
ہر شہری کا موبائل فون کیمرہ اب سیف سٹی کا کیمرہ بن سکے گا — پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے اپنی پبلک سیفٹی ایپ میں نیا جدید فیچر "کنیکٹ ٹو پی ایس سی اے (Connect to PSCA)" شامل کر دیا ہے
ڈاکٹر اصغر واہلہ.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے محفوظ پنجاب ویژن کے تحت پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) نے عوامی تحفظ کے لیے ایک بڑا اور جدید قدم اٹھایا ہے۔ اب صوبے کے شہری ضرورت پڑنے پر اپنے موبائل فون کے کیمرے کو براہِ راست سیف سٹی کنٹرول روم سے منسلک کر سکیں گے، جس کے نتیجے میں ہنگامی حالات میں پولیس کو فوری، درست اور مؤثر کارروائی کے قابل بنایا جا سکے گا۔
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی نے اپنی پبلک سیفٹی ایپ میں نیا جدید فیچر "کنیکٹ ٹو پی ایس سی اے (Connect to PSCA)” شامل کر دیا ہے، جس کا مقصد شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ریئل ٹائم رابطہ مضبوط بنانا ہے۔
ایمرجنسی میں موبائل کیمرہ براہِ راست سیف سٹی سے منسلک ہوگا
اتھارٹی کے مطابق یہ فیچر کسی بھی سنگین نوعیت کے واقعے—جیسے ڈکیتی، فائرنگ، ہنگامہ آرائی، ہراسانی یا دیگر خطرناک صورتحال—کے دوران انتہائی مؤثر ثابت ہوگا۔
نئے نظام کے تحت:
شہری 15 ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کریں گے۔
سیف سٹی آفیسر کال کا جائزہ لے کر شہری کو فوری ایک لائیو فیڈ لنک بھیجے گا۔
لنک اوپن کرتے ہی شہری کے موبائل فون کا کیمرہ براہِ راست سیف سٹی کنٹرول روم سے جُڑ جائے گا۔
پولیس اور ریسکیو حکام موقع واردات کی اصل صورتحال لائیو دیکھ سکیں گے۔
اسی لمحے فوری ریسپانس ٹیمیں درست مقام پر بھیجی جا سکیں گی۔
سیف سٹی حکام کے مطابق، یہ فیچر پولیسنگ کے معیار میں انقلابی بہتری لائے گا کیونکہ اکثر اوقات صرف زبانی اطلاع سے صورتحال واضح نہیں ہوتی، جس کے باعث کئی منٹ ضائع ہو جاتے ہیں۔
شہریوں کی بروقت مدد — ٹیکنالوجی کے ذریعے
سیف سٹیز اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شہریوں کے موبائل فون سے ملنے والی لائیو ویڈیو فیڈ کی مدد سے:
پولیس فورس کو اصل حالات کا فوری علم ہو سکے گا۔
اگر واقعہ خطرناک اور جان لیوا نوعیت کا ہے تو اضافی فورس بھی فوری روانہ کی جا سکے گی۔
ریسکیو 1122، ٹریفک پولیس اور دیگر ادارے بھی اسی لمحے ایکشن لے سکیں گے۔
یہ سہولت خاص طور پر ان علاقوں میں فائدہ مند ہوگی جہاں سیف سٹی کے کیمرے موجود نہیں یا جہاں اندھیرا، رکاوٹ یا رش کی وجہ سے کیمرے واضح ویڈیو فراہم نہیں کر پاتے۔
سروس صرف ایمرجنسی صورتحال کے لیے — ترجمان
پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ:
"کنیکٹ ٹو پی ایس سی اے فیچر صرف ایمرجنسی کی صورتحال میں استعمال کے لیے ہے، شہری غیر ضروری ویڈیوز یا لائیو فیڈ نہ بھیجیں۔”
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا:
موبائل کی لوکیشن آن رکھیں تاکہ پولیس ٹیم درست مقام تک پہنچ سکے۔
غیر ضروری کالز یا غلط معلومات فراہم کرنے سے گریز کریں۔
اتھارٹی کے مطابق غلط بیانی اور غیر ضروری رپورٹس نہ صرف سسٹم کا بوجھ بڑھاتی ہیں بلکہ حقیقی ایمرجنسی کے کیسز میں تاخیر کا سبب بھی بنتی ہیں۔
محفوظ پنجاب ویژن کی جانب اہم پیش رفت
وزیراعلیٰ مریم نواز کے محفوظ پنجاب ویژن کے تحت ٹیکنالوجی کو جدید پولیسنگ میں تیزی سے شامل کیا جا رہا ہے۔ اس نئے فیچر کو پنجاب میں “کمیونٹی لرنڈ سکیورٹی ماڈل” کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس کے بعد:
شہری اب پولیس کے ’’آن گراؤنڈ ساتھی‘‘ بن سکیں گے
جرائم کی ریئل ٹائم رپورٹنگ ممکن ہوگی
جھوٹی یا تاخیر سے کی جانے والی اطلاع کا امکان کم ہوگا
پولیس ریسپانس ٹائم مزید بہتر ہو جائے گا
ماہرین کے مطابق یہ فیچر پنجاب میں پہلی بار کسی بھی عوامی ایمرجنسی سسٹم کا حصہ بن رہا ہے، جس سے نہ صرف شہریوں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا بلکہ مجرموں پر بھی رئیل ٹائم نگرانی کے باعث سخت دباؤ پیدا ہوگا۔



