
ناصر خان خٹک.پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ
اسلام آباد: پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دفاعی تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے ایک نیا قدم اٹھایا جا رہا ہے، جس کے تحت ترکیہ پاکستان میں جدید جنگی ڈرون اسمبلنگ فیکٹری قائم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔ عالمی جریدے بلومبرگ کے مطابق اس اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا اور پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔
پاکستان کو جدید ڈرون ٹیکنالوجی کی فراہمی
ترکیہ کا یہ فیصلہ پاکستان کے لیے اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس کے تحت پاکستان کو جدید ڈرون ٹیکنالوجی فراہم کی جائے گی۔ اس میں خفیہ جنگی صلاحیتوں کے حامل ڈرونز کی اسمبلنگ شامل ہو گی جو طویل پروازوں اور مختلف جنگی مشنوں میں استعمال ہو سکیں گے۔ ترکیہ پاکستان کو اینکا ڈرونز جیسے جدید ڈرون فراہم کرے گا، جو 30 ہزار فٹ کی بلندی پر 24 گھنٹے تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور 250 کلوگرام تک وزن اُٹھا سکتے ہیں۔ یہ ڈرونز نہ صرف انٹیلیجنس جمع کرنے کے لیے استعمال ہوں گے بلکہ جنگی مقاصد کے لیے بھی انتہائی اہم ثابت ہوں گے۔
ترکیہ کی دفاعی برآمدات میں اضافہ
ترکیہ نے حالیہ برسوں میں اپنے دفاعی برآمدات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ 2023 کے گیارہ ماہ میں اس نے اپنے دفاعی برآمدات میں 30 فیصد اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں اس کی دفاعی برآمدات کا حجم 7.5 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ یہ اضافہ ترکیہ کی دفاعی صنعت کی ترقی اور عالمی سطح پر اس کے دفاعی مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا عکاس ہے۔
مشترکہ دفاعی پروجیکٹس
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دفاعی تعلقات صرف ڈرون ٹیکنالوجی تک محدود نہیں ہیں، بلکہ دونوں ممالک کئی دوسرے دفاعی پروجیکٹس میں بھی تعاون کر رہے ہیں۔ ترکیہ پاکستانی بحریہ کے لیے جدید بحری جنگی جہاز تیار کر رہا ہے، جس سے پاکستان کی بحری دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ، ترکیہ نے پاکستان کے لیے پانچویں نسل کے لڑاکا طیارے "کان” (KAAN) کے پروگرام میں شمولیت کی خواہش بھی ظاہر کی ہے۔
پاکستان میں ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز کا دفتر
ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز نے 2019 میں پاکستان میں اپنا پہلا دفتر قائم کیا تھا۔ اس کے بعد 2021-2022 میں NESCOM کے ساتھ جدید اینکا ڈرونز کے اجزاء کی مشترکہ پیداوار کے معاہدے کیے گئے۔ یہ شراکت داری پاکستان کی دفاعی ٹیکنالوجی کی ترقی اور دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔
T-129 ATAK ہیلی کاپٹرز کا معاہدہ
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دفاعی معاہدوں کا سلسلہ مزید بھی جاری ہے۔ ترکیہ نے پاکستان کو 30 T-129 ATAK ہیلی کاپٹرز فراہم کرنے کے لیے 1.5 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ ہیلی کاپٹر جدید جنگی صلاحیتوں سے آراستہ ہیں اور پاکستانی فوج کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کریں گے۔
پاکستان میں ڈرون اسمبلنگ فیکٹری کی اہمیت
پاکستان میں ڈرون اسمبلنگ فیکٹری کا قیام پاکستان کی دفاعی خودمختاری اور ٹیکنالوجی میں انحصار کے حوالے سے ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف پاکستان کو جدید ڈرون ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل ہوگی بلکہ دونوں ممالک کے دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا موقع ملے گا۔ اس اقدام کو پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں اور عالمی سطح پر اس کی دفاعی تیاریوں کے اعتراف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
دفاعی تعاون کا مستقبل
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دفاعی تعاون کی اس نئی لہر کا مقصد نہ صرف دونوں ممالک کی فوجی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے بلکہ عالمی سطح پر ان کے دفاعی اتحاد کو مضبوط کرنا بھی ہے۔ ترکیہ کی جانب سے پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی کی فراہمی اور دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ دفاعی پروجیکٹس کی تعداد میں اضافہ مستقبل میں خطے میں ایک نیا توازن قائم کر سکتا ہے۔
اس دفاعی تعاون کے بڑھتے ہوئے امکانات دونوں ممالک کے لیے نہ صرف جنگی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنیں گے بلکہ یہ عالمی سطح پر دونوں کی دفاعی طاقت کو تسلیم کرانے میں بھی مددگار ثابت ہوں گے۔



