیبات اور سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں کے منصوبے بھی بنا رکھے تھے۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں یہ وہ مقام ہے، جہاں سرعام لوگوں کو موت کی سزا دی جاتی تھی، تاہم اب بہت سے واقعات میں ایسی سزائیں جیل کے قریب دی جاتی ہیں
سعودی دارالحکومت ریاض میں یہ وہ مقام ہے، جہاں سرعام لوگوں کو موت کی سزا دی جاتی تھی، تاہم اب بہت سے واقعات میں ایسی سزائیں جیل کے قریب دی جاتی ہیںتصویر: DW/M. Neumann Schönwetter

سعودی وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں نہ تو سزائے موت پانے والے ملکی شہریوں کی شناخت ظاہر کی گئی اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ سزا پانے والے دونوں مجرموں نے عبادت گاہوں پر کس وقت حملے کرنے کے منصوبے بنا رکھے تھے اور آیا ان کی طرف سے ایسے حملے کیے بھی جا چکے تھے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button