پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

پاکستان میں واضح پاپولیشن مینجمنٹ حکمتِ عملی کی ضرورت: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری

دیگر اسلامی ممالک نے پاپولیشن مینجمنٹ کے حوالے سے کامیاب حکمتِ عملی اپنائی ہے، اور پاکستان میں بھی اس پالیسی کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے

انصار ذاہد سیال.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھی دیگر اسلامی ممالک کی طرح پاپولیشن مینجمنٹ کی ایک واضح اور مؤثر حکمتِ عملی کی ضرورت ہے تاکہ قومی ترقی، سماجی استحکام اور عوامی فلاح کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آبادی میں توازن کے قیام کے لیے اقدامات انتہائی ضروری ہیں اور اس حوالے سے حکومت پنجاب ایک جامع حکمتِ عملی کے تحت مختلف اقدامات کر رہی ہے۔

آبادی میں توازن کا قومی ترقی پر اثر:

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آبادی میں توازن کا قیام قومی ترقی، سماجی استحکام اور عوامی فلاح کے لیے بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر اسلامی ممالک نے پاپولیشن مینجمنٹ کے حوالے سے کامیاب حکمتِ عملی اپنائی ہے، اور پاکستان میں بھی اس پالیسی کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم مستقبل میں مختلف معاشی، سماجی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نبرد آزما ہو سکیں۔

انہوں نے کہا: "آبادی میں توازن برقرار رکھنا نہ صرف اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے بلکہ یہ معاشرتی استحکام، صحت کے معیار اور شہری سہولتوں کی بہتری کے لیے بھی ضروری ہے۔ پاکستان میں آبادی کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو مناسب طریقے سے مینیج کرنا ہماری سب سے بڑی ترجیحات میں شامل ہے۔”

پنجاب میں 60 ہزار کمیونٹی آفیسرز کی بھرتی:

وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ حکومت پنجاب فیملی پلاننگ کی خدمات کو گھر گھر تک پہنچانے کے لیے ایک بڑا اقدام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں 60 ہزار کمیونٹی آفیسرز کی بھرتی کا عمل شروع کیا جا رہا ہے، جو گھروں میں جا کر فیملی پلاننگ کے بارے میں آگاہی فراہم کریں گے اور لوگوں کو مربوط سہولیات تک رسائی دیں گے۔

انہوں نے کہا: "یہ آفیسرز لوگوں کو فیملی پلاننگ کی اہمیت سے آگاہ کریں گے اور انہیں ان خدمات تک رسائی فراہم کریں گے جو ان کی صحت، تعلیم اور اقتصادی معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی۔”

معاشی استطاعت اور معیارِ زندگی کے مطابق گھرانے کی تشکیل:

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہر فرد کو اپنے گھرانے کا سائز اپنی معاشی استطاعت اور معیارِ زندگی کے مطابق خود طے کرنا چاہیے۔ حکومت، علما کرام اور کمیونٹی ادارے رہنمائی فراہم کر سکتے ہیں، لیکن عملی فیصلہ ہر خاندان نے خود کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی خاندان کو ایسی تعداد میں اولاد پیدا کرنی چاہیے جسے وہ معیاری تعلیم، بہترین صحت سہولتیں، مناسب رہائش اور باوقار زندگی فراہم کر سکے۔

انہوں نے مزید کہا: "ڈیموگرافک تبدیلیاں سماجی اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ ہر خاندان اپنے مستقبل کے فیصلے سوچ سمجھ کر کرے تاکہ پورے ملک میں خوشحالی اور ترقی کا عمل تیز ہو سکے۔”

ڈان میڈیا گروپ کا کردار:

وزیر اطلاعات نے ڈان میڈیا گروپ کے کردار کو خصوصی طور پر سراہا اور کہا کہ پاکستان میں اکثر سیاسی مباحثے سماجی مسائل کی اہمیت کو کم کر دیتے ہیں، لیکن ڈان نے ہمیشہ اہم سماجی موضوعات کو اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے کہا: "ڈان نے اسموگ جیسے اہم مسئلے پر حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر آگاہی مہم چلائی اور اب آبادی کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو سنجیدگی سے اجاگر کیا ہے، جو کہ قابلِ تحسین ہے۔”

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ حکومت پنجاب پاپولیشن اسٹیبلائزیشن کو قومی ضرورت سمجھتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنا رہی ہے تاکہ اس مسئلے کا مؤثر حل نکالا جا سکے۔

پاپولیشن مینجمنٹ حکمتِ عملی پر زور:

عظمیٰ بخاری نے اس بات پر زور دیا کہ پاپولیشن مینجمنٹ کی حکمتِ عملی کی کامیابی اس وقت ممکن ہے جب تمام ریاستی ادارے، کمیونٹی ادارے، اور سول سوسائٹی اس مہم میں حصہ لیں۔ "ہماری کوشش ہے کہ عوام کو اس اہم مسئلے کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی سہولتیں ان کے دروازے تک پہنچائی جائیں تاکہ لوگ اپنی مرضی سے صحیح فیصلے کر سکیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ "آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ صحت کی سہولتوں کی فراہمی، تعلیم کی بہترین فراہمی اور معاشی استحکام کے لیے حکومت پنجاب بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے۔”

مستقبل کے اقدامات:

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پنجاب حکومت پاپولیشن اسٹیبلائزیشن کو نیشنل ڈویلپمنٹ کے ایک جزو کے طور پر دیکھ رہی ہے اور اس کے لیے مختلف ترقیاتی منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: "مستقبل میں ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ فیملی پلاننگ کی خدمات ہر فرد تک پہنچیں اور یہ ایک ذمہ دار اور پائیدار معاشرتی ترقی کے طور پر کام کرے۔”

آخری بات:

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل آبادی کے توازن اور سماجی استحکام کے حوالے سے روشن ہے، بشرطیکہ ہم اجتماعی طور پر اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور اس کا حل تلاش کرنے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اپنائیں۔

اختتاماً، وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا: "ذمہ دار شہری، ذمہ دار فیصلوں کے ذریعے ایک خوشحال پاکستان کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ اس کے لیے ہمیں آگاہی، تعلیم اور پالیسیوں کے مؤثر نفاذ کی ضرورت ہے۔”

خلاصہ:
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پاکستان پاپولیشن سمٹ 2025 میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دیگر اسلامی ممالک کی طرح پاپولیشن مینجمنٹ کے حوالے سے واضح حکمتِ عملی اپنانی چاہیے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی جانب سے فیملی پلاننگ کے لیے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی اور 60 ہزار کمیونٹی آفیسرز کی بھرتی کے منصوبے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر خاندان کو اپنے گھریلو فیصلے خود کرنے چاہئیں اور حکومت اس ضمن میں مکمل رہنمائی فراہم کرے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button