بحرین میں 50 سال بعد یہودی جوڑے کی شادی
بحرین میں تقریباً پچاس سال کے بعد یہودی جوڑے کی شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔ یہودی جوڑا بحرین اور اسرائیل کے درمیان ''ابراہیم معاہدے'' کے ایک سال بعد شادی کے بندھن میں بندھا ہے۔
منامہ: بحرین میں تقریباً پچاس سال کے بعد یہودی جوڑے کی شادی کی تقریب منعقد ہوئی۔ یہودی جوڑا بحرین اور اسرائیل کے درمیان ”ابراہیم معاہدے” کے ایک سال بعد شادی کے بندھن میں بندھا ہے۔
اس تقریب کا انعقاد گزشتہ دنوں منامہ کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں کیا گیا تھا۔ اس کا اہتمام کوشر سرٹی فیکیشن ایجنسی آرتھوڈوکس یونین نے کیا تھا۔ امریکا میں تعینات بحرین کی سابق سفارتکار ہودا نونو نے اپنی ٹویٹ میں بتایا تھا کہ نوبیاہتا جوڑا ان کا بیٹا اور بہو ہے۔
ہودا نونو نے اس امید کا اظہار کیا کہ ’’ہم خطے میں مزید یہودی شادیوں کی میزبانی کریں گے جس کے نتیجے میں مزید نوجوان جوڑے یہاں اپنی عائلی زندگی شروع کریں گے اور ہماری کمیونٹی میں مزید اضافہ ہوگا۔‘‘
یہ شادی اس لئے بھی زیادہ اہم تھی کیونکہ یہ بحرین میں میں آباد مقامی یہودی برادری کی ایسی پہلی تقریب تھی۔خیال رہے کہ بحرین کے علاوہ خلیج تعاون کونسل کے کسی اور ملک میں یہودی کمیونٹی آباد نہیں ہے۔