
امریکی کانگریس کے پاکستان کاکس کی جانب سے وزیراعلیٰ مریم نواز کی بھٹہ اصلاحات کو خراجِ تحسین،عظمیٰ بخاری
پنجاب حکومت نے نہ صرف دہائیوں پر محیط ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کی ہے بلکہ انسانی حقوق کے فروغ اور بندھوا مزدوری کے مکمل خاتمے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں۔
انصار ذاہد-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: پنجاب کی وزیرِ اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی کانگریس کے پاکستان کاکس نے ایک خصوصی خط کے ذریعے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے اینٹوں کے بھٹوں کی صنعت کو جدید اور ماحول دوست ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے تاریخی اقدام کو باضابطہ طور پر سراہا ہے۔ یہ خط براہِ راست وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال کیا گیا، جو اس بات کا مظہر ہے کہ صوبائی سطح پر شروع کی گئی اصلاحات کو بین الاقوامی سطح پر بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
وزیر اطلاعات کے مطابق پاکستان کاکس نے اپنی تحریری قدردانی میں مریم نواز کی قیادت کو وژن، عملیت اور سماجی ذمہ داری کا نمونہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ پنجاب حکومت نے نہ صرف دہائیوں پر محیط ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کی ہے بلکہ انسانی حقوق کے فروغ اور بندھوا مزدوری کے مکمل خاتمے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں۔
زِگ زیگ ٹیکنالوجی—ایک ماڈل جسے عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے
عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ پنجاب حکومت نے بھٹوں کی روایتی طرزِ تعمیر و عمل کاری سے نکل کر جدید زِگ زیگ ٹیکنالوجی اپنانے کا فیصلہ کیا، جس کے نتیجے میں دھوئیں کے اخراج میں نمایاں کمی، ایندھن کے بہتر استعمال اور ماحول پر مثبت اثرات دیکھنے میں آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جدید ٹیکنالوجی کو ایسے وقت میں متعارف کرایا گیا جب فضائی آلودگی پنجاب سمیت پورے خطے کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی تھی۔
وزیر اطلاعات کے مطابق بین الاقوامی ماحولیاتی ماہرین بھی ان اصلاحات کو ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک رول ماڈل قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد نہ صرف ماحولیاتی تحفظ ہے بلکہ بھٹہ مزدوروں کی زندگیوں میں عملی بہتری لانا بھی شامل ہے۔
مزدوروں کی فلاح و بہبود کے لیے جامع اقدامات
پنجاب حکومت کی اصلاحات میں ماحول دوست ایندھن کا استعمال، بھٹوں کے اردگرد ماحول کی بہتری، کام کی جگہوں پر محفوظ ماحول کی فراہمی، خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی سہولیات، اور بچوں سے جبری مشقت کے مکمل خاتمے کے لیے سخت مانیٹرنگ سسٹم شامل ہیں۔ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ان پالیسیوں کے ذریعے بھٹہ مالکان اور مزدوروں دونوں کے معاشی حالات میں نمایاں بہتری آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’مریم نواز کے اقدامات نے بھٹہ صنعت میں نہ صرف ٹیکنالوجی بلکہ سوچ کو بھی بدل دیا ہے۔ آج بھٹہ مزدور محفوظ ماحول میں کام کر رہے ہیں اور بچوں کی تعلیم یقینی بنانے کے لیے حکومت بھرپور تعاون کر رہی ہے۔‘‘
پہلی مرتبہ صوبائی اصلاحات کو امریکی کانگریس کا اعتراف
عظمیٰ بخاری نے اس پیش رفت کو پاکستان کے لیے سفارتی سطح پر بھی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب امریکی کانگریس کے پلیٹ فارم سے کسی صوبائی ماحولیاتی اور معاشرتی اصلاحاتی پروگرام کو اس سطح پر سراہا گیا ہے۔ ان کے مطابق اس سے پاک–امریکا تعلقات میں اعتماد اور تعاون کا ایک نیا باب کھلنے کی امید ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت مستقبل میں بھی ماحول دوست پالیسیوں، انسانی حقوق کے فروغ اور معاشی اصلاحات کو وسعت فراہم کرے گی۔ ’’وزیراعلیٰ مریم نواز کا ویژن ایک صاف، سرسبز اور انسانی حقوق کا احترام کرنے والا پنجاب ہے، اور دنیا آج اس ویژن کے عملی اثرات کا اعتراف کر رہی ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔
پاکستان کی عالمی ساکھ میں بہتری
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جدید بھٹہ ماڈل نہ صرف پاکستان بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے۔ بین الاقوامی فورمز پر اس اقدام کو سراہا جا رہا ہے، اور یہ اعتراف پاکستان کی مثبت عالمی تصویر کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی جانب سے متعارف کرائے گئے اصلاحاتی ماڈل نے یہ ثابت کردیا ہے کہ صوبائی سطح پر کیے جانے والے اقدامات بھی عالمی سطح پر اثرانداز ہو سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ دور رس نتائج کے حامل ہوں اور عوامی فلاح کے جذبے سے آراستہ ہوں۔



