پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

حکومت پنجاب صوبہ بھر میں اتحاد بین المذاہب اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دے رہی ہے: خواجہ سلمان رفیق

محکمہ داخلہ میں رابطۃ المدارس پاکستان کے وفد سے ملاقات، امن و امان، مذہبی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی پر تفصیلی تبادلہ خیال

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی ہدایت پر محکمہ داخلہ پنجاب میں علماء کرام سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے تاکہ صوبے میں اتحاد بین المسلمین، مذہبی ہم آہنگی اور قیامِ امن کے لیے مربوط اقدامات کیے جا سکیں۔ اسی سلسلے میں صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق نے رابطۃ المدارس پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی۔

وفد کی قیادت سیکرٹری جنرل رابطۃ المدارس پاکستان مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کی، جبکہ وفد میں نائب صدر مولانا عطاء الرحمن مدنی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا سید قطب علی، صوبائی صدر مولانا عبدالرزاق، نائب صدر مولانا ضیاءالرحمن قاسمی، ناظم دفتر آفتاب احمد شاہجانی، مولانا سجاد احمد، مولانا خالد احمد اور مولانا حبیب الرحمن شامل تھے۔

اس موقع پر سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، سیکرٹری اوقاف سید طاہر رضا بخاری، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ، ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سیکیورٹی احسان جمالی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب چیریٹیز کمیشن کرنل شہزاد عامر سمیت متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔


“قیامِ امن کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں” — خواجہ سلمان رفیق

ملاقات کے دوران امن و امان کی صورتحال، اتحاد بین المسلمین، مذہبی ہم آہنگی اور انتہا پسندی کے خاتمے سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا:

“حکومتِ پنجاب صوبہ بھر میں اتحاد بین المذاہب اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ صوبے میں قیام امن کے لیے تمام تر کوششوں کو بروئے کار لایا جا رہا ہے، کیونکہ ایک پرامن معاشرہ ہی ترقی یافتہ ریاست کی بنیاد ہوتا ہے۔”

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں امتِ مسلمہ کو باہمی اتحاد، برداشت اور بھائی چارے کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔

“اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے، اور دینِ اسلام ہمیں ایک دوسرے کے احترام، رواداری اور اخوت کا درس دیتا ہے۔ پاکستان میں انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں۔ تمام ادارے اور اسٹیک ہولڈرز ملک کے امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کریں، یہی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔”

خواجہ سلمان رفیق نے مزید کہا کہ علماء کرام سے ہونے والی ملاقاتیں ان شاء اللہ مثبت، پائیدار اور مؤثر نتائج فراہم کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ایک پرامن ریاست سے منسلک ہے اور آج پوری دنیا پاکستان کو ایک مضبوط اور مستحکم ریاست کے طور پر تسلیم کر رہی ہے۔


“علماء کرام ہماری رہنمائی کا مرکز ہیں” — صوبائی وزیر

صوبائی وزیر نے کہا کہ علمائے کرام امتِ مسلمہ کا فخر ہیں کیونکہ وہ قرآن و سنت کی روشنی میں قوم کی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔

“ہم اللہ تعالیٰ کے احکامات اور نبی کریم ﷺ کی سنت کی روشنی میں رہنمائی کے لیے ہمیشہ علماء کرام سے رجوع کرتے رہیں گے۔ معاشرتی استحکام اور قومی یکجہتی کے فروغ میں علماء کا کردار کلیدی ہے، اور حکومت ان کی آراء کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔”


سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری اوقاف کے خیالات

اس موقع پر سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے کہا کہ معزز علمائے کرام ہمیشہ امن، رواداری اور تشدد سے گریز کا پیغام دیتے ہیں۔

“علماء کے تمام مسائل کا فوری حل حکومت پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، اور ہم اس ذمہ داری کو پوری طرح نبھا رہے ہیں۔”

سیکرٹری اوقاف سید طاہر رضا بخاری نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے علماء سے مستقل رابطے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا:

“یہ اقدام معاشرتی استحکام اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے نہایت اہم ہے۔ علماء کرام کے تعاون سے حکومت پنجاب صوبے میں امن اور اتفاق کا ماحول مزید مضبوط بنائے گی۔”


علماء کرام کا اظہارِ اعتماد اور تجاویز

رابطۃ المدارس کے وفد نے حکومت پنجاب کے امن و استحکام کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ موجودہ حالات میں امن، صبر، اور بھائی چارہ ہی وقت کی ضرورت ہے۔

“ہم حکومتِ پنجاب کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ مدارس اور ریاستی اداروں کے درمیان مثبت ہم آہنگی ہی پائیدار امن کی ضمانت ہے۔”

علماء کرام نے نظامِ مدارس اور سرکاری اداروں کے درمیان بہتر کوآرڈی نیشن، نصابی ہم آہنگی اور مشترکہ فہم و شعور کے فروغ کے لیے متعدد تجاویز بھی پیش کیں۔


نتیجہ — مذہبی ہم آہنگی کے ذریعے پائیدار امن کی سمت ایک قدم

محکمہ داخلہ میں ہونے والی یہ ملاقات حکومت پنجاب کے اس وژن کی عکاسی کرتی ہے جس کے تحت معاشرتی استحکام، مذہبی رواداری اور اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینا ترجیحات میں شامل ہے۔
علماء کرام اور سرکاری اداروں کے درمیان بڑھتی ہوئی مشاورت اور اعتماد کا یہ سلسلہ مستقبل میں صوبے کے امن، ترقی اور مذہبی ہم آہنگی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button