جنرل

ملک میں بڑھتی غربت اور طبقاتی تقسیم معاشرے کو کس طرح مختلف خانوں میں توڑ رہی ہے

بڑھتی ہوئی مھنگائی سے متوسط غریب اور نوکر پیشہ طبقہ مشکلات سے دو چار ہیں۔روزروز اشیا ئے خوردنوش اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے اضافے کی وجہ سے عوام خوار آگئے

لاہور پاکستان(وائس آف پیپل)بڑھتی ہوئی مھنگائی سے متوسط غریب اور نوکر پیشہ طبقہ مشکلات سے دو چار ہیں۔روزروز اشیا ئے خوردنوش اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے اضافے کی وجہ سے عوام خوار آگئے۔رپورٹ کررہے ہیں زین العابدین عابد وائس آف پیپل یو ایس اے سے کے پی کے بنیر .
پاکستان میں شماریات کے سرکاری ادارے بیورو آف سٹیٹسکس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں افراطِ زر کی شرح گزشتہ پانچ برس کے دوران بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اس کا براہ راست اثر ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی صورت میں نکلتا ہے۔ مہنگائی کی اس چکی میں پسنے والے غریب عوام پر مزید مشکلات کا پہاڑ ٹوٹتا ہے اور وہ غریب سے غریب تر ہوتے چلے جاتے ہیں جس کا نتیجہ معاشرے میں معاشی طور پر امیر اور غریب طبقے کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کی شکل میں نمودار ہوتا ہے۔ عمرانیات کے اصولوں کے مطابق کسی بھی معاشرے کی ترقی کا انحصار اس معاشرے کی مڈل کلاس کے اوپر ہوتا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی طبقاتی خلیج سے مڈل کلاس سکڑتی جا رہی ہے۔ اس بارے میں معاملات کی باگ ڈور مراعات یافتہ طبقے کے ہاتھ میں ہونے کے باعث سب سے زیادہ ذمہ داری بھی انہی کے اوپر آتی ہے۔ باقی طبقے تو ویسے بھی ان کی تقلید کرتے ہیں اور ان کی روایات کو ٹھیک اور ماڈل سمجھتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button