بین الاقوامیاہم خبریں

پاکستان کا بھارت پر شدید تنقید، ایودھیا میں رام مندر کی پرچم کشائی کو اقلیتوں کے حقوق کی پامالی قرار دیا

بابری مسجد کو مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر کے دور میں ایودھیا میں تعمیر کیا گیا تھا

اسلام آباد/دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ہندوتوا کے علمبردار جماعت آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ایودھیا میں منہدم تاریخی بابری مسجد کی جگہ تعمیر ہونے والے رام مندر میں ‘دھرم دھوَج’ (مذہبی پرچم) لہرایا ہے۔ اس پرچم کشائی کی تقریب کو بھارتی حکام نے پانچ سو سال پرانے خواب کی تکمیل قرار دیا ہے، تاہم پاکستان نے اس اقدام کو بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کی پامالی اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی کا ایک اور ثبوت قرار دیا ہے۔

پاکستان کا سخت ردعمل

پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے منگل کو ایک بیان میں ایودھیا میں رام مندر کی پرچم کشائی کی تقریب پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ وزارتِ خارجہ نے کہا کہ یہ واقعہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور مسلمانوں کے حاشیہ بردار ہونے کا ایک پریشان کن اشارہ ہے۔ پاکستان نے اس معاملے پر عالمی برادری کی فوری مداخلت کی اپیل کی اور بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان کا کہنا تھا کہ بابری مسجد کے انہدام کے بعد بھارت میں ہونے والے عدالتی عمل نے مسلمانوں کے خلاف بھارتی ریاست کے امتیازی رویے کو بے نقاب کر دیا۔ پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ ”بابری مسجد کے انہدام کے ذمہ داروں کو بری کر دیا گیا اور وہاں رام مندر کی تعمیر کی اجازت دے دی گئی۔ یہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے امتیازی سلوک کا واضح ثبوت ہے۔‘‘

بابری مسجد کی تاریخ

یہ بات یاد رہے کہ بابری مسجد کو مغل بادشاہ ظہیر الدین محمد بابر کے دور میں ایودھیا میں تعمیر کیا گیا تھا، جسے 6 دسمبر 1992 کو ایک ہندو انتہاپسند ہجوم نے منہدم کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد بھارت میں طویل عدالتی جنگ چلتی رہی، جس میں سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا کہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کیا جائے گا۔ اس فیصلے کے بعد بھارت میں مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہو گیا تھا، اور اب ایودھیا میں رام مندر کی تکمیل کا عمل جاری ہے۔

پاکستان کی عالمی مداخلت کی اپیل

پاکستان نے اپنے بیان میں عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی، نفرت انگیز تقاریر اور مسلمانوں کے خلاف پھیلائی جانے والی نفرت کے رجحان کا نوٹس لیں۔ وزارتِ خارجہ نے اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں مسلم مذہبی ورثے کے تحفظ کے لیے اپنے کردار کو مضبوط کریں اور عالمی قوانین و معاہدوں کے تحت اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت دیں۔

پاکستان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایودھیا میں رام مندر کی پرچم کشائی کی تقریب بھارت میں مسلمانوں کے مذہبی اور ثقافتی ورثے کو ختم کرنے کی ایک دانستہ کوشش ہے، جو ہندوتوا کے نظریے کے زیر اثر کی جا رہی ہے۔ وزارتِ خارجہ نے کہا کہ بھارت میں دیگر تاریخی مساجد بھی انہدام یا تبدیلی کے خطرات سے دوچار ہیں۔

پاکستان کا موقف: اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ضروری

پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنے مسلم شہریوں کو سماجی، معاشی اور سیاسی طور پر پسماندہ کرنے کی پالیسیوں کو ترک کرے اور مسلمانوں کے مذہبی، ثقافتی اور سیاسی حقوق کا احترام کرے۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ عمل نہ صرف بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی امتیازی پالیسیوں کا عکاس ہے، بلکہ عالمی سطح پر مسلمانوں کے مذہبی ورثے کو تباہ کرنے کی ایک کوشش بھی ہے۔

پاکستان نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات بھارت کے آئین کے متصادم ہیں، جس میں تمام اقلیتوں کو برابری کے حقوق دیے گئے ہیں۔ پاکستانی حکومت نے عالمی برادری سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کرے اور بھارت پر دباؤ ڈالے کہ وہ اپنے انتہاپسندانہ اقدامات کو روک کر مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دے۔

مستقبل کی صورتحال اور عالمی ردعمل

پاکستان نے عالمی اداروں کو یاد دہانی کرائی کہ بھارت میں مسلمان نہ صرف مذہبی اقلیت ہیں، بلکہ ان کے خلاف بڑھتے ہوئے اقدامات عالمی برادری کے لیے ایک سنگین چیلنج ہیں۔ پاکستان نے کہا کہ اس طرح کے واقعات اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے معاہدوں کے تحت بھارت کے خلاف کارروائی کا جواز فراہم کرتے ہیں۔

پاکستان نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتی گروپوں کے حقوق کا تحفظ کرے اور ایودھیا جیسے معاملات کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرے تاکہ بھارت پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ اپنے آئینی وعدوں کی پاسداری کرے اور اقلیتی حقوق کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات کرے۔

نتیجہ

پاکستان نے اس بات کا عزم کیا ہے کہ وہ کشمیر اور بھارت کے دیگر علاقوں میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتی گروپوں کے حقوق کی پامالی کے خلاف اپنی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی اسلام دشمنی اور ہندوتوا نظریے کے اثرات کو روکے اور مسلمانوں کے مذہبی اور ثقافتی حقوق کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

اس کے علاوہ، پاکستان نے کہا کہ وہ ایودھیا اور دیگر مقامات پر مسلمانوں کے مذہبی ورثے کے تحفظ کے لیے عالمی سطح پر آواز اٹھاتا رہے گا اور بھارت پر زور دے گا کہ وہ اپنی جابرانہ پالیسیوں کو ختم کرے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button