خود سے ادویات کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے جس سے انسان کی قوت مدافعت بیماریوں کے خلاف کمزور ہورہی ہے، ایڈیشنل سیکرٹری عاصم رضا ن
ایڈیشنل سیکرٹری ورٹیکل پروگرامز محکمہ صحت عاصم رضا نے کہا ہے کہ عوام مستند معالج کے مشورے کے بغیر اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے جا استعمال سے گریز کریں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): ایڈیشنل سیکرٹری ورٹیکل پروگرامز محکمہ صحت عاصم رضا نے کہا ہے کہ عوام مستند معالج کے مشورے کے بغیر اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے جا استعمال سے گریز کریں۔ خود سے ادویات کا استعمال خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے جس سے انسان کی قوت مدافعت بیماریوں کے خلاف کمزور ہورہی ہے۔ وہ آج انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ میں پنجاب ہیپاٹائیٹس اینڈ انفیکشن کنٹرول پروگرام کے زیر اہتمام اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے جا استعمال کی روک تھام پر ایڈوکیسی سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔عاصم رضا نے کہا کہ اینٹی بائیوٹکس کے غلط استعمال نے پوری دنیا میں جراثیم کشی کے خلاف مزاحمت زیادہ موثر ثابت نہیں ہو رہی ہے۔سیمینار میں چیئرمین بورڈ آف گورنرز پنجاب انسٹیٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ جنرل ریٹائرڈ خالد مقبول، ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل اور ڈائریکٹر ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام ڈاکٹر شاہد مگسی بھی موجود تھے۔ایڈیشنل سیکرٹری عاصم رضا نے کہا کہ جراثیم کش ادویات دنیا بھر میں صحت عامہ کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ بن کر ابھرا ہے۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل نے کہا کہ اگر مزاحمت کا سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو ہم اینٹی بائیوٹکس کی دریافت کے پہلے کے زمانے میں لوٹ سکتے ہیں۔ ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل کا کہنا کہ ان ادویات کے زیادہ استعمال سے بیماری کا انفیکشن تندرست عوام میں بھی پھیل سکتا ہے۔ ڈاکٹر الیاس گوندل نے بتایا کہ جراثیم کش ادویات کے زیادہ استعمال سے موت کا خطرہ بھی بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ڈائریکٹر ہیپاٹائیٹس کنٹرول پروگرام ڈاکٹر شاہد مگسی نے کہا کہ ہر سال نومبر کے تیسرے ہفتے میں اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے جا استعمال سے متعلق آگاہی ہفتہ منایا جاتا ہے۔