
اسپین میں افریقی سوائن فیور کی وبا، بارسلونا کے قریب فوج تعینات
اسپین نے جمعہ کو تصدیق کی کہ کولسی رولا پارک میں مردہ پائے جانے والے دو جنگلی سؤر وائرس سے متاثر تھے

اسپین میں حکام نے آج یکم دسمبر بروز پیر ملک میں افریقی سوائن فیور کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بارسلونا کے قریب فوج تعینات کر دی ہے۔ اس وبا کے بارے میں حکام کو شبہ ہے کہ یہ بیماری ایک جنگلی سؤر کی آلودہ خوراک، جیسے سینڈوچ، کھانے سے شروع ہوئی اور اب اس سے ملک کی اربوں یورو ما لیت کی سور کے گوشت کی برآمدات متاثر ہو رہی ہیں۔
اسپین نے جمعہ کو تصدیق کی کہ کولسی رولا پارک میں مردہ پائے جانے والے دو جنگلی سؤر وائرس سے متاثر تھے۔ بیلاٹیرا کے متاثرہ علاقے کے گرد چھ کلومیٹر کا ممنوعہ زون قائم کردیا گیا ہے جبکہ مزید مشتبہ کیسز کی جانچ جاری ہے اور حکام کو مزید رپورٹس کی توقع ہے۔

کاتالونیا کے وزیرِ زراعت اوسکر اردیگ نے کہا کہ سب سے ممکنہ وجہ یہ ہے کہ ’’آلودہ سینڈوچ یا کولڈ کٹس کسی کوڑے دان میں پھینکی گئیں ہوں، اور بیلاٹیرا چونکہ یورپ بھر سے آنے جانے والے ٹریفک کا علاقہ ہے، اس لیے کوئی جنگلی سؤر انہیں کھا کر متاثر ہو سکتا ہے۔‘‘
افریقی سوائن فیور انسانوں کے لیے بے ضرر ہے لیکن سور اور جنگلی سؤروں میں تیزی سے پھیلتی ہے، جس کی وجہ سے دنیا میں سؤر کے گوشت کے بڑے برآمد کنندگان میں شامل اسپین کو سنگین معاشی خطرات لاحق ہیں۔
اسپین کے وزیر زراعت لوئیس پلاناس نے ہفتے کو بتایا کہ وبا کے باعث ملک کی سور کے گوشت کی برآمدات کے تقریباً ایک تہائی سرٹیفکیٹس معطل کر دیے گئے ہیں، اگرچہ اب تک کوئی فارم متاثر نہیں ہوا۔ ابتدائی انفیکشن کے مقام کے 20 کلومیٹر کے دائرے میں موجود فارم سخت آپریشنل اور تجارتی پابندیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔



