ٹی 20 ورلڈ کپ: کون سی ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی؟
متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں 28 میچز کھیلے جا چکے ہیں اور اب سیمی فائنل کی پوزیشنز کے لیے کچھ ٹیموں کے لیے صورتحال تو واضح ہو چکی ہے
متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں 28 میچز کھیلے جا چکے ہیں اور اب سیمی فائنل کی پوزیشنز کے لیے کچھ ٹیموں کے لیے صورتحال تو واضح ہو چکی ہے، جبکہ کچھ ٹیموں کے امکانات کم ہو گئے ہیں، لیکن ان کے فینز نے اگر مگر اور رن ریٹ کا حساب کتاب لگانا شروع کر دیا ہے۔
سب سے پہلے نظر ڈالتے ہیں سپر 12 کے ’گروپ آف ڈیتھ‘ یعنی گروپ ون پر جس میں انگلینڈ ،آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، سری لنکا، بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز شامل ہیں۔
اس گروپ سے انگلینڈ کی ٹیم اب تک تین میچز کھیل کر ناقابل شکست رہی ہے اور گروپ ٹاپ کرنے کی پوزیشن پر آگئی ہے۔ انگلینڈ اپنے باقی دو میچز میں سے ایک میچ جیت کر سیمی فائنل میں جگہ یقینی بنا لے گا اور اس کے سری لنکا اور جنوبی افریقہ کے خلاف میچز باقی ہیں۔
جنوبی افریقہ اس ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل فیورٹ ٹیم تو نہیں تھی، لیکن تین میں سے دو میچز جیت کر سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات روشن کر دیے ہیں۔ جنوبی افریقہ گروپ 1 میں اس وقت 4 پوائنٹس کے ساتھ بہتر نیٹ رن ریٹ کی بدولت دوسرے نمبر پر ہے جبکہ اس گروپ میں سیمی فائنل کے لیے فیورٹ ٹیم آسٹریلیا بھی 4 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
جنوبی افریقہ نے بقیہ دو میچز بنگلہ دیش اور انگلینڈ کے خلاف کھیلنے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات روشن ہیں لیکن انہیں بنگلہ دیش یا انگلینڈ کے خلاف کسی ایک میچ میں فتح حاصل کرنا ہوگی اور پھر انتظار کرنا ہوگا کہ آسٹریلیا بقیہ دونوں میں سے کوئی ایک میچ ہار جائے اور بہتر نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر جنوبی افریقہ سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لے۔ آسٹریلیا نے اپنے بقیہ میچز بنگلہ دیش اور دفاعی چیمپئین ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلنے ہیں۔
جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کا دونوں بقیہ میچز جیتنے کی صورت میں فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔ جس کے لیے آسٹریلیا کو اپنا نیٹ رن ریٹ بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
گروپ 2 میں پاکستان، نیوزی لینڈ اور افغانستان دوڑ میں شامل
گروپ 2 میں پاکستان اب تک تین میچز کھیل کر ناقابل شکست ہے اور پوائنٹس ٹیبل میں سر فہرست ہے۔
پاکستان نے اپنے بقیہ دو میچز نسبتا کمزور ٹیموں نمیبیا اور سکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلنے ہیں، پاکستان کی نہ صرف سیمی فائنل میں جگہ یقینی ہے بلکہ پوائنٹس ٹیبل بھی ٹاپ کرنے کے پوزیشن میں ہے۔
نیوزی لینڈ اگر اپنے بقیہ تینوں میچز جیتنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس صورت میں افغانستان اور انڈیا دونوں ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائیں گے۔
نیوزی لینڈ نے اپنے بقیہ میچز افغانستان، نمیبیا اور سکاٹ لینڈ کے خلاف کھیلنے ہیں۔
افغانستان کی ٹیم نے اب تک تین میں سے دو میچز اپنے نام کیے ہیں اور وہ ٹورنامنٹ میں ایک مضبوط ٹیم کے طور پر سامنے آئی ہے۔ گروپ 2 میں افغانستان کا رن ریٹ سب سے بہتر ہے اسی وجہ سے نیوزی لینڈ اور افغانستان کا میچ اب کوراٹر فائنل کی حیثیت اختیار کر چکا ہے، نیوزی لینڈ کو شکست دینے کی صورت میں افغانستان بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر لے گا۔
پاکستان اور پھر نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ فیورٹ سمجھے جانے والی میزبان ٹیم انڈیا اب اگر مگر کی پوزیشن پر آچکی ہے لیکن حقیقی طور پر دیکھا جائے تو افغانستان کے بہتر رن ریٹ کی وجہ سے انڈیا کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرنے کے امکانات کسی معجزے کی صورت میں ہی ممکن ہے۔
انڈیا اس ورلڈ کپ میں اب تک کوئی بھی میچ جیتنے میں کامیاب نہیں ہوا اور بقیہ تین میچز انڈیا نے سکاٹ لینڈ، افغانستان اور نمیبیا کے خلاف کھیلنے ہیں۔
انڈیا کو نہ صرف یہ تینوں میچز بڑے مارجن سے جیتنے ہوں گے بلکہ افغانستان سے امید بھی لگانا ہوگی کہ افغانستان نیوزی لینڈ کو شکست دے لیکن اس صورت میں بھی انڈیا کو اپنا رن ریٹ افغانستان سے بہتر کرنا ہوگا جو کہ اب ممکن ہوتا نظر نہیں آرہا کیونکہ افغانستان کا نیٹ رن ریٹ 3 عشاریہ 97 ہے جبکہ انڈیا کا نیٹ رن ریٹ منفی 1 عشاریہ 6 ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ اس وقت اپنے اپنے گروپس میں سر فہرست ہیں اور دونوں کی سیمی فائنل میں جگہ تقریبا یقینی ہو چکی ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم اگر گروپ ون میں سر فہرست رہی تو وہ اس ٹی 20 ورلڈ کپ کا شیڈول پہلا سیمی فائنل 10 نومبر کو شیخ زائد کرکٹ سٹیڈیم ابو ظہبی میں کھیلے گی۔ سیمی فائنل میں انگلینڈ کا مقابلہ نیوزی لینڈ یا افغانستان کے ساتھ آنے کے امکانات ہیں۔
پاکستان گروپ 2 میں اپنی پوزیشن برقرار رکھنے کی صورت میں اپنا سیمی فائنل 11 نومبر کو دبئی سپورٹس سٹی میں آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گا۔