امریکہ میں زندہ افراد کو تابوت میں سمگل کرنے کی کوشش
امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک شہری نے امریکہ کے جھنڈے میں لپٹے تابوت میں دو افراد کو سمگل کرنے کی کوشش کا اعتراف کیا ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک شہری نے امریکہ کے جھنڈے میں لپٹے تابوت میں دو افراد کو سمگل کرنے کی کوشش کا اعتراف کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بدھ کو امریکی عدالت انصاف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 33 سالہ مشتبہ شخص کو میکسیکو کی سرحد کے قریب سے پکڑا گیا۔
فیڈرل پراسیکیوٹر جینفیر لوری کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ میکسیکو کی سرحد کے قریب گاڑی میں تابوت لے جانے والے شخص کا شک کی بنا پر جائزہ لیا گیا۔
واردات کو ایسا رنگ دینے کی کوشش کی گئی جیسے جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی میتوں کو لے جایا جاتا ہے۔
بیان کے مطابق اہلکاروں کی جانب سے کیے جانے والے سوال کے جواب میں زچری بلڈ نے جواب دیا کہ وہ ’بحریہ کے ہلاک سپاہیوں کے تابوت لے کر جا رہے ہیں۔‘
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ’تابوت کی حالت کافی خراب تھی اور اس پر امریکی پرچم کو ٹیپ کے ذریعے جوڑا گیا تھا۔‘
سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے مزید تحقیق پر معلوم ہوا کہ تابوت میں موجود دونوں افراد زندہ تھے جو امریکہ میں غیرقانونی طور پر موجود تھے، دونوں افراد نے اعتراف کیا کہ وہ ریور گرانڈے دریا کو پار کے کے امریکہ میں داخل ہوئے تھے اور ایک شخص کو ٹیکساس کے شہر سان انتیونیو لے جانے کے لیے پیسے دیے تھے۔
اس جرم کی پاداش میں زچری بلڈ کو پانچ برس قید کے علاوہ دو لاکھ 50 ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔
کورونا وائرس کے ابتدائی مرحلے کے دوران تارکین وطن کی امریکہ آمد میں واضح طور پر کمی واقع ہوئی، لیکن صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اس میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔