مشرق وسطیٰ

معیارات، انکے نفاذ پر کام جاری، انسانی صحت اور ماحولیاتی اثرات کے خاتمہ پر توجہ دی جارہی، زین العابدین

پی ایس کیو سی اے اور لیپ پینٹ میں خطرناک سیسہ ختم کرنے کیلئے پر عزم 47فیصدپاکستانی بچوں میں سیسہ کے خطرناک اثرات پائے جاتے ہیں، پاکستان کے40فیصد آئل پینٹ میں خطرناک حد تک سیسہ پایا جاتا ہے، پی ایس کیو سی اے نے ”لیپ“ کے اشتراک سے مقامی ہوٹل میں ٹریننگ ورکشاپ ,انڈسٹری کو معیاری مصنوعات کیلئے رہنمائی دی جارہی ہے، ڈی جی پی ایس کیو سی اے

پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے)اورلیڈ ایکسپوزر ایلیمینیشن پراجیکٹ(Lead Exposure Elimination Project, LEEP) نے پینٹ میں پائے جانیوالے انسانی صحت کیلئے خطرناک سیسہ ختم کرنے کیلئے کمر کس لی۔
لیپ اور آغا خان یونیورسٹ کی ایک سٹڈی کے مطابق پاکستان میں 47فیصد بچوں میں سیسہ کے خطرناک اثرات پائے جاتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پی ایس کیو سی اے نے ”لیپ“ کے اشتراک سے ”پینٹ میں سیسے کی کمی۔پینٹ بنانے والوں کیلئے تجاویز“کے عنوان سے مقامی ہوٹل میں بدھ کے روزایک ٹریننگ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے زین العابدین نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ لیپ پاکستان کے پراجیکٹ مینیجر چارلی لوڈن (Mr. Charlie Loudon)نے لیپ کی پاکستانی پینٹ میں سیسہ کی کمی کیلئے کی جانیوالی کاوشوں پر بات کی جبکہ انجنیئر غلام محی الدین اور انجنیئر نعمان خالق نے پی ایس کیو سی اے کی طرف سے معیارات پر کام، انکا نفاذ اور سرٹیفکیشن پر تفصیل سے بریفنگ دی۔ورکشاپ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ پاکستان میں تیار کیے جانیوالے40فیصد آئل پینٹ میں خطرناک حد تک سیسہ پایا جاتا ہے جبکہ اس خطرناک چیز میں کمی یا خاتمہ کے حوالے سے مشترکہ کاوشوں کی وجہ سے آگاہی بھی بڑھ رہی ہے۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی زین العابدین نے کہا کہ ادارہ مصنوعات کے معیار اور اس کے نفاذ کے حوالے سے کافی کام کر ہا ہے اور انسانی صحت اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے حوالے سے بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ایس کیو سی اے مصنوعات کی بہتری کیلئے ہر قسم کی تکنیکی رہنمائی فراہم کرنے کیلئے ہمہ وقت پیش پیش ہے اور کوالٹی کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button