کھیلوں کے نظام کی بہتری کیلئے پاکستان بھر میں گراﺅنڈز کا جال بچھائیں گے: وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ پرانی سپورٹس پالیسی میں مافیا بیٹھا تھا جسے ختم کر کے نئی سپورٹس پالیسی لائے ہیں تاکہ ملک میں کھیلوں کا نظام بہتر ہو سکے اور ٹیلنٹ سامنے آئے جو بین الاقوامی سطح پر کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کر کے پاکستان کا نام روشن کرے۔
اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ پرانی سپورٹس پالیسی میں مافیا بیٹھا تھا جسے ختم کر کے نئی سپورٹس پالیسی لائے ہیں تاکہ ملک میں کھیلوں کا نظام بہتر ہو سکے اور ٹیلنٹ سامنے آئے جو بین الاقوامی سطح پر کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کر کے پاکستان کا نام روشن کرے۔
کامیاب جوان پروگرام سپورٹس ڈرائیو سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے کھیل اس لئے ضروری ہے کہ اس سے ناصرف جیتنا آتا ہے بلکہ ہارنے کو سمجھنا کا طریقہ بھی آتا ہے، آپ ہارنے سے دلبرداشتہ نہیں ہوتے بلکہ اس سے سیکھتے ہیں، انسان کی سب سے بڑی صنف گر کر کھڑے ہونا ہے اور کھیل انسان کو یہی سکھاتا ہے کہ جب مشکل وقت آئے تو اس کا مقابلہ کیسے کرنا ہے، اور اس طرح وہ مشکل وقت میں گھبراتا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اصل ہار تب ہوتی ہے جب ہارنے کے بعد آپ دلبرداشتہ ہو کر ہاتھ کھڑے کر دیتے ہیں، لیکن جب تک آپ ہار سے سیکھتے ہیں، اپنی غلطیوں کا جائزہ لیتے ہیں، پھر محنت کر کے کھڑے ہوتے ہیں تو پہلے سے زیادہ بہتر ہو جاتے ہیں، یہ سب سے بڑا سبق ہے کہ کھیل آپ کو برے وقت کا مقابلہ کرنا سیکھاتے ہیں، جب آپ جیتتے ہیں تو آپ کے پاﺅں زمین پر رہتے ہیں، آپ کا جیت کر آسمانوں پر نہیں چلے جاتے کیونکہ آپ کو پتہ ہوتا ہے کہ آج میں جیتا ہوں تو مستقبل میں ہار کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، یہ وہ سبق ہے جو صرف کھیل ہی سکھاتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے علاوہ کھیل انسان کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے، صحت انسان کیلئے اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی نعمت ہے اور جب وہ یہ نعمت عطاءکرتا ہے تو ہمیں اس کی حفاظت کرنا ہوتی ہے، جس کیلئے کھیل اور ورزش کی ضرورت ہوتی ہے اور پھر پاکستان کی 70 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کے نوجوانوں پر مشتمل ہے، اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے، کہ سب سے پہلے ہم نے کھیلوں کے میدان بنانے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ خیبرپختونخواہ میں 300 کھیلوں کے میدان بن چکے ہیں جبکہ پنجاب میں گزشتہ تین سالوں کے دوران 260 میدان بن چکے ہیں لیکن ہماری کوشش ہے کہ ہر محلے اور یونین کونسل میں گراﺅنڈ ہو۔آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ 50 لاکھ کی آبادی پر مشتمل نیوزی لینڈ میں 22 کروڑ کی آبادی والے پاکستان سے کہیں زیادہ کھیلوں کے میدان موجود ہیں، اس لئے ہم نے پاکستان میں کھیلوں کے گراﺅنڈز کا جال بچھانے کی کوشش کرنی ہے، اور اس کیساتھ ہی میری حکومت کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کو بہتر تعلیم کا موقع فراہم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ 47 ارب روپے کی سکالرشپس میں 63 لاکھ نوجوانوں کو فائدہ دیا گیا اور یوں پاکستان کی تاریخ میں مستحق طالب علموں پر سب سے زیادہ پیسہ خرچ ہوا، یہ بہت ضروری ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل لیول کی سپورٹس میں پوری طرح شرکت کرے، اس کیلئے ٹیلنٹ ایک طریقہ ہے اور کھیلوں کے میدان تعمیر کرنا دوسرا طریقہ، جبکہ تیسرا طریقہ سینٹر آف ایکسیلنٹ بنا کر ٹیلنٹ کو پالش کرنا ہوتا ہے اور چوتھا طریقہ سپورٹس باڈیز کی مکمل اصلاح ہے، ہم پرانا سسٹم جس میں مافیا بیٹھے ہوئے تھے، کو ختم کر کے نئی سپورٹس پالیسی لائے ہیں اور عثمان ڈار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ان نوجوانوں میں سے پاکستان کیلئے ٹیلنٹ نکلے گا۔