پارٹی رہنمائوں سے ملاقات میں عوامی راج پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جو حکومت اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں بائیس کروڑ سے زائد غریب قوم کو اب تک ریلیف نہیں دے سکی، آنے والے دنوں میں وزیراعظم ریلیف پیکج کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید احمددستی نے کہا ہے کہ قوم کو سہانے خواب دکھانے میں ساڑھے تین سال گزر گئے اب حکومت کے پاس اخلاقی طور پر اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، پی ڈی ایم اگر ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر باہر نکلے تو وہ اپنا کھویا ہوا وقار حاصل کرسکتی ہے ورنہ خونی انقلاب کا راستہ کوئی نہیں روک پائے گا، حکومت آج الیکشن کرالے پی ٹی آئی کا صفایا ہوجائے گا، ریاست مدینہ کے دعویداروں نے مہنگائی، بے روزگاری کے شکنجے میں جکڑی قوم کو صیح معنوں میں ریلیف دیا ہوتا تو آج جگہ جگہ بچے برائے فروخت اور خودکشیوں کے واقعات رونما نہ ہو رہے ہوتے، بھوک وافلاس میں مبتلا لوگ بھیک نہ مانگ رہے ہوتے، کسان بھی معاشی بدحالی کا شکار نہ ہوتا پاکستان کا واحد سیاستدان ہوں جس پر ظلم کا شکار قوم کی آواز بلند کرنے پر سب سے زیادہ جھوٹے مقدمات بنائے گئے، کارکن بلدیاتی اور عام انتخابات کی تیاریاں شروع کردیں اور عوامی راج پارٹی کا پیغام گھر گھر جاکر پہنچائیں۔ مہنگائی، بے روزگاری سمیت دیگر مسائل سے نجات کے لئے عوام کو باہر نکلنا پڑے گا، مشیر خزانہ شوکت عزیز کا آٹا، دالوں سمیت دیگر اشیائے ضروریہ پر 33 فیصد سبسڈی دینے کا وعدہ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی رہنماوں ڈاکٹر عبدالرشید شیخ، میاں اظفر علی سمرا، اذن علی، حسن سیف اللہ، ملک حسنین کالرو، لعل شاہ سے کی گئی ملاقات میں کیا۔
جمشید دستی نے مزید کہا کہ جو حکومت اپنے ساڑھے تین سالہ دور میں بائیس کروڑ سے زائد غریب قوم کو اب تک ریلیف نہیں دے سکی آنے والے دنوں میں وزیراعظم ریلیف پیکج کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا، آئے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی، بجلی، گیس، پٹرول، آٹا، گھی، چینی، دودھ سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے نے غریب قوم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی عوام کش پالیسیوں کی وجہ سے آٹے، گھی، چینی کی قیمتیں آسمانوں تک پہنچ گئیں، زراعت تباہ ہوگئی کسان بدحالی کا شکار ہو کر رہ گیا لیکن اب بھی حکومت میں بیٹھے وزرا، مشیر اور اراکین اسمبلی کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی ساڑھے تین سالہ کارکردگی بہتر رہی اپوزیشن منفی پروپیگنڈے کر رہی ہے، اگر بہتر کارکردگی دکھائی ہوتی تو عوام موجودہ حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ نہ کر رہی ہوتی۔