کھیل

یہی ٹیم اچھی تھی، سب چیزیں ہارنے کے بعد نظر آتی ہیں: مشتاق احمد

قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی اور نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اسپن بولنگ کنسلٹنٹ مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم اسی طرز کی کرکٹ کھیلتی رہی تو ہم ہمیشہ کرکٹ کو انجوائے کریں گے۔

قومی ٹیم کے سابق کھلاڑی اور نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اسپن بولنگ کنسلٹنٹ مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم اسی طرز کی کرکٹ کھیلتی رہی تو ہم ہمیشہ کرکٹ کو انجوائے کریں گے۔
مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی ٹیم کو بیک کرنا چاہیے، پاکستان ٹیم نے پورا ٹورنامنٹ اچھا کھیلا، سیمی فائنل بھی آخری تین چار اوورز خراب ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کو جیت کا کریڈٹ دینا چاہیے، وہ بہت اچھا کھیلے خاص طور پر آخری کے تین چار اوورز میں تو آسٹریلیا نے بہت ہی اچھی کرکٹ کھیلی۔
مشتاق احمد کا مزید کہنا تھا جس طرح کی کرکٹ ہماری ٹیم نے کھیلی ہمیں اس پر فخر ہونا چاہیے لیکن ہمیں بولرز کو ضرور ٹرائی کرنا چاہیے جیسے آسٹریلیا نے آؤٹ آف دی باکس جا کر میکسویل سے تیسرا اوور کروایا، اس اوور میں رضوان کا کیچ بھی ڈراپ ہوا لیکن اس کے باوجود کئی بار یہ سب چیزیں ہارنے کے بعد نظر آتی ہیں، یہی وہ ٹیم ہے جو کل سے پہلے جو بھی فیصلے کر رہی تھی ہمیں اچھے لگ رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ چیزوں میں بہتری ہونی چاہیے تھی اور وہ ہو بھی سکتی تھیں لیکن ہم میچ آخری اوورز میں جا کر ہارے ہیں، یہ ہو جاتا ہے لیکن اس صورت حال میں ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنا چاہیے، اگر ٹیم اسی برانڈ کی کرکٹ کھیلتی رہے گی تو ہم ہمیشہ کرکٹ کو انجوائے کرتے رہیں گے۔
قومی ٹیم میں ایک فل ٹائم اسپنر کی کمی سے متعلق سوال پر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اسپنرز کی کوئی کمی نہیں ہے، بینچ میں ہمارے پاس عثمان قادر ہے، نواز ہے، زاہد ہے، عماد وسیم ہے اور شاداب بھی ہے۔
سابق لیگ اسپنر نے کہا کہ میں خود بھی نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اسپن بولنگ کنسلٹنٹ ہوںں، ہم فوکس کر رہے ہیں کہ مسٹری اسپنرز کو سلیکٹ کر کے ان پر کام کیا جائے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button