پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

خصوصی بچوں کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات قابلِ تحسین ہیں — ڈاکٹر احمد بلال

خصوصی بچوں کے لیے معیاری سہولیات کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، اور حکومت پنجاب کی اس سمت میں بڑھتی ہوئی توجہ قابلِ تعریف ہے۔

قاسم بخاری.پاکستان،ریڈیو پاکستان، وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

لاہور — معروف کنسلٹنٹ سائیکالوجسٹ ڈاکٹر احمد بلال نے خصوصی بچوں کی تعلیم و تربیت، ذہنی نشوونما اور بحالی کے لیے پنجاب حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے خصوصی بچوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جانے والا زیرِ تعمیر "مریم نواز اسکول آف آٹزم” ایک نہایت اہم اور انقلابی قدم ہے۔

ریڈیو پاکستان کے نمائندے قاسم بخاری کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈاکٹر احمد بلال نے کہا کہ خصوصی بچوں کے لیے معیاری سہولیات کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، اور حکومت پنجاب کی اس سمت میں بڑھتی ہوئی توجہ قابلِ تعریف ہے۔

ذہنی صحت کی اہمیت — ایک نظر انداز نہ کیا جانے والا پہلو

ڈاکٹر احمد بلال نے گفتگو کے دوران اس بات پر زور دیا کہ جیسے جسمانی صحت انسان کی زندگی میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے، ویسے ہی ذہنی صحت بھی نہایت اہم ہے اور اسے کسی صورت نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں ذہنی صحت کے بارے میں شعور میں اضافہ ضروری ہے، کیونکہ ذہنی صحت کی خرابی براہِ راست انسان کی کارکردگی، سماجی رویوں اور معیارِ زندگی کو متاثر کرتی ہے۔

اداروں میں پائی جانے والی تناؤ بھری فضا کا نقصان

کنسلٹنٹ سائیکالوجسٹ نے اداروں کے اندر موجود Stressful Culture سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ اداروں میں پایا جانے والا غیر ضروری دباؤ نہ صرف مجموعی کارکردگی کو کم کرتا ہے بلکہ ملازمین کے ورک–لائف بیلنس پر بھی منفی اثر ڈالتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ
"جب اداروں میں جذباتی اور سماجی سہارا فراہم نہیں کیا جاتا، تو ملازمین میں ذہنی تھکاوٹ، بے چینی، کام سے عدم دلچسپی اور کارکردگی میں واضح کمی نظر آنے لگتی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ تنظیمی ماحول اگر صحت مند ہو تو اس کے مثبت اثرات ملازمین کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور ذاتی زندگی دونوں پر نمایاں ہوتے ہیں، جبکہ منفی ماحول طویل مدتی مسائل پیدا کرتا ہے۔

جذباتی طور پر باشعور قیادت کی ضرورت

ڈاکٹر احمد بلال نے کہا کہ آج کے دور میں اداروں کے سربراہان اور مینیجمنٹ کے لیے ضروری ہے کہ وہ جذباتی ذہانت (Emotional Intelligence) سے آراستہ ہوں تاکہ وہ ملازمین کے مسائل، جذبات اور ضروریات کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ جذباتی ذہانت قیادت کو مضبوط، فیصلہ سازی کو مؤثر اور ٹیم ورک کو بہتر بناتی ہے۔

سماجی و ثقافتی شعور — عالمی معیار کی شرط

انٹرویو کے دوران انہوں نے اداروں میں Social & Cultural Intelligence یعنی سماجی اور ثقافتی شعور کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ
"ہم ایک گلوبل ویلج میں رہ رہے ہیں، جہاں اداروں کے لیے بین الاقوامی معیار، بین الثقافتی مواصلات اور عالمی تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا ناگزیر ہو چکا ہے۔”

ڈاکٹر احمد بلال نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے ادارے جو سماجی و ثقافتی طور پر باشعور ہوتے ہیں، وہ نہ صرف عالمی مارکیٹ کے چیلنجز کا بہتر مقابلہ کرتے ہیں بلکہ اپنے ملازمین اور کلائنٹس کے ساتھ مضبوط تعلق بھی قائم رکھتے ہیں۔

آخر میں…

ڈاکٹر احمد بلال نے ایک بار پھر خصوصی بچوں کے لیے پنجاب حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مریم نواز اسکول آف آٹزم جیسے منصوبے مستقبل میں خصوصی بچوں کے لیے روشن مثال ثابت ہوں گے اور پاکستان میں ذہنی صحت کے تحفظ کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button