
لاہور میں 4 روزہ انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ ’فائٹ فار گلوری‘ کا کامیاب اختتام، محمد وسیم نے ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا
لاہور میں 4 روزہ ’فائٹ فار گلوری‘ انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ میں مجموعی طور پر 21 فائٹس ہوئیں۔ یہ چیمپئن شپ ورلڈ باکسنگ ایسوسی ایشن (ڈبلیو بی اے) کے تعاون سے منعقد کی گئی تھی
سید عاطف ندیم.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور میں 4 روز تک جاری رہنے والی انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ ’فائٹ فار گلوری‘ اختتام پذیر ہوگئی، جس میں پاکستانی باکسر محمد وسیم نے ڈبلیو بی اے گولڈ بینٹم ویٹ ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا۔ اس چیمپئن شپ میں 15 ممالک کے 44 باکسرز نے حصہ لیا، اور مختلف شاندار مقابلوں کے ذریعے چیمپئن شپ نے دنیا بھر کے باکسنگ شائقین کی توجہ حاصل کی۔
چیمپئن شپ کا اختتام لاہور میں 29 نومبر کو ہونے والے اہم مقابلے سے ہوا، جہاں پاکستانی فالکن باکسر محمد وسیم نے اپنے حریف کو شکست دے کر ٹائٹل برقرار رکھا۔ اس اہم کامیابی کے بعد، محمد وسیم نے اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ "سپورٹ کرنے پر عوام کا دل سے مشکور ہوں، خاص طور پر پاک آرمی اور حکومت پنجاب کا شکر گزار ہوں جنہوں نے غیر ملکی کھلاڑیوں کو غیر معمولی سیکیورٹی فراہم کی۔”
چیمپئن شپ میں 21 فائٹس، مختلف ممالک کے باکسرز کی شرکت
لاہور میں 4 روزہ ’فائٹ فار گلوری‘ انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ میں مجموعی طور پر 21 فائٹس ہوئیں۔ یہ چیمپئن شپ ورلڈ باکسنگ ایسوسی ایشن (ڈبلیو بی اے) کے تعاون سے منعقد کی گئی تھی، جس میں 15 مختلف ممالک کے 44 باکسرز نے شرکت کی۔ ان ممالک میں جرمنی، تھائی لینڈ، نیدرلینڈز، برطانیہ، امریکا، جنوبی کوریا، فلپائن، ڈومینیکن ریپبلک، ارجنٹینا، گھانا، نائیجیریا، بنگلہ دیش اور پاکستان شامل تھے۔
چیمپئن شپ کے دوران، مختلف باکسرز نے اپنے شاندار کھیل سے تماشائیوں کو محظوظ کیا۔ اس کے ساتھ ہی، لاہور میں باکسنگ کنونشن کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں باکسنگ کے عالمی معیار کے حوالے سے اہم موضوعات پر بات چیت کی گئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور دیگر اہم شخصیات کی شرکت
چیمپئن شپ کے دوران وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی باکسرز کے دلچسپ مقابلے دیکھے اور ایونٹ میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ، 26 نومبر کو ہونے والے مقابلوں میں کمانڈر لاہور کور لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی اور جیتنے والے باکسرز کو ٹرافیاں دیں۔
مختلف دنوں میں ہونے والے اہم مقابلے
چیمپئن شپ کے دوران کئی دلچسپ اور کانٹے دار مقابلے ہوئے:
26 نومبر کو ہونے والے مقابلوں میں جرمنی، تھائی لینڈ، نیدرلینڈز اور پاکستان کے باکسرز نے ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کیا، اور پاکستان کے عاصم زمان اور جرمنی کی زینا نصر نے شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔
27 نومبر کو برطانیہ، گھانا، ڈومینیکن ریپبلک، امریکا، پاکستان اور بنگلہ دیش کے 14 باکسرز میدان میں اترے، جن میں برطانیہ کے ٹام ڈئرنگ، ڈومینیکن ریپبلک کے یرمی پرالٹا، پاکستان کے محمد وقاص اور جہانگیر خان، امریکا کے سٹیو جیفرارڈ اور برطانوی باکسرز عماد نصیب اور رضا حمزہ نے جیت حاصل کی۔
28 نومبر کو جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، امریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ارجنٹینا، فلپائن، برطانیہ، نائیجیریا اور بنگلہ دیش کے 12 باکسرز نے ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کیا۔ اس دن برطانیہ کے کانر مسٹیاڈز، جیمز میڈکاف اور ساحر اقبال، ارجنٹینا کے البرٹو پالمیٹا، امریکہ کے لارنس نیوٹن اور ساؤتھ کوریا کے یےکم سرفہرست رہے۔
28 نومبر کے مقابلے میں وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی۔
29 نومبر: پاکستانی باکسر محمد وسیم کا حریف سے اہم مقابلہ
چیمپئن شپ کا اختتام 29 نومبر کو ہونے والے ایک اہم مقابلے سے ہوا، جس میں پاکستان کے معروف باکسر محمد وسیم نے اپنے حریف سے مقابلہ کیا۔ اس دن ہونے والے مقابلے کا سب سے اہم لمحہ محمد وسیم اور ان کے حریف کے درمیان تھا، جس میں وسیم نے اپنے شاندار کھیل سے کامیابی حاصل کی اور اپنے عالمی ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا۔
حکومتِ پنجاب، فوجی فاونڈیشن اور لاہور کور کا تعاون
چیمپئن شپ کے کامیاب انعقاد میں حکومتِ پنجاب، لاہور کور اور فوجی فاونڈیشن کا بھرپور تعاون شامل تھا۔ اس ایونٹ نے نہ صرف پاکستان کی باکسنگ کی سطح کو دنیا بھر میں اجاگر کیا بلکہ اس کے ذریعے بین الاقوامی سطح پر کھیلوں کے تعلقات کو بھی مضبوط کیا۔
چیمپئن شپ میں شریک غیر ملکی کھلاڑیوں کے لیے پاک آرمی اور دیگر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے غیر معمولی سیکیورٹی فراہم کی گئی، جس نے ان کے سفر کو محفوظ اور پرامن بنایا۔
نتیجہ: عالمی سطح پر پاکستان کا روشن چہرہ
انٹرنیشنل باکسنگ چیمپئن شپ ’فائٹ فار گلوری‘ نے پاکستان کو عالمی سطح پر باکسنگ کے میدان میں ایک نئے مقام پر پہنچایا ہے۔ محمد وسیم کی شاندار کامیابی نے نہ صرف ان کے ملک کا نام روشن کیا بلکہ اس ایونٹ کے ذریعے پاکستان میں کھیلوں کے حوالے سے بھی ایک مثبت پیغام دیا گیا۔
اس چیمپئن شپ کی کامیاب میزبانی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر کھیلوں کی میزبانی کے قابل ہے اور آئندہ مزید ایونٹس کے انعقاد سے ملک میں کھیلوں کی ترقی کو مزید فروغ ملے گا۔






