
سوشل میڈیا انفلوئنسر نبیحہ علی خان کا مہک ملک کے حوالے سے بیان وائرل ٹرانس جینڈر ڈانسر کو ’عاجز بندی‘ قرار دیتے ہوئے مثبت پیغام دیا
نبیحہ علی خان نے کہا کہ وہ کبھی کسی شخص کو غلط نہیں کہتیں، چاہے لوگ ان کے طرزِ زندگی یا کام پر تنقید ہی کیوں نہ کریں
محمد عرفان-پاکستان،پنجاب،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
لاہور: معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر نبیحہ علی خان کا ایک پرانا پوڈکاسٹ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے، جس میں وہ مختلف سماجی موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے ٹرانس جینڈر ڈانسر مہک ملک کی تعریف کرتی نظر آتی ہیں۔ وائرل ویڈیو میں نبیحہ علی خان نے مہک ملک کو ’’عاجز بندی‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کی شخصیت اور کردار کی بے حد تعریف کی، جس پر سوشل میڈیا صارفین مختلف آراء کا اظہار کر رہے ہیں۔
کسی کو غلط کہنے کا اختیار نہیں—نبیحہ علی خان
کلپ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے نبیحہ علی خان نے کہا کہ وہ کبھی کسی شخص کو غلط نہیں کہتیں، چاہے لوگ ان کے طرزِ زندگی یا کام پر تنقید ہی کیوں نہ کریں۔ ان کے مطابق کوئی بھی غلط کام کرنے والا شخص خدا کے سامنے جوابدہ ہے اور یہ معاملات ’’اس شخص اور خدا کے درمیان‘‘ ہوتے ہیں، لہٰذا انہیں دوسروں کے کاموں میں دخل اندازی کا کوئی حق حاصل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دوسروں پر فتوے لگانے یا ان کی کردار کشی کرنے کے بجائے ان کی خیریت دریافت کرنی چاہیے۔ نبیحہ کے مطابق لوگ اکثر دوسروں سے ایسے سوالات کرتے ہیں جو انہیں تکلیف پہنچاتے ہیں، جیسے کہ:
’’آپ کی شادی کیوں نہیں ہوئی؟‘‘
’’آپ مرد سے عورت کیوں بنیں؟‘‘
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے سوالات کسی بھی انسان کی ذاتی زندگی میں غیر ضروری مداخلت ہیں اور معاشرے میں اس رویے کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
ہر شخص میں کوئی نہ کوئی خوبی ضرور ہوتی ہے
نبیحہ علی خان نے مزید کہا کہ ان کی عادت ہے کہ وہ ہر شخص میں کوئی نہ کوئی اچھی خوبی تلاش کر لیتی ہیں۔ وہ لوگوں کی منفی باتوں پر دھیان نہیں دیتیں اور ہمیشہ ان کی اچھائی تلاش کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہک ملک میں انہیں عاجزی، خوش اخلاقی اور نرم دلی نظر آئی۔ ان کے مطابق:
’’مہک ملک واقعی ایک عاجز بندی ہیں۔ وہ بہت نرم دل، ہنس مکھ اور خوش مزاج ہیں، اور ان کی وجہ سے کئی گھروں کے معاملات چل رہے ہیں۔‘‘
نبیحہ نے واضح کیا کہ انہیں مہک ملک کے کام سے کوئی غرض نہیں، مگر ان کی اچھائی، سادگی اور مثبت رویہ اس قابل ہے کہ اسے سراہا جائے۔
’ولیوں کے جدید لباس‘—نبیحہ کا ایک روحانی حوالہ بھی زیرِ بحث
نبیحہ علی خان نے اس گفتگو میں ایک روحانی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سنا تھا کہ ’’ایک زمانہ آئے گا جب اللہ کے ولی بہت ماڈرن لباس میں ہوں گے اور تبلیغ میں مصروف ہوں گے۔‘‘
ان کے مطابق انہیں لگتا ہے کہ آج کل وہ دور آ چکا ہے، اور ممکن ہے کہ چلتے پھرتے کسی ایسے شخص سے ملاقات ہو جائے جس کی گفتگو میں اثر ہو اور جو دوسروں کی مدد کرنے والا ہو۔
یہ بیان سوشل میڈیا پر خاصی توجہ کا باعث بنا ہے اور کئی صارفین نے اس پر مختلف تبصرے کیے ہیں۔ کچھ لوگوں کے مطابق نبیحہ کی باتیں ایک وسیع دل اور قبولیت کی علامت ہیں، جبکہ کچھ افراد اس سوچ سے اختلاف بھی کرتے دکھائی دیے۔
مہک ملک کی تعریف—’ان کی موجودگی کئی گھروں کے لیے سہارا‘
مہک ملک کے بارے میں بات کرتے ہوئے نبیحہ علی خان نے کہا کہ ٹرانس جینڈر کمیونٹی کو اکثر معاشرے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مگر مہک ملک نے اپنے کردار، محنت اور رویے سے نہ صرف اپنی جگہ بنائی ہے بلکہ کئی گھروں کی کفالت بھی کر رہی ہیں۔
نبیحہ نے مزید کہا:
’’مجھے ان کے کام سے کوئی غرض نہیں، لیکن وہ اچھے دل کی مالک ہیں اور ان کی وجہ سے بہت سے گھروں کے چولہے جل رہے ہیں۔ یہی ان کا اچھا عمل ہے۔‘‘
سوشل میڈیا پر ردِعمل
مہک ملک اور نبیحہ علی خان دونوں ہی سوشل میڈیا پر مقبول شخصیات ہیں، اس لیے یہ کلپ سامنے آتے ہی تیزی سے وائرل ہوگیا۔ کئی صارفین نے نبیحہ علی خان کے وسیع النظری والے بیان کو سراہا، جبکہ کچھ نے اسے غیر ضروری بحث قرار دیا۔
تاہم، مجموعی طور پر سوشل میڈیا پر اس کلپ نے ایک مثبت بحث کو جنم دیا ہے جس میں لوگ ٹرانس جینڈر افراد کے احترام، ان کی ذاتی زندگی میں مداخلت نہ کرنے اور معاشرتی رویوں کی بہتری پر گفتگو کر رہے ہیں۔



