عدیلہ طیبکالمز

طالبان! ….عدیلہ طیب

طالبان نے افغانستان پر اپنا قبضہ جما لیا ہے۔ افغانستان میں تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے طالبان نے کچھ ہی عرصہ میں دیکھتے ہی دیکھتے افغانستان پر قبضہ کر لیا۔

کون نہیں جانتا طالبان کو۔
طالبان نے افغانستان پر اپنا قبضہ جما لیا ہے۔ افغانستان میں تیزی سے پیش قدمی کرتے ہوئے طالبان نے کچھ ہی عرصہ میں دیکھتے ہی دیکھتے افغانستان پر قبضہ کر لیا۔
طالبان نے دو دہائیوں پر محیط جنگ کے بعد مئ 2021 سے ایک مربوط طریقے سے دوبارہ افغان فوج کی چوکیوں،قصبوں بڑے شہروں سے متصل دیہات اور صوبائی ہیڈکوارٹرں کو قبضے میں لینا شروع کیا اور اگست کے مہینے میں ان کی پیش قدمی میں تیزی آگئی۔ سب کے اندازوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے پندرہ اگست کو کابل میں داخل ہوگئے۔
20 سال قبل جب امریکہ نے افغانستان کا رخ کیا تب ایسا ہی لگا کہ بس امریکہ ہمیشہ کے لئے افغانستان پر قابض رہے گا اور امریکہ کی ہی حکومت رہے گی وہ جیسے چاہے افغانستان پر اپنی اجارہ داری قائم کر سکتا ہے اور چاہے تو اپنی جدید ٹیکنالوجی سے افغانستان کو تباہ کر دے۔ ہر طرف امریکہ، امریکہ اور امریکہ تھا۔ ایسا لگتا تھا کہ طالبان، وہ معمولی طالبان ماضی کی کہانیاں بن جائیں گے اور ان کا نام و نشان تک مٹ جائے گا۔ سیانے کہتے ہیں وقت ہمیشہ ایک سا نہیں رہتا وقت بدل جاتا ہے،حالات بدل جاتے ہیں۔ بس پھر حالات نے ایسا پلٹا کھایا جس پر یقین کرنا نہایت مشکل تھا۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ بیس سالوں بعد طالبان ایسے نمودار ہو جائیں گے جیسے”عینک والا جن”۔
پھر جب بیس سال بعد طالبان واپس آئے تو امریکا بھاگ گیا۔ آج امریکیوں کا حال سب کے سامنے ہے طالبان نے امریکیوں اور امریکی فوج کو افغانستان سے نکلنے کے لیے ڈیڈلائن 31اگست دی۔ اور کہا گیا کہ امریکی امن وامان سے اس تاریخ( ڈیڈ لائن 31 اگست)تک ملک چھوڑ کے جا سکتے ہیں۔ دنیا نے دیکھا کہ طالبان نے ان پر کوئی ظلم نہیں کیا۔ نہ ہی ان کو جیلوں میں سڑنے کے لیے چھوڑا گیا نہ یرغمال بنایا گیا۔ نہ ہی امریکیوں کو کسی بھی اذیت کا سامنا کرنا پڑا اور مہلت دی گئی کہ وہ ڈیڈلائن تک امن و امان سے افغانستان چھوڑ دیں۔ اور طالبان نے 31 اگست سے پہلے حکومت نا بنانے کا بھی اعلان کیا۔
بات کرنے کا مقصد صرف یہ ہے کہ ایک وہ وقت تھا جب طالبان اپنے ہی ملک میں اجنبی ہو کر رہ گئے تھے بیس سال قبل ان کی اذیتیں شروع ہوئی وہ اپنے ہی دیس میں پردیس ہوگئے۔ انہوں نے اپنا کیا کیا کھویا کن کن تکالیف سے وہ گزرے ہمیں نہیں معلوم۔
امریکی جو20 سال قبل بہت ہی رعونت کے ساتھ افغانستان پر حملہ آور ہوئے تھے پھر ان کو اپنی جان کے لالے پڑ گئے۔ وہ جان بچانے کے لیے افغانستان اور پاکستان کے ترلے منتیں کرتے رہے۔ اللہ کی لاٹھی حرکت میں آئی۔ اللہ تعالی نےامریکہ کو سپر پاور سے صفر کر دیا بے شک آج بھی وہ سپرپاور ہے،ساری دنیا نے افغانستان کے طالبان کاامن دیکھ لیا۔
اب یہ تو کوئی نہیں جانتا کہ آگے کیا ہونے والا ہے اور افغانستان کی حکومت کیا روح اختیار کرے گی۔
بس اللہ تعالی سے دعا ہے کہ افغانستان کے مسلمانوں پر بھی اپنا خاص کرم فرمائے اور تمام حکمرانوں کو اسلامی قوانین نافذ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button