پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پنجاب میں سموگ میں نمایاں کمی ، سموگ پیشگوئی مرکز نے نومبر 2024 اور 2025 کے پہلے 14 دنوں کا موازنہ جاری کر دیا

سیٹلائٹ تصاویر اور تکنیکی ڈیٹا فضائی معیار میں واضح بہتری کی تصدیق کرتے ہیں

انصار ذاہد-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

لاہور: پنجاب میں ماحولیاتی بہتری اور سموگ کے تدارک کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ سموگ پیشگوئی مرکز نے سال 2024 اور 2025 کے یکم تا 14 نومبر کے دوران ماحولیاتی صورتحال کا موازنہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس گزشتہ سال کے مقابلے میں سموگ کی شدت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

مرکز کے مطابق یہ بہتری مختلف اضلاع میں ہونے والے گراؤنڈ ورک، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور فضائی آلودگی کے خلاف لیے گئے انتظامی اقدامات کا نتیجہ ہے۔


سیٹلائٹ ڈیٹا نے واضح بہتری ثابت کر دی

سموگ پیشگوئی مرکز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے تمام اضلاع کی سیٹلائٹ تصاویر کا موازنہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ 2025 کے ابتدائی 14 دنوں میں فضا گزشتہ سال کی نسبت کہیں بہتر رہی۔

رپورٹ میں کہا گیا:

  • "سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر فضائی بہتری کے لیے کیے جانے والے گراؤنڈ ورک کی کامیابی کا واضح ثبوت ہیں۔”

  • "گزشتہ سال انہی دنوں کے دوران سموگ کی شدت واضح دیکھی جا سکتی تھی، جب کہ رواں سال صورتحال نمایاں طور پر بہتر رہی ہے۔”

مرکز نے توقع ظاہر کی کہ سموگ کے خلاف جاری اقدامات کے نتیجے میں ہر سال بتدریج بہتری میں اضافہ ہوگا کیونکہ فضائی معیار کو بہتر بنانا ایک مسلسل عمل ہے۔


بھٹوں کے دھوئیں میں واضح کمی — زِگ زَیگ ٹیکنالوجی مؤثر ثابت

رپورٹ کے مطابق ماحولیاتی آلودگی کی ایک بڑی وجہ بھٹے تھے، تاہم زِگ زیگ ٹیکنالوجی کے نفاذ سے بھٹوں سے اٹھنے والا دھواں نمایاں حد تک کم ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا:

  • "ڈیٹا کے مطالعے سے بھٹوں سے اٹھنے والے دھوئیں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔”

  • "زگ زیگ ٹیکنالوجی کے استعمال نے سموگ میں کمی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔”


جدید سینسرز اور سٹیشنز کا قیام — سموگ کنٹرول میں سنگ میل

سموگ پیشگوئی مرکز نے اعتراف کیا کہ ماضی میں جدید آلات اور مشینری کی کمی کے باعث صورتحال کی نگرانی ممکن نہیں تھی۔
تاہم اب پنجاب میں متعدد علاقوں میں فضائی آلودگی جانچنے کے جدید سینسرز، سٹیشنز اور ماحولیاتی مانیٹرنگ یونٹس نصب کیے جا چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق:

  • "ان سٹیشنز اور جدید سینسرز کا قیام سموگ اور فضائی آلودگی پر قابو پانے کی کوششوں میں اہم سنگ میل ہے۔”

  • "بہتر مانیٹرنگ نے درست ڈیٹا فراہم کیا جس کی بنیاد پر عملی حکمتِ عملی تیار کی گئی۔”


گاڑیوں اور صنعتوں کے دھوئیں کی پڑتال سے بہتری کا آغاز

سموگ پیشگوئی مرکز کی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق گاڑیوں، انجنوں اور صنعتی اخراج کی سخت پڑتال نے بھی فضا کو بہتر بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
مرکز نے کہا کہ عالمی معیار کے مطابق اخراج کی جانچ اور صنعتی قوانین پر سخت عمل درآمد کے مثبت اثرات ملنا شروع ہو گئے ہیں۔


فصلوں کی باقیات جلانے میں 65 فیصد کمی — سپارکو کی رپورٹ

رپورٹ میں سپارکو کے جاری کردہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں 65 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو ایک حوصلہ افزا رجحان ہے۔

مرکز کے مطابق:

  • "فصلوں کی باقیات جلانے کے تدارک میں 65 فیصد کمی ایک تاریخی پیش رفت ہے اور سموگ میں کمی کا بڑا سبب ہے۔”


سو فیصد نتائج چند ماہ میں ممکن نہیں — مرکز کی وضاحت

سموگ پیشگوئی مرکز نے واضح کیا کہ موسمیاتی تغیرات اور ماحولیاتی پیچیدگیوں کے پیشِ نظر یہ توقع درست نہیں ہوگی کہ چند ماہ کی کوششوں سے سو فیصد نتائج حاصل ہو سکیں۔

رپورٹ میں کہا گیا:

  • "ساروک پر قابو پانے اور فضائی معیار کی بحالی ایک مسلسل سفر ہے، اور ہر سال بتدریج بہتری کا عمل جاری رہے گا۔”


اختتامی نوٹ

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر پنجاب میں فضائی معیار کے بہتر ہونے کی رفتار حوصلہ افزا ہے۔
سیٹلائٹ ڈیٹا، ماحولیاتی سینسرز، بھٹوں کی اپ گریڈیشن، صنعتی نگرانی اور فیلڈ کارروائیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر یہی رفتار برقرار رہی تو آئندہ برسوں میں سموگ میں نمایاں کمی ممکن ہو سکے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button