
مائننگ سے منسلک تمام ڈیپارٹمنٹس کا ایڈوائزری بورڈ بنایا جائے ۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز ابراہیم حسن مراد نے اپنے کیمپ آفس میں مائنز ورکرز کی فلاح و بہبود اور دیگر اقدامات بارے انتظامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): مائننگ سے منسلک تمام ڈیپارٹمنٹس کا ایڈوائزری بورڈ بنایا جائے اور مائنز ورکرز کی حفاظت یقینی بناتے ہوئے ایکسیڈنٹ کی شرح کو زیرو فیصد پر لایا جائے۔ پاکستانی لیبر کی ڈیمانڈ دنیا بھر میں بہت زیادہ ہے ، انکو تعلیم اور ہنر مند بنانے کے اقدامات پر زور دینا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرلز ابراہیم حسن مراد نے اپنے کیمپ آفس میں مائنز ورکرز کی فلاح و بہبود اور دیگر اقدامات بارے انتظامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں ایم ایل ڈبلیو سی اور سی آئی ایم کے مشترکہ ہیلپ لائن نمبر کے قیام، ماہانہ بنیادوں پر زیر زمین کانوں کی حقیقی وقت کی تصاویر حاصل کرنے کے لیے اقدامات اور حکمت عملی،ای چالان متعارف کرانے کے لیے مائنز ایکٹ، 1923 میں ترامیم،زیر التواء چالان کی فہرست،مائنز ریسکیو سٹیشنوں کی آن لائن مانیٹرنگ،کان کنی کے ساتھ ساتھ سروے ڈپلوموں میں طلباء کی نشستوں میں اضافہ،پچھلے پانچ سالوں کے دوران مائنز ریسکیو اسٹیشنوں پر لوکیشن کے ساتھ موصول ہونے والی کالز،پچھلے دس سالوں کا کان کنی حادثات کا رجحان،اگلے دو ماہ کے لیے سینئر ریسرچ آفیسر کے ذریعے نمونے جمع کرنے کا ہدف،ضلع خوشاب میں مائننگ سکول/انسٹی ٹیوٹ کا قیام، کلیدی پوسٹوں پر بھرتی، بار بار خلاف ورزی کرنے پر لیز ہولڈرز کے خلاف سخت کارروائی کے حوالے سے آن لائن معائنہ پورٹل اور دیگر امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر کو دوران بریفنگ تایا گیا کہ 11 جنوری کو ایک ہیلپ لائن 1325کے باقاعدہ آغاز کے لیے پی آئ ٹی بی کے ساتھ ملکر لائحہ عمل حتمی مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد کا کہنا تھا کہ مائنز کی مانیٹرنگ کے لیے تصاویر پر انحصار کرنے سے بہت بہتر ہوگا کہ خود فیلڈ میں جاکر تسلی کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام مائنز مالکان کو رجسٹرڈ کیا جائے اور جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آن لائن پر کام کیا جائے تاکہ وقت کی بچت کے ساتھ بہترین اور شفاف نتائج موصول کئیے جا سکیں۔ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل مائنز اینڈ منرلز،چیف انسپکٹر مائنزپنجاب، لاہور اور دیگر متعلقہ افراد نے اجلاس میں شرکت کی۔