
ایرانی پاسداران انقلاب کے بڑے پیمانے پر میزائل تجربات
ٹی وی نے ان میزائلوں کی شناخت کروز قادر-110، قادر-380 اور غدیر کے طور پر کی، جن کی رینج 2,000 کلومیٹر تک بتائی گئی ہے۔
ٹی وی نے ان میزائلوں کی شناخت کروز قادر-110، قادر-380 اور غدیر کے طور پر کی، جن کی رینج 2,000 کلومیٹر تک بتائی گئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاسداران نے 303 نامی ایک بیلسٹک میزائل بھی فائر کیا، تاہم اس کی مزید تفصیل نہیں دی گئی۔

ٹی وی مناظر میں میزائلوں کے فائر اور اہداف پر لگنے کے مناظر دکھائے گئے۔ یہ اس نوعیت کی دوسری جنگی مشقیں ہیں، جوایران اور اسرائیل کے درمیان جون میں ہونے والی اس لڑائی کے بعد کی جا رہی ہیں، جس میں ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنس دانوں سمیت تقریباً 1,100 افراد مارے گئے تھے جبکہ ایران کے میزائل حملوں میں اسرائیل میں 28 افراد مارے گئے تھے۔
جنگ کے خاتمے کے بعد سے ایران بار بار کہہ رہا ہے کہ وہ مستقبل میں کسی بھی ممکنہ اسرائیلی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ ایران نے اس علاقے میں پہلی بحری مشق اگست میں کی تھی۔
پاسدارانِ انقلاب خلیج فارس اور اس کی تنگ گزرگاہ آبنائے ہرمز میں سرگرمیوں کی ذمے دار ہے جبکہ ملکی بحریہ بحیرۂ عمان اور اس سے آگے کے علاقوں کی نگران ہے۔ ایران طویل عرصے سے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دیتا آیا ہے، جس سے دنیا کا تقریباً 20 فیصد تیل گزرتا ہے۔ دوسری جانب امریکا کا بحری بیڑا، جو بحرین میں تعینات پانچویں فلیٹ کے ذریعے خطے میں موجود رہتا ہے، ان آبی راستوں کو کھلا رکھنے کی ذمہ داری سنبھالتا ہے۔



